Andha Gaye Behra Bajaye - Article No. 1366

Andha Gaye Behra Bajaye

اندھا گائے بہرا بجائے - تحریر نمبر 1366

عامر اور آصف کا اپنے سکول کے ذہین ترین بچوں میں شمار ہوتا تھا۔ان دونوں کی دوستی بھی اپنے جیسے ذہین بچوں ہی سے تھی جبکہ عشرت پڑھائی لکھائی کے معاملے میں بالکل صفر تھا اور انتہائی شرارتی بھی تھا دوسروں کو تنگ کرنا اسے بڑا پسند تھا۔عشرت کی دوستی بھی اپنے جیسے ہی بچوں سے تھی۔

اطہر اقبال بدھ 12 جولائی 2017

عامر اور آصف کا اپنے سکول کے ذہین ترین بچوں میں شمار ہوتا تھا۔ان دونوں کی دوستی بھی اپنے جیسے ذہین بچوں ہی سے تھی جبکہ عشرت پڑھائی لکھائی کے معاملے میں بالکل صفر تھا اور انتہائی شرارتی بھی تھا دوسروں کو تنگ کرنا اسے بڑا پسند تھا۔عشرت کی دوستی بھی اپنے جیسے ہی بچوں سے تھی۔
ایک دن عامر اور آصف اپنے دیگر دوستوں کے ساتھ پکنک کا پروگرام بنا رہے تھے۔
عشرت اور اس کے دوستوں کو بھی کسی طرح ان کے پروگرام کا پتہ چل گیا انہوں نے بھی اس جگہ ہی پکنک منانے کا پروگرام بنا لیا۔
”یار عامر عشرت کا گروپ پکنک منانے چل رہا ہے“آصف نے کہا۔
”تم فکر مت کرو ہم اس جگہ پکنک منانے جائیں گے ہی نہیں بلکہ ہم دوسری جگہ چلیں گے“عامر نے کہا۔
پکنک منانے والے دن عشرت اپنے گروپ کے لڑکوں کے ساتھ وہاں پہنچ گیا جہاں عامر اور آصف کو اپنے دوستوں کے ساتھ پکنک منانے آنا تھا۔

(جاری ہے)


مگر عامر اور آصف بڑی چالاکی کے ساتھ اپنے دوستوں کے ہمراہ پکنک منانے کسی اور جگہ چلے گئے۔
”اب مزہ آئے گا،عشرت اور اس کے دوستوں کو وہاں ہمیں نہ پاکر مایوسی ہوگی“عامر نے کہا۔
”وہ لوگ ہماری پکنک خراب کرنا چاہتے تھے اور ویسے بھی ان نالائقوں اور پڑھائی کے چوروں سے ہمیں کیا لینا،ان کی تو وہ مثال ہے کہ ”اندھا گائے بہرا بجائے“آصف نے کہا اور پھر سب ہی دوستوں نے خوب مزے سے پکنک منائی۔

Browse More Urdu Literature Articles