Dil Ko Dil Se Raah Hoti Hai - Article No. 1434

Dil Ko Dil Se Raah Hoti Hai

دل کو دل سے راہ ہوتی ہے - تحریر نمبر 1434

احسن اور حسن دونوں بھائی تھے اور دونوں میں بڑی محبت تھی۔ احسن اور حسن کے پاپا دونوں بھائیوں کو روزانہ جیب خرچ کے طور پر پانچ پانچ روپے دیا کرتے۔ احسن اور حسن ان پانچ میں سے تین روپے خرچ کر لیتے اور دو روپے ایک صراحی میں جمع کرلیتے تھے۔

اطہر اقبال منگل 15 اگست 2017

احسن اور حسن دونوں بھائی تھے اور دونوں میں بڑی محبت تھی۔ احسن اور حسن کے پاپا دونوں بھائیوں کو روزانہ جیب خرچ کے طور پر پانچ پانچ روپے دیا کرتے۔ احسن اور حسن ان پانچ میں سے تین روپے خرچ کر لیتے اور دو روپے ایک صراحی میں جمع کرلیتے تھے۔
احسن،حسن سے بڑا تھا وہ سوچتا کہ اس کا بھائی حسن اس سے چھوٹا ہے اس کا دل زیادہ چاپتا ہوگا کہ وہ چیزیں زیادہ خریدے یا پیسے زیادہ خرچ کرے لہٰذا احسن اپنے بچائے ہوئے دو روپے چپکے سے حسن کی صراحی میں ڈال دیتا تھا۔

(جاری ہے)

حسن اپنے بچائے ہوئے دو روپے یہ سوچ کر احسن کی صراحی میں ڈال دیتا کہ اس کا بھائی اس سے بڑا ہے اسے زیادہ چیزوں کی ضرورت ہوسکتی ہے۔
یہ سلسلہ بہت عرصے تک چلتا رہا۔ ایک دن جب حسن اور احسن نے اپنی صراحی دیکھی تو دو روپے کے سکوں سے بھری ہوئی تھی۔ دونوں بھائیوں کو ہی اس بات پر تعجب ہوا کہ جب وہ اپنے دو روپے اپنی صراحی میں ڈالتے ہی نہیں تھے تو دو روپے کے اتنے سارے سکے ان کی صراحی میں کس نے ڈال دیئے۔
دونوں بھائیوں نے ایک دن اس بات کا تذکرہ ایک دوسرے سے کیا تب انہیں پتا چلا کہ حقیقت میں دونوں ایک دوسرے کی صراحی میں اپنے بچائے ہوئے پیسے ڈالتے رہے ہیں۔
سچ ہے محبت دونوں کی طرف سے ہوتی ہے یعنی ”دل کو دل سے راہ ہوتی ہے“

Browse More Urdu Literature Articles