Bassi Karhi Me Uball Ana - Article No. 1635

Bassi Karhi Me Uball Ana

باسی کڑہی میں ابال آنا - تحریر نمبر 1635

انکل رسی کود رہے ہیں۔ اچھا۔۔ اچھا موسم کا لطف لے رہی ہو، میں بھی تمہارے ساتھ رسی کودو؟“ محلے کے بزرگ نے فرمائش کرتے ہوئے پوچھا۔

جمعرات 21 دسمبر 2017

اطہر اقبال:
سیما موسم بڑا پیار ہورہا ہے، آؤ باہر جھولا جھولیں۔ “ نازیہ نے سیماکے گھر آتے ہی فرمائش کرتے ہوئے کہا۔سیما اور نازیہ بڑی پکی سہیلیاں تھیں دونوں ساتویں جماعت میں پڑھتی تھیں۔ نازیہ جھولا جھولنے کادل نہیں چاہ رہا تم کہو تو رسی کودیں۔“ سیما نے بڑی اپنایت کے ساتھ نازیہ سے پوچھا۔ ہاں بھی بچیو! کیا کررہی ہو؟“ قریب ہی سے گزرتے ہوئے محلے کے ایک بزرگ نے سیما اور نازیہ کو دیکھ کر پوچھا۔
انکل رسی کود رہے ہیں۔ اچھا۔۔

(جاری ہے)

اچھا موسم کا لطف لے رہی ہو، میں بھی تمہارے ساتھ رسی کودو؟“ محلے کے بزرگ نے فرمائش کرتے ہوئے پوچھا۔ جی انکل ضرور۔ اور پھر وہ بزرگ رسی کودنے لگے جبکہ نازیہ اورسیما رسی کو اوپر نیچے گھما رہی تھیں۔ سامنے ہی سے ایک شخص گزررہا تھا اس نے جو دیکھا کے بڑے میاں رسی کود رہے ہیں تو وہ منہ ہی منہ میں بڑبڑانے لگا۔ بڑھاپے میں جوانوں کا شوق پور ا کیا جارہا ہے“ یعنی باسی کڑہی میں ابال آنا“ وہ صاحب تو منہ ہی منہ میں بڑبڑاتے ہوئے وہاں سے چلے گئے جبکہ وہ بزرگ رسی کودتے اور خوب خوش ہوتے رہے۔

Browse More Urdu Literature Articles