Aalam Aur Khazanchi - Article No. 1296

Aalam Aur Khazanchi

عالم اور خزانچی - تحریر نمبر 1296

ملک مصر میں دو بھائی رہا کرتے تھے ایک بھائی کو علم حاصل کرنے کا بہت شوق تھا جبکہ دوسرا بھائی علم سے دور بھاگتا تھا خدا کا کرنا یہ ہوا کہ علم سے دور رہنے والا بھائی بادشاہ کا خزانچی بن گیا جبکہ دوسرا بھائی علم حاصل کر کے درس دینے لگا درس دینے والے

بدھ 26 اپریل 2017

ملک مصر میں دو بھائی رہا کرتے تھے ایک بھائی کو علم حاصل کرنے کا بہت شوق تھا جبکہ دوسرا بھائی علم سے دور بھاگتا تھا خدا کا کرنا یہ ہوا کہ علم سے دور رہنے والا بھائی بادشاہ کا خزانچی بن گیا جبکہ دوسرا بھائی علم حاصل کر کے درس دینے لگا درس دینے والے بھائی کے معاشی حالات کچھ اچھے نا تھے جبکہ دوسرا بھائی جو کہ بادشاہ کا خزانچی تھا اپنی معاشی حالت او ر بادشاہ سے قربت پر فخر کرتا تھا اور اپنے عالم بھائی کو کہا کرتا کہ علم حاصل کر کے کیا ہوا نا کھانے کو ٹھیک ملتا ہے نا پہننے کو مجھے دیکھو روز نیا لباس اور ایک سے ایک قیمتی لباس جبکہ تم اپنا لباس دیکھ پھٹاپیوند لگا اس کی باتیں سن کر اُس خزانچی کا عالم بھائی اپنے بھائی کی اس سوچ پر افسوس کیا کرتا تھا ایک دن خدا کا کرنا یہ ہوا کہ بادشاہ کے خزانے سے ایک قیمتی ہیرا کھو گیا۔

(جاری ہے)


جو بادشاہ کو بہت پسند تھا اس ہیرے کے گم ہونے پر بادشاہ نے اپنے خزانچی کو عہدے سے ہٹا دیا اور اپنے فرض میں کوتاہی برتنے پر دو ماہ کے لیے قید خانے میں قید کر دیا قید سے چھوٹنے کے بعد جب وہ خزانچی رہا ہوا تو نا اس کے پاس عہدہ تھا نا پیسہ اور نا ہی عیش و عشرت کے وہ دن اس کے وہ دوست جو ہر وقت اس کے پاس رہا کرتے تھے اب اس کے سائے سے بھی دور بھاگنے لگے ایک دن جب وہ اپنے مکان میں بیٹھا اپنی قسمت کو رو رہا تھا تو اس کا بھائی اس کے پاس آیا جو اب اپنے علم کی بنا پر ایک مشہور عالم تھا اور قیمتی پوشاک پہنتا اور پالکی میں سفر کرتا تھا اس نے اپنے بھائی کو کہا کہ تم فرعون کی وراثت پر اترا رہے تھے جبکہ میرے پاس پیغمبروں کا ورثہ علم تھا اب دیکھو کہ فرعون کی وراثت تمھیں کہاں لے آئے اور پیغمبروں کی وراثت نے مجھے کیا عطا کیا تم خزانے کے مالک سے مفلس بن گئے اور میں مفلسی سے امیر ہوگیا اور یہ سب علم کی سبب ہے کیونکہ علم کی دولت چوری نہیں ہو سکتی جبکہ بادشاہ کا خزانہ چوری ہو جاتا ہے اپنے بھائی کی بات سن کر دوسرا بھائی بہت شرمندہ ہوا ۔
بادشاہوں کی قربت اور دربار میں اعلیٰ عہدہ اس بات کا ثبوت نہیں کہ آپ کامیاب ہوگئے صرف علم ہی ایک ایسی دولت ہے جو نا چوری ہو سکتی ہے اور
نا خرچ کرنے سے کم ہوتی ہے علم پیغمبروں کی میراث ہے اس لیے اس میں عزت ہے ۔

Browse More Urdu Literature Articles