Umeed Ki Kiran - Article No. 2303
امید کی کرن - تحریر نمبر 2303
ایف ایس سی کا زمانہ تھا... انتہائی دباؤ کی فضا... نمبروں کا پریشر، ڈاکٹر جو بننا تھا تب پتہ ہی نہیں تھا کہ زندگی میں میڈیکل اور انجینئر کے علاوہ بھی کچھ ہوتا ہے... فارغ وقت ہونا تو پی ٹی وی کا ڈرامہ دیکھ لینا
اسماء طارق پیر 6 اپریل 2020
سیانے کہتے ہیں نہ کہ برتن میں کچھ ہو گا تو کچھ دِکھے گا... اس جستجو کے پیدا کرنے میں سر کا بڑا ہاتھ ہے..... اور میں نہ صرف ڈپریشن سے نکلی بلکے میں نے زندگی میں نئ نئ سرگرمیوں کا آغاز کر دیا اور سیکھنے لگ گئی اور اس کا نتیجہ بھی دکھنے لگا... کلاس میں خاموش بیٹھنے والی اب بولنے لگی.... خود مایوسی کی بات کرنے والی اب دوسروں کو امید دینے لگی.... پھر جب پریشانی میں سوچ آتی کہ آگے کیا ہو گا تو پھر سوچتی آج تک سب کون دیکھتا آیا ہے.. اللہ نہ تو پھر اسے کیا مشکل ہے اگے سنبھالنا... آپ کا کام ہے کوشش کرنا اور اسے جاری رکھنا... نتیجے کی پروا وہ خود کر لے گا..... اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ قاسم علی شاہ سر نے بہت سوں کو امید کی روشنی تھمائی ہے اور اگے بڑھنے کا حوصلہ دیا ہے....اس سے بڑھ کر کوئی کسی کےلیے کیا کر سکتا ہے.
اپنی چاردیواری میں، میں بہت دکھی تھا یعنی کہ جیسے ساری دنیا کے پہاڑ مجھ پر ہی گرے ہوں ۔
(جاری ہے)
بس کہ بغاوت پر اتر آیا ۔ مگر جو چار دیواری سے نکل کر مخلوق کا حال پوچھا تو میرا دکھ تو کہیں ہوا ہو گیا ۔۔۔
ہماری سوچ ہے کہ دنیا کیسے کیسے حالات میں جی رہی ہے اور پھر بھی شکر ادا کرتی ہے ۔
جب حالات کی تلخی زیادہ تنگ کرے تو باہر نکلو، لوگوں سے بات چیت کرو ان کا حال پوچھو کسی ہسپتال کا دورہ کرو۔۔سب سمجھ جاؤ گے ۔ خودبخود شکر سیکھ جائو گے ۔
Browse More Urdu Literature Articles
کتنے یگ بیت گئے
Kitne Yug Beet Gaye
پروین شاکر کی حادثاتی موت کی نامکمل تحقیقات
Parveen Shakir Ki Hadsati Maut Ki Namukammal Tehqiqat
جلتی ہوا کا گیت
Jalti Hawa Ka Geet
ماں اور پروین شاکر
Maan Aur Parveen Shakir
پروین شاکر کا رثائی شعور
Parveen Shakir Ka Rasai Shaoor
ریت
Rait
لا حاصل از خود
La Hasil Az Khud
فقیرن
Faqeeran
داستان عزم
Dastaan E Azm
محمد فاروق عزمی کا پرعزم اور پر تاثیر قلمی سفر
Mohammad Farooq Azmi Ka PurAzam Aur PurTaseer Qalmi Safar
حلیمہ خان کا تقسیم 1947 کے شہداء کو سلام
'Walking The Divide: A Tale Of A Journey Home'
جہیز
Jaheez