Bagh Bagh Huna - Article No. 1623

Bagh Bagh Huna

باغ باغ ہونا - تحریر نمبر 1623

سب ہی کسانوں نے اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے اپنی اپنی فصل کاٹ لی۔۔۔۔۔۔۔۔جب اس نے اپنی فصل دیکھی تو اس کے دل سے بے اختیار سبحان اللہ نکلا، رحیمو کی فصل واقعی بہت اچھی ہوئی تھ

پیر 11 دسمبر 2017

اطہر اقبال:
رحیمو کسان کی زمین کئی دنوں سے سوکھی پڑی تھی۔ گاؤں میں پانی کا مناسب انتظام بھی نہیں تھا۔ جو نہریں گاؤں سے گزرتی تھیں ان میں بھی برائے نام ہی پانی تھا اور بہت سے نہریں تو خشک ہی پڑی تھیں۔ گاؤں میں بہت عرصے سے بارش نہیں ہوئی تھی یہی وجہ تھی کہ نہروں کا پانی بھی خشک ہوگیا تھا ۔ گاؤں کے لوگ بارشش کے لئے دعائیں کرتے۔
رحیمو بھی اللہ میاں سے کوب دعائیں کرتا کہ بارش ہوجائے تاکہ ان کی زمین کو پانی مل سکے اور خشک ہوتی ہوئی نہریں ایک بار پھر پانی سے بھر جائیں۔ اللہ تعالیٰ کو ان گاؤں والوں کے حال پر رحم آہی گیا اور ان کی دعائیں اللہ نے قبول کرتے ہوئے یہاں بارش برسادی۔ بارش کو ہونا تھا کہ سارے گاؤں میں جیسے خوشی کی لہر سی دوڑ گئی، ہر چیز پر ایک شادابی سی نظرآرہی تھی اور گاؤں کی خشک نہریں بارش کی بدولت پانی سے بھرتی چلی جارہی تھیں۔

(جاری ہے)

پورے دن بارش کے بعد اب آسمان بالکل صا ف نظر آرہا تھا گاؤں کی سوکھی زمین اب سوکھی نہیں رہی تھی۔ لہٰذا تمام ہی کسانوں نے زمین میں بیج بوئے اور فصل اُگانے کی تیاری کرنے لگے۔ رحیمو بھی اپنی زمین میں خوب لہک لہک کر بیج بو رہا تھا اسے یقین تھا کہ بارش کے بعد اب فصل اچھی ہوگی۔ کچھ دن بعد فصل تیار ہوگئی اور جب فصل کٹنے کا وقت نزدیک آیا تو سب ہی کسانوں نے اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے اپنی اپنی فصل کاٹی۔ رحیمو نے بھی اللہ کا شکر ادا کیا اور اپنی فصل کاٹنے کے لئے زمین کی طرف چل پڑا۔ زمین پر پہنچ کر جب اس نے اپنی فصل دیکھی تو اس کے دل سے بے اختیار سبحان اللہ نکلا، رحیمو کی فصل واقعی بہت اچھی ہوئی تھی اور اتنی اچھی فصل دیکھ کر اس کا دل ”باغ باغ ہو“ رہا تھا۔

Browse More Urdu Literature Articles