Aasman Par Charha Kar Utarna - Article No. 1396

Aasman Par Charha Kar Utarna

آسمان پر چڑھا کے اتارنا - تحریر نمبر 1396

سیٹھ وقار کی حویلی میں کئی نوکر چاکر تھے مگر عزیز تمام ملازموں میں سیٹھ وقار کا چہیتا ملازم تھا۔ عزیز واقعی سیٹھ وقار کو بڑا عزیز تھا۔ سیٹھ وقار نے تمام ملازموں کا ہیڈ عزیز کو بنا رکھا تھا۔

اطہر اقبال بدھ 26 جولائی 2017

سیٹھ وقار کی حویلی میں کئی نوکر چاکر تھے مگر عزیز تمام ملازموں میں سیٹھ وقار کا چہیتا ملازم تھا۔ عزیز واقعی سیٹھ وقار کو بڑا عزیز تھا۔ سیٹھ وقار نے تمام ملازموں کا ہیڈ عزیز کو بنا رکھا تھا۔ عزیز کو زیادہ پسند کرنے کی وجہ یہ بھی تھی کہ وہ کام میں بڑا پھرتیلا تھا،ہرکام منٹوں سیکنڈوں میں کردیتا تھا۔
سیٹھ وقار کی زیادہ مہر بانیوں اور چاہت کا یہ نتیجہ نکلا کہ عزیز اپنے آپ کو بہت کچھ سمجھنے لگا۔
دوسرے ملازموں کو بات بات پر ڈانٹتا تھا اور سب سے کہتا پھرتا کہ”تم سب کو سیٹھ صاحب نکال سکتے ہیں مگر مجھے وہ کبھی بھی نوکری سے نہیں نکالیں گے“۔
کچھ عرصے بعد عزیز نے دیگر ملازموں کی تنخواہوں میں سے زبردستی کچھ نہ کچھ حصہ لینا شروع کردیا اور جو ملازم دینے سے انکار کرتا وہ اسے ملازمت سے چھٹی کرادینے کی دھمکی دیتا۔

(جاری ہے)


ان تمام باتوں کا ایک دن سیٹھ وقار کو بھی پتہ چل گیا۔

انہیں عزیز کے اس رویے کا بہت دکھ ہوا اور وہ سوچنے لگے کہ ان کے زیادہ پیار اور توجہ کی وجہ سے عزیز بجائے اس کے کہ خود بھی دوسرے ملازموں سے محبت کرتا وہ انہیں دھونس دھمکی دینے لگا ہے۔ سیٹھ وقار نے ایک دن سب ملازموں کو بلایا اور کہنے لگے”آج سے عزیز ملازموں کا ہیڈ نہیں رہا اور میں آج سے تمام ملازموں کی تنخواہوں میں اضافہ کررہا ہوں سوائے عزیز کے۔ “ عزیز نے جب یہ سنا تو اسے بہت دکھ ہوا مگر اب کیا ہوسکتا تھا۔ یہ سب کچھ عزیز کے اپنے کرتوتوں کا نتیجہ ہی تو تھا جو اسے سیٹھ وقار نے یوں ”آسمان پر چڑھا کر اتار دیا“۔

Browse More Urdu Literature Articles