App Aye Bhagg Ayee - Article No. 1627

App Aye Bhagg Ayee

آپ آئے بھَاگ آئے - تحریر نمبر 1627

انہوں نے جب گھاؤں والوں کو اس قدر پریشان حال دیکھا تو اللہ تعالیٰ سے بارش ہونے کی دعا کی۔ کچھ دن بعد ہی گاؤں میں بارش برس پڑی۔ اب تو سب گاؤں والے جھومنے لگے

جمعرات 14 دسمبر 2017

اطہر اقبال:
گاؤں فیروزپور میں کئی سال سے بارش نہیں ہوئی تھی۔ گاؤں کے کسان کھیتی باڑی کرکے اپنا پیٹ پالتے تھے مگر بارش نہ ہونے کی وجہ سے اب تو فصل بھی اچھی نہیں ہورہی تھی۔ گاؤں کے لوگ پانی کی تلاش میں دور دورتک جاتے اور کہیں نہ کہیں سے ڈھونڈ کر پانی لے آتے مگر یہ پانی ان کی ضرورت کے حساب سے ناکافی تھا۔ بارش نہ ہونے کی وجہ سے نہریں بھی خشک ہونے لگی تھیں۔
یہی وجہ تھی کہ گاؤں کے سب ہی کسان بارش ہونے کی بڑی دعائیں کرتے مگر آسمان پرتو دور دور تک بادلوں کا نام ونشان بھی نہ تھا اور سورج تھا کہ جیسے زمین سے اور بھی قریب ہورہا ہو۔ گرمی نے سب کا براحال کیا ہوا تھا۔ ایک بار اس گاؤں میں کہیں سے کوئی بزرگ آئے اور گاؤں سے ذرا کچھ دور جہاں آبادی کم تھی ایک بڑے سے درخت کے نیچے رہنے لگے۔

(جاری ہے)

بزرگ انتہائی پرہیز گار اور نیک تھے انہوں نے جب گھاؤں والوں کو اس قدر پریشان حال دیکھا تو اللہ تعالیٰ سے بارش ہونے کی دعا کی۔

کچھ دن بعد ہی گاؤں میں بارش برس پڑی۔ اب تو سب گاؤں والے جھومنے لگے۔ ہر چہرہ خوشی سے چمک رہا تھا ۔ سب ہی گاؤں والے ان بزرگ کے پاس گئے۔ گاؤں کے ایک بڑے بوڑھے نے ان بزرگ سے کہا، بابا آپ کے آنے سے اس گاؤں کے دن پھر گئے”آپ آئے بھاگ آئے“ آپ کا آنا ہم سب گاؤں والوں کے لیے باعثِ برکت ہے جب ہی تو اللہ میاں نے بارش برسادی، سب ہی گاؤں والوں نے بڑے بوڑھے کی ہاں میں ہاں ملائی اور انتہائی عقیدت سے بزرگ کو سلام کرکے خوشی خوشی اپنے گھروں کو روانہ ہوگئے۔

Browse More Urdu Literature Articles