KOREA ASIA KA TIGER - Article No. 1813

KOREA ASIA KA TIGER

کوریا․․․ایشیا کا ٹائیگر - تحریر نمبر 1813

کوریا کا اصل یعنی سرکاری نام کوریار یپبلک ہے اور اس کا دارالحکومت سیول نئے رجحانات کا حامل شہر ہے

جمعرات 22 نومبر 2018

شاہین ملک
سرکاری مذہب
کوریا کا سرکاری مذہب بدھ مت ہے اس لئے پورے ملک میں جابجا عبادت گاہیں ملتی ہیں خاص کر ہزاروں سال پرانی عبادت گا ہیں بھی موجود ہیں ۔
نیشنل پارک
ایک نہیں دو نہیں 20نیشنل پارک عوامی توجہ حاصل کرلیتے ہیں ۔ایک سے بڑھ کر ایک خوبصورت پارک اور بوٹینکل گارڈنز یہاں دیکھے جا سکتے ہیں ۔
Seoraksanنیشنل پارک
فن تعمیرات کے جمالیاتی حسن کے ساتھ ساتھ یہاں دو مندر بھی سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنتے ہیں ۔


اور نایاب پرندوں کے علاوہ دیگر جنگلی حیات کا نظارہ بھی دلچسپی سے خالی نہیں۔ اصل میں Seoraksanایک پہاڑی سلسلہ ہے جسے جنوبی کوریا کے تیسرے بلند ترین پہاڑ کا اعزاز حاصل ہے ۔اس پہاڑی سلسلے کے عقب میں نیشنل پارک قدرت کی صناعی کا منہ بولتا شاہکار قائم کر دیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)


سےؤل ایک تعارف
روایتی فن تعمیر سے جدید ترمحلات اور جیسے مغلیہ دور میں پائیں باغات ہوا کرتے تھے یہاں آپ کو سیکرٹ گارڈنز نظر آئیں گے جہاں ہریالی ،قیمتی پتھروں سے تراشیدہ مجسمے ،فنون لطیفہ کے شاندار مراکز اور تفریح طبع کے علاوہ روحانی عبادت کی مخصوص جگہوں کی فراوانی ہے ۔


Jeju Island
جی جوکایہ جزیرہ دنیا کے ساتویں عجوبے سے کم نہیں ۔یہاں ریتیلے ساحل ،دیہاتوں کی مخصوص بودوباش ،عجائب گھر اور جنوبی کوریا کی معروف چائے کے باغات سے لے کر انڈسٹریز تک قائم ہیں ۔آپ کو حیرت ہو گی کہ گائڈ آپ کو چائے کے عجائب گھر کی سیر بھی کرائے گا۔یہاں جاےئے ضرور کیونکہ جو چائے ہم پیتے ہیں وہ کس طرح پروسیس ہو کر ہمارے گھروں تک پہنچتی ہے یہ عمل دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے ۔

Andong & Hahoe Folk Village
یہ سےؤل کا خوبصورت ترین علاقہ اپنے پرسکون ماحول کی وجہ سے قابل ذکر ہے ۔یہاں آپ کو قدیم ورثے کی چیزیں بھی دیکھنے کو ملتی ہیں یہ ثقافتی گاؤں مناسب دیکھ بھال اور مرمت کے مراحل عبور کر چکا ہے اور Hahoeکے مقام پر آج بھی 600برس قدیم عمارات دکھائی دیتی ہیں ۔مقامی ثقافتوں اور عوامی سطح کی رسموں کو قریب سے دیکھنے کا یہیں اتفاق ہوتا ہے ۔
خاص کر تہواروں کے موقع پر لوگ بڑی مجوشی سے ایک دوسرے سے ملتے ملاتے ہیں ۔
Busan
سےؤل کے بعد جنوبی کوریا کا یہ شہراکثر خبروں میں رہتا ہے ۔یہاں انناس اور دیگر پھلوں کی کاشت بھی خوب ہوتی ہے اور ساھلی پٹی کے ساتھ ساتھ یہ باغات ،مندر ،ریسٹورنٹس اور مچھلی مارکیٹ دیکھنے سے تعلق رکھنے والی جگہیں ہیں ۔بوسان ،سی فوڈز کے لئے بے حد معروف شہر ہے ۔
یہاں پہاڑوں پر مندر بھی بنے ہوئے نظر آئیں گے۔
اور قدرتی مناظر کی دلکشی کے ساتھ ساتھ روحانی عبادات کے سلسلے میں کشش رکھتے ہیں ۔ہر سال اکتوبر میں ایشیا کا سب سے بڑا فلمی میلہ بوسان ہی میں منعقد ہوتا ہے ۔غرضیکہ ایشیا کے اس ٹائیگر وطن میں دیکھنے کو ،سر اہنے کو کئی مقامات ہیں ۔یہیں بہترین ریسٹورنٹس ،ڈیپارٹمنٹل اسٹورز اور گروسری کی روایتی مارکیٹیں بھی قائم ہیں ۔

Dadohea Haesangنیشنل پارک
پر سکون اور ہر قسم کے شور اور آلودگی سے دور جزیر ے پر قائم یہ پارک بھی جنت ارضی کا شاندار نمونہ ہے یوں تو کوریا کے جنوبی ساحلوں پر 1700چھوٹے چھوٹے جزیرے ہیں اور ہریالی کا لامتنا عی سلسلہ جاوبے جا پھیلا ہوا نظر آتا ہے ۔یہاں مقامی افراد چھٹیاں منانے آتے ہیں ۔اندرون شہر کے شور شرابے اور آلودگی سے ہٹ کر یہ علاقہ نہایت سر سبز وشاداب بھی ہے اور تمامتر کلفتوں کو بھی دور کر دیتا ہے ۔
غالباً اسی لئے کورین محنت کش لگاتار 20گھنٹے کام کرتے رہتے ہیں ۔
Jinhae
یہ جگہ چیری بلاسم فیسٹیول کے لئے معروف ہے اور لگاتار 10روز تک جب چیری کی فصل تیار ہوتی اور پھل پیڑوں کو لگ جائے تب اس جگہ کی شان ہی نرالی ہوتی ہے ۔کہتے ہیں کہ دوملین افرادا س میلے کو دیکھنے یہاں آتے ہیں ۔دنیا بھر میں مستند تعلیمی اداروں کی رینکنگ کے ادارے QS Ranking
کے مطابق دنیا کی اولین سو بہترین یونیورسٹیوں میں سے تین جنوبی کوریا کی ہیں ۔
اس طرح دنیا بھر کے انٹر نیشنل رینکنگ کے مطابق دنیا کی پہلی تین سو بہترین یونیورسٹیوں سے آٹھ کا تعلق جنوبی کوریاسے ہے ۔
مشہور اور اہم تعلیمی ادارے
کوریا کی ٹیکنیکل تعلیم کی دنیا بھر میں مانگ ہے ۔اگر آپ اپنے بچوں کو کسی تکنیکی شعبے میں ڈگری یا ڈپلومہ دلوانا چاہتے ہیں توکوریا اس لئے بھی بہتر ہے کہ یہاں تعلیم سستی اور بے حد معیاری بھی ہے ۔
دیگر ترقی یافتہ ملکوں کی نسبت تھوڑے پیسوں میں اچھی تعلیم کا حصول یہاں بآسانی ممکن ہے ۔
اہم تعلیمی درسگاہوں میں کوریا یونیورسٹی ،کیا نگ یونیورسٹی ،سےؤل نیشنل یونیورسٹی ،سوگاگ یونیورسٹی ،کوریا ایڈوانس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی ،یون مائی یونیورسٹی ،جیوگانگ سانگ نیشنل یونیورسٹی ،یونیورسٹی آف السان ،پوہانگ اور گوپانگ کے علاوہ متعددجامعات موجود ہیں ۔
خاص کر کوریا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی دنیا بھر میں 40واں بہترین ادارہ ہے ۔
علاوہ ازیں اس ملک کے تعلیمی نظام کو آرگنا ئزیشن آف اکنامک کو آپریشن اینڈ ڈیولپمنٹ (ترقی یافتہ ممالک کی تنظیم )نے جاپان کے بعد دوسرا بہترین تعلیمی نظام قرار دیا ہے ۔کہا جاتا ہے کہ جنوبی کوریا کی منسٹری آف سائنس ،ٹیکنالوجی اینڈایجوکیشن کو اپنے ملک میں تعلیمی نظام بہتر کرنے کا خبط ہے جس کی وجہ سے کوریا کے طالب علموں نے دنیا بھر میں راضی اور سائنس میں سنگاپور کے بعد دوسرا نمبر حاصل کیا ہے ۔پوری کورےئن قوم تعلیم حاصل کرنے اور اچھے نمبر حاصل کرنے کوترجیح دیتی ہے ۔

Browse More Urdu Literature Articles