Apni Apni Khaal Me MAst - Article No. 1510

Apni Apni Khaal Me MAst

اپنی اپنی کھال میں مست - تحریر نمبر 1510

اورنگی ٹاؤن کے کچھ علاقے غریب آبادی پر مشتمل تھے۔ یہاں تک کہ بعض کو تو اس بات کی فکر رہتی تھی

منگل 26 ستمبر 2017

اپنی اپنی کھال میں مست
اطہر اقبال
اورنگی ٹاؤن کے کچھ علاقے غریب آبادی پر مشتمل تھے۔ یہاں تک کہ بعض کو تو اس بات کی فکر رہتی تھی کہ اگر دوپہر کھانا کھالیا تو شام کیا کھائیں گے۔ علاقے کے لوگ مختلف فیکٹریوں میں کام کرتے تھے مگر انہیں اتنی کم رقم ملتی تھی کہ وہ اپنے اور اپنے بچوں کا پیٹ بڑی مشکل سے پالتے تھے۔
غریب آبادی کے قریب ہی ایک چار منزلہ عمارت بھی تھی جس میں ایک مالدار شخص اپنے بیوی بچوں کے ساتھ رہنے کے لیے کچھ دن پہلے ہی آیا تھا۔ وہ اپنے بچوں کی ہر خواہش پوری کرتا کبھی ان کے لئے ڈھیر سارے کھلونے لاتا تو کبھی بہت سارے پھل اور مٹھائیاں وغیرہ۔ اس شخص نے اپنے قریب رہنے والے بچوں کی طرف کبھی بھی توجہ نہیں دی اور نہ ہی کبھی کسی کی مدد کی۔

(جاری ہے)

غریب لوگوں کے بچے بڑی حسرت سے اس مالدار شخص کے بچوں کے لیے آنے والے کھلونوں اور پھلوں کو دیکھتے تھے۔ چاچا برکت بھی اس غریب آبادی میں رہنے والا ایک شخص تھا۔ وہ اکثر اپنے پڑوسی نذیر سے کہتا” یہ پیسے والے بھی عجیب لوگ ہیں، غریب آدمی پر توجہ ہی نہیں دیتے“۔ ”چاچا برکت ہر پیسے والا تو ایسا نہیں ہوتا مگر یہ شخص جو اس بلڈنگ میں آیا ہے واقعی اچھا نہیں۔ دوسروں سے الگ تھلگ رہ کر بس اپنا ٹھاٹھ قائم کررکھا ہے“ نذیر نے منہ بناتے ہوئے کہا۔”صحیح کہتے ہو نذیر‘اس کو توکہتے ہیں”اپنی اپنی کھال میں مست رہنا“ چاچا برکت نے کہا اور پھر وہ اور نذیر اپنے اپنے کام پر چلے گئے۔

Browse More Urdu Literature Articles