Taqdeer Ka Faisla Aanay Par Aqal Jati Rehti Hai - Article No. 1323

Taqdeer Ka Faisla Aanay Par Aqal Jati Rehti Hai

تقدیر کا فیصلہ آنے پر عقل جاتی رہتی ہے - تحریر نمبر 1323

حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ ایک گدھ اور چیل کے درمیان بحث چھڑ گئی کہ دونوں میں کس کی نگاہ زیادہ تیز ہے ؟ گدھ کہنے لگا کہ میری نگاہ زیادہ تیز ہے جبکہ چیل کہنے لگی کہ میری نگاہ تجھ سے زیادہ تیز ہے۔

ہفتہ 20 مئی 2017

حکایت سعدی:
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ ایک گدھ اور چیل کے درمیان بحث چھڑ گئی کہ دونوں میں کس کی نگاہ زیادہ تیز ہے ؟ گدھ کہنے لگا کہ میری نگاہ زیادہ تیز ہے جبکہ چیل کہنے لگی کہ میری نگاہ تجھ سے زیادہ تیز ہے۔
پھر دونوں اپنے اس دعویٰ کا ثبوت فراہم کرنے کے لیئے بلندی کی جانب اڑے ۔ جب دونوں بلندی پر پہنچ گئے تو گدھ نے زمین کی جانب نگاہ دوڑاتے ہوئے چیل سے کہا کہ میں زمین پر گندم کا ایک دانہ پڑا ہوا صاف دیکھ رہا ہوں۔

چیل بولی کے چلو نیچے چل کر دیکھتے ہیں اگر تمہاری بات درست ثابت ہوئی تو تم جیت گئے اور میں ہارگئی۔
پھر دونوں نے غوطہ لگایا اور جب زمین پر پہنچے تو دیکھا کہ وہاں واقعی گندم کا ایک دانہ موجود تھا مگر اس دانے کی وہاں موجودگی بے سبب نہ تھی بلکہ وہاں ایک شکاری نے جال لگا رکھا تھا جو پرندوں کو پھانسنے کے لئے تھا۔

(جاری ہے)


گد ھ نے زمین پر اتر کر گندم کا وہ دانہ اٹھانا چا تو شکاری کے جال میں پھنس گیا چیل نے جب یہ دیکھا تو حیرانگی سے بولی کہ تو نے اتنی بلندی سے گندم کا ایک دانہ تو دیکھ لیا مگر شکاری کا جال تجھے نظر نہ آیا۔


گدھ افسردہ ہو کر بولا کہ تقدیر کا فیصلہ آنے پر عقل جاتی رہتی ہے اور جب قضا اپنا حربہ استعمال کرتی ہے تو تیز نگاہ رکھنے والوں کی بھی نگاہ جواب دے جاتی ہے۔
مقصودبیان:
حضر شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں بیان کرتے ہیں کہ ہر کام تقدیر کے لکھے کے مطابق انجام پاتا ہے اور اللہ عزوجل نے جو اختیارات انسان کو دیئے ہیں اگر وہ انہیں صحیح طریقہ سے استعمال کرے تو وہ اس کے لیئے باعث نجات ہوں گے اور اگر ان کا استعمال ناجائز ہوگا تو یہی اس کے لیئے وبال ہوں گے۔

Browse More Urdu Literature Articles