Jitna Phalay Utna Jhukay - Article No. 1377

Jitna Phalay Utna Jhukay

جتنا پھلے اتنا جھکے - تحریر نمبر 1377

طارق ایک پڑھا لکھا نوجوان تھا۔اپنے محلے میں 10 اکتوبر کو انتخابات ہونے کا اعلان ہوا تو محلے کے بے شمار لوگ طارق کو انتخابات میں حصہ لینے کا مشورہ دینے پہنچ گئے۔

اطہر اقبال پیر 17 جولائی 2017

طارق ایک پڑھا لکھا نوجوان تھا۔اپنے محلے میں 10 اکتوبر کو انتخابات ہونے کا اعلان ہوا تو محلے کے بے شمار لوگ طارق کو انتخابات میں حصہ لینے کا مشورہ دینے پہنچ گئے۔
”مگر یہ کیسے ممکن ہے کہ میں الیکشن میں حصہ لوں“؟طارق نے حیرت سے محلے والوں سے پوچھا۔
”بیٹا یہ کون سی ناممکن بات ہے تم پڑھے لکھے اور سمجھ دار ہو ہم یہ چاہتے ہیں کہ ملک کی قیادت پڑھے لکھے اور باشعور لوگوں کے ہاتھ آئے اور پھر ہم سب تمہارے ساتھ ہیں“محلے والوں نے طارق کو انتخابات میں حصہ لینے کا اصرار جاری رکھتے ہوئے کہا۔
بالآخر سب لوگوں کے اصرار پر طارق نے انتخابات میں حصہ لیا اور وہ بھاری اکثریت سے صوبائی اسمبلی کا ممبر منتخب ہوگیا۔
ممبر منتخب ہونے کے بعد طارق پہلے سے بھی زیادہ ملنسار اور دوسروں کے دکھ سکھ میں شریک رہنے لگا۔

(جاری ہے)

جو شخص بھی اپنا مسئلہ لے کر اس کے پاس آتا طارق اسے حل کرنے کی پوری کوشش کرتا۔طارق نے حکومت کی جانب سے ملنے والی رقم سے اپنے علاقے میں کام بھی خوب کرائے ۔علاقے کے لوگ طارق سے بہت خوش تھے اور انہیں اپنے فیصلے پر بڑا فخر تھا جس کی وجہ سے طارق نے انتخابات میں حصہ لیا اور ممبر منتخب ہوا۔
”آدمی کی حیثیت جتنی اونچی ہوا سے اتنا ہی جھک کر ملنا چاہیے“۔”جتناپھلے اتنا جھکے“طارق اس کہاوت پر پورا اتر رہا تھا۔

Browse More Urdu Literature Articles