Nalaiq Shagird - Article No. 1240

Nalaiq Shagird

نالائق شاگرد - تحریر نمبر 1240

ایک شخص کشتی لڑنے کے فن میں مشہور تھا وہ تین سو ساٹھ داؤ پیچ جانتا تھا اور ہر روز ان میں سے ایک داؤ کیساتھ کشتی لڑتا تھا۔

ہفتہ 18 مارچ 2017

ایک شخص کشتی لڑنے کے فن میں مشہور تھا وہ تین سو ساٹھ داؤ پیچ جانتا تھا اور ہر روز ان میں سے ایک داؤ کیساتھ کشتی لڑتا تھا۔ایک شاگر د پروہ بہت مہربان تھا اس کو تین سو انسٹھ داؤ سکھا دیئے اور صرف ایک داؤ اپنے پاس رکھا ۔ وہ نوجوان کچھ عرصہ میں زبردست پہلوان بن گیا اور دور دور تک اس کی شہرت پھیل گئی ۔ ملک بھر میں کسی پہلوان کو اس کا مقابلہ کرنے کی ہمت نہ ہوتی تھی ایک دفعہ اس نوجوان نے اپنی طاقت کے زعم میں بادشاہ وقت سے کہا کہ استاد کو مجھ پر جوفوقیت حاصل ہے وہ اس کی بزرگی اور تربیت کے حق کی وجہ سے ہے ورنہ میں قوت اور فن میں اس سے کم نہیں ہوں ۔
بادشاہ کو اس کی یہ بات پسند نہ آئی اور اس نے استاد اور شاگرد میں کشتی کرانے کا حکم دیا ۔ مقررہ دن کو اس دنگل کیلئے شاہانہ انتظامات کئے گئے اور اسے دیکھنے کیلئے خود بادشاہ ،حکومت کے عہد یدار ، دربار کے افسر اور ملک بھر کے پہلوان جمع ہوئے۔

(جاری ہے)

نوجوان مست ہاتھی کی طرح دنگل میں آیا ایسا معلوم ہوتا تھا کہ وہ پہاڑ کو بھی اکھاڑ سکتا ہے۔ بوڑھا استاد سمجھ گیا کہ نوجوان شاگرد قوت میں اس سے بڑھ چکا ہے تاہم وہ اس داؤ سے جو کہ اس نے اپنے پاس رکھا تھا نوجوان کیساتھ بھڑگیا۔

وہ اس داؤ کا توڑ نہیں جانتا تھا استاد نے اس کو دونوں ہاتھوں سے سر پراٹھا لیا اور پھر زمین پر پٹخ دیا ۔ہر طرف واہ واہ کا شور مچ گیا بادشاہ نے استاد کو خلعت اور بیش بہا انعام سے سرفراز کیا اور نوجوان کو ملامت کی کہ تو نے اپنے محسن استاد سے مقابلہ کیا اور ذلیل ہوا۔

Browse More Urdu Literature Articles