
Shario Ka Mouh Kis Ny Dhoya
شیروں کا منہ کس نے دھویا
جمعہ 12 جنوری 2018

حسن نے اسکول سے آتے ہی یونیفارم تبدیل کیا اور اپنی امی سے کھانا مانگنے لگا۔ بیٹے پہلے منہ ہاتھ دھو لو پھر کھانا کھانا۔ حسن کی امی سے اسے پیار سے دیکھتے ہوئے کہا۔ امی بہت بھوک لگی ہے بس جلدی سے کھانا لادیں۔“حسن نے اپنا ہاتھ پیٹ پر رکھتے ہوئے کہا۔ نہیں پہلے ہاتھ منہ دھو۔ حسن کی امی نے اصرا ر کیا۔ کون ہاتھ منہ نہیں رہا بھئی حسن کے ابو نے اپنے کمرے سے نکلتے ہوئے ہنس کرپوچھا۔
(جاری ہے)
دیکھیں حسن اسکول سے آنے کے بعد بغیر ہاتھ منہ دھوئے کھانا کھانے بیٹھ رہا ہے۔“ حسن کی امی نے محبت سے حسن کی شکایت کرتے ہوئے کہا۔ ارے بھئی ”شیروں کا منہ کس نے دھویا“ حسن کے ابو نے ہنستے ہوئے کہا۔ حسن تم ہاتھ منہ نہیں دھو گے تو کھانا نہیں ملے گا۔ اس بار اس کی امی نے ذرا غصے سے کہا تو حسن میاں ہاتھ منہ دھونے چلے گئے۔ ایک بات تو بتائیں حسن نے کھانے کے میز پر بیٹھتے ہوئے اپنے ابو سے کہا۔ ہاں ․․․․ہاں․․․․پوچھو؟ میں نے اپنے ہاتھ منہ دھولئے تو کیا میں اب شیر نہیں رہا؟ حسن نے انتہائی معصومیت سے پوچھا اور اس کی معصومیت پر اس کے ابو امی ہنس دیئے۔
مزید کہاوتیں سے متعلق
Articles and Information
اردو ادبنوبل پرائزبرائے ادبپاکستان کے صوفی شعرااوورسیز پاکستانیمشاعرےعالمی ادبعربی ادبیونانی ادببنگالی ادبروسی ادبفرانسیسی ادبجرمنی ادبانگریزی ادبترکی ادبجاپانی ادبافریقی ادبمصری ادبفارسی ادبامریکی ادبعلاقائی ادبپنجابی ادبسرائیکی ادبسندھی ادبپشتو ادببلوچی ادبآپ بیتیافسانہمضمونانٹرویوزادبی خبریںتبصرہ کتبناولادبی رسائل و جرائدادیبوں کے لطیفےایک کتاب ایک مضمون100 عظیم آدمیحکایاتسفر نامہکہاوتیںالف لیلہ و لیلہتقسیم ہند کی کہانیUrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2022, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.