Dalll Me Kuch Kala Hy - Article No. 1546

Dalll Me Kuch Kala Hy

دال میں کچھ کالا ہے - تحریر نمبر 1546

ندیم اس شخص کے پاس جاکر پوچھنے لگا۔ ”بیٹا میں تمہارے ابو کا دوست ہوں

بدھ 18 اکتوبر 2017

دال میں کچھ کالا ہے
اطہر اقبال:
ندیم اسکول سے چھٹی کے بعد اپنے گھر آرہاتھا کہ راستے میں اسے ایک آدمی ملا جس نے اسے اشارے سے اپنی طرف بلا دیا۔ ”جی؟ “ ندیم اس شخص کے پاس جاکر پوچھنے لگا۔ ”بیٹا میں تمہارے ابو کا دوست ہوں، مجھے کچھ ضروری کاغذات ان تک پہنچانے ہیں مگر تمہارے گھر تک آنے کا وقت ہی نہیں مل رہا، کیا تم میرے ساتھ چل کر وہ کاغذات لے سکتے ہو؟“ اس شخص نے جو اپنے حلیے سے قطعی اچھا آدمی نہیں لگ رہا تھا کہا۔
ندیم سوچنے لگا کہ اگر اسے گھر آنے کا وقت مل رہا تھا تو وہ کاغذات اپنے ساتھ یہاں لے آتا مجھے گھر چلنے کا کیوں کہہ رہا ہے۔ ندیم سوچنے لگا ضرور ”دال میں کچھ کالا ہے“ اور پھر وہ اس شخص کے پاس سے بھاگ کھڑا ہوا۔

(جاری ہے)

گھر آکر ندیم نے اپنے ابو کو ساراواقعہ سنایا تو اس کے ابو نے اسے شاباش دی اور کہا کہ ”راستے میں کبھی بھی کسی اجنبی کے ساتھ نہیں جانا چاہیے“۔ ندیم نے بھی گردن ہلائی اور کہا کہ ”ابو میں تو پہلے ہی سمجھ گیا تھا کہ وہ اچھا آدمی نہیں ہے اور میں تو اس کو جانتا تک نہیں تھا پھر بھلا میں اس کے ساتھ کیوں جاتا؟“ ”واقعی تم سمجھدار بچے ہو۔“ ابو نے ندیم کے سر پر شفقت سے ہاتھ رکھتے ہوئے کہا اور ندیم اپنی عقلمندی اور شاباش ملنے پر بہت خوش ہورہا تھا۔

Browse More Urdu Literature Articles