Dhat K Teen Paat - Article No. 1365

Dhat K Teen Paat

ڈھات کے تین پات - تحریر نمبر 1365

”گڈو تمہیں کتنی بارکہا ہے کہ سبق یاد کرتے ہوئے رٹا مت لگایا کرو،سوچ سمجھ کر یاد کیا کرو اور یاد کرنے کے بعد اسے ایک کاپی پر لکھ لیا کرو“۔گڈو کے بھائی نے اپنے چھوٹے بھائی کو سبق رٹا لگا کر یاد کرتے ہوئے دیکھ کر کہا۔

اطہر اقبال منگل 11 جولائی 2017

”گڈو تمہیں کتنی بارکہا ہے کہ سبق یاد کرتے ہوئے رٹا مت لگایا کرو،سوچ سمجھ کر یاد کیا کرو اور یاد کرنے کے بعد اسے ایک کاپی پر لکھ لیا کرو“۔گڈو کے بھائی نے اپنے چھوٹے بھائی کو سبق رٹا لگا کر یاد کرتے ہوئے دیکھ کر کہا۔ ”اچھا بھائی جان میں کوشش کرتا ہوں“۔اور گڈو سمجھ کر سبق یاد کرنے لگا۔مگر اس طرح اسے یاد نہیں ہو پار ہا تھا۔
کیوں کہ اس نے اپنی عادت بنالی تھی کہ ہرسبق اور مضمون کو وہ خوب رٹا لگاتا تھا۔اس کے بھائی نے اسے کئی بار سمجھایا تھامگر گڈو،اپنی رتا لگانے کی عادت سے مجبور تھا۔ آج گڈو کا پہلا پرچہ اردو کاتھا۔وہ کلاس روم میں بیٹھا پرچہ حل کر رہا تھااور اپنے رٹے لگا کر یاد کئے ہوئے مضامین لکھ رہا تھا۔کئی بار تو کسی ایک لفظ کے بھول جانے کی وجہ سے وہ باقی مضمون بھی نہ لکھ سکا۔

(جاری ہے)

جیسے تیسے کرکے وہ اپنا پرچہ دے کر آیا اور پھر معاشرتی علوم کے پرچے کی تیاری کرنے بیٹھ گیا۔ گڈو معاشرتی علوم سے متعلق مضامین کو خوب رٹا لگا رہا تھا۔اچانک اس کے بھائی جان کمرے میں داخل ہوئے اور انہوں نے جب گڈو کو رٹا لگاتے ہوئے دیکھا تو کہنے لگے”تمہیں جتنا بھی چاہو سمجھا لو مانتے نہیں ،وہی”ڈھاک کے تین پات۔“تم سے کئی بار کہا ہے کہ مضامین سمجھ کر یاد کرکے کاپی پر لکھا کرو اس طرح وہ اچھے یاد ہوتے ہیں۔“ ”اچھا بھائی جان اب کوشش کروں گا۔“گڈو نے کہا اور اب وہ مضامین کو رٹا لگانے کے بجائے سمجھ سمجھ کر یاد کرنے لگا اور یاد کرنے کے بعد اسے کاپی پر بھی لکھنے لگا۔اگلے دن اس کا پرچہ بہت اچھا ہوا اور گڈو نے سارے سوالات کے جوابات روانی کے ساتھ لکھ دیئے۔

Browse More Urdu Literature Articles