Jungal Main Moor Nacha Kis Nay Daikha - Article No. 1651

Jungal Main Moor Nacha Kis Nay Daikha

جنگل میں مور ناچا کس نے دیکھا - تحریر نمبر 1651

ارے ساجد میاں تمہارے دوستوں کو اس بات کا کیا پتہ اور سچ پوچھو تو مجھے بھی پتہ نہیں کہ تم کتنا سچ کہہ رہے ہو

منگل 2 جنوری 2018

اطہراقبال:
ساجد اپنے دوستوں میں بیٹھا اپنی بہادری کے خوب جھوٹے سچے قصے سنا رہا تھا وہ سب سے کہہ رہا تھا کہ میں نے ایک بار رات کو سنسان علاقے سے آتے ہوئے ایک چور کو پکڑا تھا جو کسی کا سامان چرا کر بھاگ رہا تھا۔ میں نے اس چور کی ایسی درگت بنائی کہ پوچھو مت اور پھر اسے پکڑ کر سیدھا پولیس والوں کے حوالے کردیا“۔
بھئی ساجد کیا قصہ سنا رہے ہو؟ اس کے ابو نے اپنے کمرے سے نکلتے ہوئے پوچھا۔

(جاری ہے)

ابو میں وہی قصہ سنا رہا ہوں کہ کس طرح میں نے اکیلے سنسان علاقے میں چور پکڑا تھا اور اس کی مار بھی خوب لگائی تھی“۔ ارے ساجد میاں تمہارے دوستوں کو اس بات کا کیا پتہ اور سچ پوچھو تو مجھے بھی پتہ نہیں کہ تم کتنا سچ کہہ رہے ہو۔“ اس کے ابو نے ہنستے ہوئے کہا۔ ابو میں سچ کہہ رہا ہوں۔ یقینا کہہ رہے ہوگے بیٹا لیکن ”جنگل میں مور ناچا کس نے دیکھا“ اس لئے تم بس کہے جاؤ تمہارے دوست سن رہے ہیں۔ یہ کہ کر اس کے ابو تو اپنے دفتر چلے گئے اور ساجد دوبارہ اپنے دوستوں کو اپنی بہادری کے قصے سنانے بیٹھ گیا۔

Browse More Urdu Literature Articles