Youm E Nifaz Urdu Seminar - Article No. 2269

Youm E Nifaz Urdu Seminar

یوم نفاذ اردوسیمینارسیالکوٹ ٹی ہاؤس - تحریر نمبر 2269

بھارت میں 22 زبانوں میں مقابلے کے امتحان دینے کی اجازت ہے مگر ہماری بدقسمتی ہے کہ ہم پاکستان میں اپنی ایک قومی زبان ہی میں مقابلہ کے امتحان نہیں دے سکتے

Muhammad Sohaib Farooq محمد صہیب فاروق جمعرات 27 فروری 2020

بزم اہل سخن و تحریک نفاذ اردو پاکستان کے اشتراک سے مورخہ 25 فروری 2020 بروز منگل ،ٹی ہاوٴس انوار کلب سیالکوٹ میں مجلس مذاکرہ یوم نفاذ اردو انعقاد پذیر ہوئی۔جس کی صدارت شہر سیالکوٹ کے معروف گورنمنٹ مرے کالج کے پرنسپل جناب جاوید اختر باللہ صاحب نے فرمائی ،اس تقریب کے مہمانان خاص میں گورنمنٹ جناح اسلامیہ کالج سیالکوٹ کے پرنسپل جناب سید مجاہد حسین بخاری اور مرکز قومی زبان پاکستان کے امیر جناب حامد انوار صاحب تھے ،شیخوپورہ سے تشریف لائے ہوئے
تاجر جناب عمران امین اس تقریب کی مہمان اعزازی کی نشست کی زینت بنے ،نظامت کے فرائض گورنمنٹ مرے کالج کے شعبہ اردو کے استاد اور تحریک نفاذ اردو سیالکوٹ کے جنرل سیکرٹری جناب پروفیسر مہر الیاس نے خوش اسلوبی سے نبھائے ،
تقریب کا آغاز تلاوت قرآن حکیم سے ہوا، قرآن پاک کی تلاوت محمد صہیب فاروق صدیقی نے فرمائی ،تجمل حسین تجمل نے نعت سرور کائنات (ﷺ) سے قلوب کو منور فرمایا ،تحریک نفاذ اردو پاکستان گوجرانوالہ ڈویڑن کے صدر اور بزم اہل سخن کے بانی و سرپرست جناب عامرشریف صاحب نے اپنے خطاب میں وطن عزیز کی تعمیر و ترقی میں اردو زبان کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے ہر خاص و عام کو قیام پاکستان کے بعد تکمیل پاکستان میں معاونت کی دعوت دی ،انھوں نے کہا کہ بھارت میں 22 زبانوں میں مقابلے کے امتحان دینے کی اجازت ہے مگر ہماری بدقسمتی ہے کہ ہم پاکستان میں اپنی ایک قومی زبان ہی میں مقابلہ کے امتحان نہیں دے سکتے ،عامرشریف نے اپنے خطاب میں حکمرانوں سے قائد اعظم محمد علی جناح (رح) کے فرمان، آئین پاکستان اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق اردو زبان کے فوری نفاذ کا مطالبہ کیا،
نائب صدر تحریک نفاذ اردو پاکستان گوجرانوالہ ڈویڑن محمد صہیب فاروق صدیقی نے کہاکہ قومی زبان وحدت وقوت کاسرچشمہ ہے نہ کہ عصبیت کا ،ریاست مدینہ میں قومی زبان کے نفاذسے علاقائی زبانوں کوکسی قسم کاخطرہ نہیں تھا قومی زبان کی سرپرستی میں سبھی زبانیں پھلی پھولیں ،قیام پاکستان کے بعد سے آج تلک بانی پاکستان کے فرمان کہ اردوہی پاکستان کی قومی زبان ہوگی سے اعراض نے آج قومیت کاشیرازہ بکھیردیالہذا نفاذاردوہی ہماری وحدت وقوت کاسرچشمہ ہے۔

(جاری ہے)

اس کے بعد دیگر مقررین نے بھی پرزور انداز میں حکومت وقت سے مطالبہ کیا کہ آئین کی شق 251 پر من و عن عمل کر کے تمام دفتری نظام اور نصاب تعلیم اردو میں رائج کیاجائے۔ مہمان اعزازی عمران امین نے کہا کہ وہ اپنی زندگی میں خالص اردو زبان کو اپناتے ہوئے اردو زبان کی ترویج کا سلسلہ اپنے گھر سے شروع کریں گے ،حامد انوار صاحب نے مدلل تقریر کرتے ہوئے کہا کہ تحقیق اور تخلیق کی زبان ایک ہوگی تو قوم ترقی کر پائیگی ،صدر مجلس جناب جاوید اختر باللہ صاحب نے نفاذ اردو کے تواتر کے ساتھ اجلاس کے انعقاد پر زور دیتے ہوئے درست شستہ اردو کی تعلیم پر زور دیا ،اجلاس کے دیگر مقررین میں محمد سفیان صاحب ،اسامہ منورصاحب ،محمد ایوب صابر صاحب، خواجہ اعجاز احمد بٹ صاحب ، محمد آصف بھلی صاحب ،پروفیسر اکبر علی غازی صاحب، رحمان امجد مراد صاحب ،رشید آفریں صاحب شامل تھے۔

سامعین مجلس عبدالمجید سارب، عمر بھٹی، عامر گوندل، حمزہ چیمہ، محمد بلال، محمد عدنان، ربیعہ بشیر، زرشہ بشیر، عکاشہ، علیشہ و دیگر محبان اردو مجلس میں ہونے والی مدلل و سیر حاصل گفتگو سے لطف اندوز ہوتے رہے ،تقریب کے اختتام پر وطن عزیز کی تعمیر و ترقی اور نفاذ اردو کی کامیابی کے لئے دعا کی گئی

Browse More Urdu Literature Articles