Husn E Salook - Article No. 1271

Husn E Salook

حسن سلوک - تحریر نمبر 1271

حضرت بایزید بسطامی رحمتہ اللہ علیہ کے پڑوس میں ایک یہودی رہتا تھا ‘ ایک رات ساتھ والے مکان میں ایک بچہ مسلسل روتا رہا آپ نے صبح اس یہودی کے دروازے پر کھڑے ہو کر دستک دی اندر سے ایک عورت کی آواز آئی کہ گھر میں کوئی مرد نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی نے اپنا تعارف کرایا اور خیریت دریافت کی یہودی عورت نے بتایا کہ میرا شوہر کئی ماہ سے سفر پر گیا ہوا ہے اور اس عرصہ میں میرے ہاں بچے کی ولادت ہوئی ہے اور رات بھر وہی بچہ روتا رہتا ہے۔

جمعرات 13 اپریل 2017

حضرت بایزید بسطامی رحمتہ اللہ علیہ کے پڑوس میں ایک یہودی رہتا تھا ‘ ایک رات ساتھ والے مکان میں ایک بچہ مسلسل روتا رہا آپ نے صبح اس یہودی کے دروازے پر کھڑے ہو کر دستک دی اندر سے ایک عورت کی آواز آئی کہ گھر میں کوئی مرد نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی نے اپنا تعارف کرایا اور خیریت دریافت کی یہودی عورت نے بتایا کہ میرا شوہر کئی ماہ سے سفر پر گیا ہوا ہے اور اس عرصہ میں میرے ہاں بچے کی ولادت ہوئی ہے اور رات بھر وہی بچہ روتا رہتا ہے ۔

آپ نے بچے کے رونے کا سبب پوچھا تو عورت نے بتایا کہ گھر میں اندھیرا رہتا ہے کوئی تیل لانے والا نہیں ہے اور نہ ہی پیسے ہیں میرے شوہر جاتے وقت گھر میں اناج رکھ کر گئے تھے ، اسی پر گزر اوقات کر رہی ہوں ۔ حضرت بایزیدبسطامی رحمتہ اللہ علیہ فوراََ اپنے گھر گئے اور ضرورت کی ہر چیز اس عورت کو مہیا کی اور پھر شام ہونے سے پہلے ہاتھ میں تیل کی کپی لے کر یہودی کے دروازے پر پہنچ گئے کئی روز تک آپ رحمتہ اللہ علیہ اس بے سہارا خاتون کیلئے ضروری چیزیں فراہم کرتے رہیں کہ مکان تاریکی میں نہ ڈوب جائے اور اندھیرے میں اس کا بچہ پھر نہ رونا شروع کردے ۔

(جاری ہے)


کچھ ماہ بعد یہودی سفر سے واپس آگیا اور اس کی بیوی نے تمام حالات کا اس سے ذکر کیا تو وہ بہت خوش ہوا اور شکریہ ادا کرنے کیلئے حضرت بایزید بسطامی رحمتہ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضر ہوا، آپ رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا کہ بھائی شکریہ کی ضرورت نہیں یہ تو میرا فرض تھا جس کو میں نے پورا کیا اگر میں ایسا نہ کرتا تو سخت گنہگار ہوتا کیونکہ ہمارے دین میں پڑوسی کے بڑے حقوق ہیں ۔
یہودی نے حضرت بایزید بسطامی رحمتہ اللہ علیہ سے عرض کی حضور مجھے بھی اسی دین کی چادر رحمت میں چھپا لو اور اسی آقا ﷺ کا کلمہ پڑھا دو جہاں کی غلامی کی وجہ سے آپ اس بلند مرتبے پر فائز ہیں ۔
حضرت بایزید بسطامی رحمتہ اللہ علیہ نے اس یہودی کو اسی وقت مسلمان کیا۔ یہ عالی اخلاق کی ایک مثال ہے جس کی وجہ سے ایک یہودی اسلام کے دائرے میں دخل ہوا تاریخ ایسی مثالوں سے بھری پڑی جب غیر مسلموں نے مسلمانوں کے حسن اخلاق کی وجہ سے اسلام قبول کیا‘ ایسے واقعات طمانچہ ہیں ان لوگوں کے منہ پر جو کہتے ہیں کہ اسلام تلوار کے زور پھیلا‘ درحقیقت اسلام مسلمانوں کے حسن اخلاق کی وجہ سے پھیلا‘ آج کے مسلمان اخلاق سے بہت دور ہیں جس کی وجہ سے ذلیل ہو رہے ہیں اگر آج کے مسلمان نبی اکرم ﷺ کے اخلاق حسنہ اپنالے تو دنیا وآخرت میں کامیاب ہوجائے۔

Browse More Urdu Literature Articles