Budhi Ghori LAl Lagam - Article No. 1609

Budhi Ghori LAl Lagam

بڈھی گھوڑی لال لگام - تحریر نمبر 1609

حلیے سے تو وہ تمہاری ہی ہم عمر لگ رہی تھیں!“ ماموں جان نے حیرت سے آنکھیں ملتے ہوئے کہا۔ آپ حلیے پر نہ جایئے، اصل دیکھئے سمجھے

بدھ 29 نومبر 2017

اطہر اقبال:
خالہ بی سارے محلے کی خبر رکھتی تھیں ۔ کس گھرمیں کیا ہورہا ہے کہاں کتنے لوگ رہتے ہیں؟ گھر میں کتنے بچے ہیں؟ یا یہ کہ کیا پکا ہے؟ سب ہی باتوں کی خبر خالہ بی کو تھی اور اس کی وجہ یہ تھی کہ وہ اپنے گھر کم اور دوسروں کے گھروں میں زیادہ وقت گزارتیں۔ خالہ بی کی اپنی کوئی اولاد نہیں تھی شوہر کا بہت پہلے انتقال ہوچکا تھا خالہ بی گوکہ عمر میں پچپن اور ساٹھ سال کے لگ بھگ تھیں لیکن اس کے باوجود بھی نہ صرف ان کی صحت اچھی تھی بلکہ اپنے رکھ رکھاؤ اور بناؤ سنگھار کی وجہ سے وہ پینتیس یا چالیس سال سے زیادہ کی نہیں لگتی تھی۔
ایک دن خالہ بی حمیدہ آپا کے گھر بیٹھی تھیں کہ اتنے میں حمیدہ کے ماموں جو حیدر آباد میں رہتے تھے وہ اپنی بہن سے ملنے اس کے گھر آگئے۔

(جاری ہے)

حمیدہ آپا کے بھائی کے آجانے کی وجہ سے خالہ حمیدہ سے اجازت لے کر چلی گئیں۔ ”بھئی حمیدہ تمہاری سہیلی کو آج پہلی بار دیکھا ہے۔“ ماموں جان نے مسکراتے ہوئے حمیدہ سے کہا۔”چھوڑئیے بھی ماموں جان وہ آپ کو میری سہیلی نظر آتی تھیں‘ ارے وہ تو امی جان کی عمر کی ہیں۔

“ حمیدہ نے کہا۔”واقعی! یقین نہیں آتا، حلیے سے تو وہ تمہاری ہی ہم عمر لگ رہی تھیں!“ ماموں جان نے حیرت سے آنکھیں ملتے ہوئے کہا۔ آپ حلیے پر نہ جایئے، اصل دیکھئے سمجھے۔“حمیدہ آپا نے ہنستے ہوئے کہا۔ ”واہ بھئی یہ تو وہی بات ہوئی کہ ”بڈھی گھوڑی لال لگام“ یعنی بڑھاپے میں جوانوں جیسا حلیہ بنائے رکھنا۔ ماموں جان نے ہنستے ہوئے کہا اور پھر ماموں جان اور حمیدہ دونوں ہی ہنسنے لگے۔

Browse More Urdu Literature Articles