Shikar Ki Taqseem - Article No. 1039

Shikar Ki Taqseem

شکار کی تقسیم - تحریر نمبر 1039

ایک مرتبہ کاذکر ہے کہ ایک شیر شکارکرنے کی غرض سے نکلاراستے میں اسے لومڑی اوربھیڑیا مل گئے۔ شیر نے ان دونون کو بھی اپنے ساتھ لے لیااور کہنے لگا۔

پیر 11 اپریل 2016

عبدالجبار بٹ:
ایک مرتبہ کاذکر ہے کہ ایک شیر شکارکرنے کی غرض سے نکلاراستے میں اسے لومڑی اوربھیڑیا مل گئے۔ شیر نے ان دونون کو بھی اپنے ساتھ لے لیااور کہنے لگا۔
آج تم میرے ساتھ چلو ہم تینوں مل کرشکار کریں گے۔ شیرکی اس دعوت سے لومڑی اور بھیڑیا بہت خوش ہوئے۔ اور خوشی میں مست ہوکرشیر کے ساتھ چل دیئے۔
سارے دن میں انہوں نے تین شکار کیے۔ نیل گاے‘ ہرن اور خرگوش تینوں شکار سامنے رکھ کرشیر نے بھیڑئیے سے کہا ہم تینوں اکٹھے شکار کے لیے نکلے ہیں اور اب آپس میں تقسی کرکے شکار کامال کھاناچاہیے۔لہٰذا تم ان کی تقسیم کرو۔بھیڑیا بغیر سوچے سمجھے جھٹ سے بولااے جنگل کے بادشاہ اہم تینوں شکاری ہیں۔ اور اتفاق سے شکار بھی تین ہی ہیں۔

(جاری ہے)

ان کی تقسیم کرنا تو انتہائی آسان ہے۔

نیل گائے پر آپ کاحق ہے۔ ہرن میں لے لیتا ہوں۔ اور خرگوش لومڑی کو دے دیتے ہیں۔
شیر کوبھیڑیے کی اس تقسیم کو سن کر بڑا غصہ چڑھا۔ اور آگ بگولاہوتے ہوئے بولا۔ بے ادب گستاخ اس جنگل کابادشاہ میں ہوں۔اور میرے ہوتے ہوئے کون ہوتا ہے اس طرح کی تقسیم کرنے والا معلوم ہوتا ہے تو بھی اپنے آپ کو کچھ سمجھنے لگا ہے۔ تیری کیاہستی ہے کہ تو اس شکا میں حصہ دار بنے یہ سب کچھ تو میرا ہے ۔
یہ کہہ کرشیرنے انتہائی غصے کے بعد شیر لومڑی کی طرف متوجہ ہوااور کہنے لگا کہ لومڑی بہن بھیڑیا تو احمق تھا‘ اسے توتقسیم کرنی ہی نہیں آتی۔ اب توان کو تقسیم کرذرادیکھوں توسہی تمہاری عقل کتنی ہے۔
لومڑی بے چاری بھیڑئیے کے انجام سے سبق سیکھ چکی تھی۔ اس نے یہ بات سنتے ہی سب سے پہلے توشیر کو سجدہ کیا اور پھر انتہائی ادب کے ساتھ ہاتھ باندھ کر عرض کیا۔
اے بادشاہ سلامت نیل گائے تو آپ ابھی اور اسی وقت کھالیں۔ اور شام کے وقت ہرن کو کھالیں لو۔ پھر صبح جب آرام فرماکراٹھیں تو ناشتے کے طور پر خرگوش کوتناول فرمالیں۔ اس سارے شکار پر تو آپ ہی کاحق ہے ۔ میں بھی آپ کی ہوں تو جب آپ کو خوش دیکھتی ہوں تو میری بھوک ختم ہوجاتی ہے۔ لومڑی کی اس تقسیم سے شیر بہت خوش ہوا۔ اور کہااسے لومڑی یہ تقسیم توتم نے بڑی اچھی کی ہے۔
لیکن یہ بتاؤ کہ تم نے یہ تقسیم سیکھی کہاں سے ہے لومڑی لجاہت سے بولی بادشاہ سامت ابھی ابھی سیکھی ہے بھیڑیے کے انجام سے یہ کہہ کر لومڑی پھر شیر کے سامنے سجدے میں گرگئی شیر کی خوشی کی انتہانہ رہی کہ لومڑی اسقدر اطاعت گزارہے۔ شیر خوشی سے پھولانہ سمایا۔اسی خوشی کے عالم میں شیر نے لومڑی سے کہا‘ جاؤ یہ تینوں شکار میں تم کو دیتاہوں میں اور شکار کرلوں گا۔شیرتینوں شکار لومڑی کو عطاء کرکے جنگل میں مزید شکار کی تلاش میں نکل گیا۔ شیر کے جاتے ہیں لومڑی اللہ تعالیٰ کے حضور سجدے میں گرگئی اور رب تعالیٰ کاشکریہ اداکرنے لگی کہ یااللہ لاکھو بار تیرا شکر ہے کہ تقسیم کے لیے میری باری بھیڑئیے کے بعدآئی ۔ (پہلے تول پھربول)

Browse More Urdu Literature Articles