Dana Dushman Nadaan Dost Sy Behtr Hy - Article No. 1523

Dana Dushman Nadaan Dost Sy Behtr Hy

دانا دشمن نادان دوست سے بہتر ہے - تحریر نمبر 1523

فہیم کے مقابلے میں سلیم نا سمجھ تھا اور اکثر بیوقوفی کی باتیں کرتا جبکہ فہیم کافی عقلمند تھا

بدھ 4 اکتوبر 2017

دانا دشمن نادان دوست سے بہتر ہے
اطہر اقبال:
فہیم اور سلیم میں بڑی گہری دوستی تھی۔ دونوں ایک ہی اسکول میں نویں جماعت کے طالب علم تھے۔ فہیم کے مقابلے میں سلیم نا سمجھ تھا اور اکثر بیوقوفی کی باتیں کرتا جبکہ فہیم کافی عقلمند تھا۔ دونوں کی دوستی پانچویں جماعت سے شروع ہوئی تھی اور آج تک قائم تھی۔
فہیم اکثر سلیم کو سمجھاتا بھی رہتا کہ وہ باتیں سوچ سمجھ کر کیا کرے اور بیوقوفی کی باتوں سے پرہیز کیا کرے۔ فہیم کے سمجھانے پر کبھی کبھی سلیم ناراض ہوجاتا مگر جب فہیم اسے مناتا تو وہ ساری ناراضگی بھول جاتا اور اپنے دل میں کوئی بات نہ رکھتا۔ فہیم کو سلیم کی یہی بات پسند تھی۔ ایک دن اسکول کی طرف سے پکنک کا پروگرام بنایا گیا۔

(جاری ہے)

تمام بچے بڑے خوش تھے اور پھر سب ہی بچے بس میں بیٹھ کر پکنک کی جگہ پہنچے۔

یہ خوبصورت تفریحی مقام تھا مگر شہر سے دور سنسان جگہ پر تھا۔ تمام بچے بس سے اترے اور ادھر ادھر گھومنے پھرنے لگے۔ فہیم اور سلیم بھی خوب تفریح کررہے تھے۔ سلیم نے ضد کی ذرا دور تک گھوم پھر کر آنا چاہیے۔ فہیم نے اسے کہا کہ زیادہ دور جانا مناسب نہیں ہے۔ لیکن سلیم کے ضد کرنے پر وہ دونوں اپنے بقیہ ساتھیوں سے دور گھومنے کے لئے چلے گئے۔ جب دونوں کافی دور نکل آئے تو ا چانک کچھ ڈاکوؤں نے انہیں پکڑنے کی کوشش کی۔
فہیم نے جو دیکھا کہ وہ ڈاکوؤں کے چنگل میں پھنس گئے ہیں تو اس نے فورا سلیم کو بھاگنے کا اشارہ کیا اور پھر فہیم اور سلیم نے وہاں سے دوڑ لگا دی۔ کچھ دور بھاگنے کے بعد یہ دونوں ایک بڑی سی جھاڑی کے پیچھے چھپ گئے تاکہ ڈاکو انہیں تلاش نہ کرسکیں اور واپس چلے جائیں۔ابھی ڈاکو ان دونوں کو تلاش کرہی رہے تھے کہ سلیم نے زور سے بچاؤ ․․․․بچاؤ کی آوازیں نکالنا شروع کردیں۔
اب جو ڈاکوؤں نے جھاڑی کے پیچھے سے ان کی آواز سنی تو فوراََ ہی ان دونوں کو پکڑ لیا۔ ”تم نے بچاؤ ․․․․بچاؤ کی آوازیں کیوں نکالیں ؟ ۔ کیا تمہیں نظر نہیں آرہا تھا کہ ڈاکو یہیں ٹہل رہے ہیں“ فہیم نے غصے سے کہا۔ ”وہ․․․وہ․․․ میں نے اس لئے آوازیں نکالی تھیں کہ شاید کوئی ہماری مدد کو آجائے اور ہم بچ جائیں۔“ سلیم نے رونے والے انداز میں کہا۔ ”تم نے یہ نہ سوچا بیوقوف کے ڈاکو بھی تو یہیں ٹہل رہے ہیں تمہاری آواز سن کر پہلے یہ آئیں گے۔ واقعی میں نے غلطی کی جونادان دوست سے دوستی کی۔”دانا دشمن نادان دوست سے بہتر ہے“ فہیم نے افسوس کے ساتھ کہا۔

Browse More Urdu Literature Articles