Sooo Sonaar Ki Aik Loohar Ki - Article No. 1534

Sooo Sonaar Ki Aik Loohar Ki

سوسنار کی ایک لوہار کی - تحریر نمبر 1534

لومڑی اکثر ہرن کے گھر آتی اور ہرن کو لڑ جھگڑ کر یا کسی اور بہانے سے اس کے ہی گھر سے بھگا دیتی اور خود مزے سے ہرن کے گھر سوجاتی

بدھ 11 اکتوبر 2017

سوسنار کی ایک لوہار کی
اطہر اقبال:
لومڑی تھی تو بڑی چلاک لیکن کبھی کبھی زیادہ چالاکی دکھانے کے شوق میں بیوقوفی کی بات بھی کر جایا کرتی تھی۔ اس دن بھی ایسا ہی ہوا تھا ۔ سردیوں کے دن تھے۔ لومڑی اکثر ہرن کے گھر آتی اور ہرن کو لڑ جھگڑ کر یا کسی اور بہانے سے اس کے ہی گھر سے بھگا دیتی اور خود مزے سے ہرن کے گھر سوجاتی․․․․ ایسا اکثر ہوتا رہتا تھا۔
ایک دن ہرن نے سوچا کہ وہ کیوں نہ لومڑی کو ایسی سزادلوائے کہ لومڑی بھی یاد رکھے۔ ایک دن جنگل کے دیگر جانوروں کے سامنے ہرن نے لومڑی کی تعریف شروع کردی۔ ”لومڑی تو مجھ سے بھی تیز دوڑتی ہے۔“ ”ارے کیا کہہ رہے ہو ہرن!․․․․ تم تو سب جانوروں سے تیز دوڑ سکتے ہو، پھر بھلا لومڑی تمہارا مقابلہ کیسے کر پائے گی؟ “ جانوروں نے ایک ساتھ حیرت سے ہرن سے پوچھا۔

(جاری ہے)

”نہیں ہرگز نہیں․․․ میں تم سے تیز دوڑ سکتی ہوں۔“ لومڑی نے جواب دیا۔ ”تو پھر ٹھیک ہے آج ہی رات مقابلہ ہونا چاہیے، پہلے لومڑی دوڑے گی اور دوسرے جنگل تک ہوکر آئے گی پھر ہرن دوڑے گا ، دیکھتے ہیں کون کتنے وقت میں دوسرے جنگل سے ہوکر آتا ہے۔“ جانوروں نے ایک ساتھ شور مچاتے ہوئے کہا۔ رات کے وقت مقابلہ شروع ہوا۔ انتہائی سرد رات میں لومڑی دوسرے جنگل تک جانے کے لئے دوڑتی رہی اور اندھیرا ہونے کے باعث کسی دلدل میں گرکر مرگئی۔
ہرن خوب خوش ہورہا تھا، لومڑی اس کی اپنی بنائی ہوئی ترکیب میں پھنس گئی تھی۔ ہرن سوچنے لگا سچ ہے کہ ”سو سنا ر کی ایک لوہار کی“ یہ سوچتے ہوئے ہرن اپنے گھر کی طرف روانہ ہوگیا اور بے فکر ہوکر سو گیا، اسے اب لومڑی کی طرف سے کوئی خطرہ نہیں تھا۔

Browse More Urdu Literature Articles