Qudrat E Kamila Ka Manzar - Article No. 1245

Qudrat E Kamila Ka Manzar

قدرت کا ملہ کا منظر - تحریر نمبر 1245

ایک جہاز سمندر میں اپنے سفر پر رواں دواں تھا ۔ مسافر بڑے اطمینان سے بیٹھے سفر کررہے تھے ۔ اچانک سمندر میں طوفانی ہوائیں چلنا شروع ہوگئیں ، یہاں تک کہ جہاز کے ڈوبنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ۔ ہر طرف چیخ وپکار پڑگئی ۔ لوگ ادھر اُدھر اپنی جان بچانے کے لئے بھاگنے لگے ۔

جمعہ 24 مارچ 2017

حکایت اولیاء کرام:
ایک جہاز سمندر میں اپنے سفر پر رواں دواں تھا ۔ مسافر بڑے اطمینان سے بیٹھے سفر کررہے تھے ۔ اچانک سمندر میں طوفانی ہوائیں چلنا شروع ہوگئیں ، یہاں تک کہ جہاز کے ڈوبنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ۔ ہر طرف چیخ وپکار پڑگئی ۔ لوگ ادھر اُدھر اپنی جان بچانے کے لئے بھاگنے لگے ۔
اس گھبراہٹ اور افراتفری سے بے نیاز ایک مسافر ایک کونے میں حالت مراقبے میں بیٹھا ہوا تھا ۔
اس نے ایک کمبل اوڑھ رکھا تھا ۔ تمام مسافر اس کمبل پوش مسافر کے پاس آئے اور کہنے لگے ۔

(جاری ہے)


یہ کیسی عجیب بات ہے کہ ہم ہلاکت کے طوفان میں گھرے ہوئے ہیں اور سخت طوفانی ہواؤں سے جہاز کے غرق ہونے کا خطرہ ہے اور آپ اطمینان سے سورہے ہیں ۔
اس کمبل پوش نے نظریں اٹھا کر ان لوگوں کی طرف دیکھا اور پھر آسمان کی طرف چہر ہ اٹھا کر بولا :
اے اللہ ، ہم نے تیری قدرت کا ملہ کودیکھ لیا ہے اب اپنے فضل وکرم سے ہمیں معاف فرما ۔


اس مسافر کے منہ سے یہ الفاظ نکلنے کی دیر تھی کہ سمندر ایک دم پرسکون ہوگیا۔ ہوائیں چلنا بند ہوگئیں ۔ لوگ حیرت سے اس مسافر کود یکھتے ہوئے واپس اپنی جگہ پر چلے گئے ۔
یہ مسافر کوئی عام شخص نہیں تھا ۔ خدا کے برگزیدہ ولی حضرت ابراہیم ادھم رحمتہ اللہ علیہ تھے ۔

Browse More Urdu Literature Articles