Iss Ko Waha Maroo Jaha Pani Na Hu - Article No. 1617

Iss Ko Waha Maroo Jaha Pani Na Hu

اس کو وہاں ماریں جہاں پانی نہ ہو - تحریر نمبر 1617

جمعرات 7 دسمبر 2017

اطہر اقبال:
شہر میں چوری اور ڈکیتی کی وارداتیں عام تھیں۔ موٹر سائیکل پر سفر کرتے ہوئے شہریوں کے موبائل فون بھی جو وہ اپنی پینٹ کی بیلٹ میں لگایا کرتے تھے دن دہاڑے اور سرعام چھین لئے جاتے ۔ کامران نے ابھی حال ہی میں بی اے کا امتحان پاس کیا تھا اور آج وہ ایک کمپنی میں ملازمت کے لئے انٹرویو دینے جارہا تھا۔ اس کے پڑوسی نے کامران کو اپنا موبائل فون دیتے ہوئے کہاکہ ”میرا فون ٹھیک طرح سے کام نہیں کررہا تم مہربانی کرکے واپسی پر اسے صدر میں ٹھیک کراکے لے آنا“۔
کامران نے پڑوسی کا موبائل فون اپنی پینٹ کی بیلٹ میں لگا لیا اور اپنی موٹر سائیکل پر انٹرویو دینے کے لئے روانہ ہوگیا۔ راستے میں ایک دوسری موٹر سائیکل پر سوار دو لڑکوں نے کامران کی موٹر سائیکل کے قریب اپنی موٹر سائیکل لاتے ہوئے کامران کا موبائل فون ایک جھٹکے میں چھین لیا اور اپنی موٹر سائیکل تیز دوڑاتے ہوئے بھاگ گئے۔

(جاری ہے)

جھٹکا لگنے کی وجہ سے کامران اپنا توازن برقرار نہیں رکھ سکا اور موٹر سائیکل سے گرگیا۔

کامران کے دماغ پر گہری چوٹ آئی تھی اور وہ اسپتال میں بے ہوش پڑا ہوا تھا۔ محلے کے سب ہی لوگ کامران کو پیش آنے والے حادثے کی اطلاع سن کر اسپتال پہنچ گئے اور موبائل فون چھیننے والے کو برابھلا کہنے لگے۔ ”اس کو وہاں ماریں جہاں پانی نہ ہو“ کامران کے پڑوسی نے غصے سے موبائل فون چھیننے والے کو بددعا دیتے ہوئے کہا اور سب ہی لوگ کامران کے ہوش میں آنے اور صحت یاب ہونے کی دعائیں مانگنے لگے۔

Browse More Urdu Literature Articles