Amjad Fehmi - Article No. 1916

Amjad Fehmi

امجد فہمی - تحریر نمبر 1916

اُردو شاعری کے آسمان پر چمکتا درخشاں ستارہ ”امجد فہمی“دور حاضر کی ضرورت اور اردو شعر و اد ب کی ترقی کی ضامن بھی ہے :ڈاکٹر سیدتقی عابدی

ہفتہ 16 فروری 2019

خالد بہزادہاشمی
اُردو اور فارسی زبان وادب میں ڈاکٹر سید تقی عابدی کانام کسی تعارف کا محتاج نہیں وہ علم وادب کا مستند اور معتبر حوالہ ہونے کے ساتھ تشنگان ادب کی پیاس اپنے تحقیقی فرحت بخش اور شیریں نابغہ روز گار کام سے گا ہے بگا ہے بجھاتے رہتے ہیں ۔ڈاکٹر سید تقی عابدی کا خمیر دہلی مرحوم کی مٹی سے اُٹھا ،وہی دہلی جہاں حضرت محبوب الٰہی خواجہ نظام الدین اولیاء اور ان کے محبوب خلیفہ حضرت امیر خسرو آسودئہ خواب ہیں ۔


ڈاکٹر سید تقی عابدی جن کا خاندان سید بڑے کے خاندان کے نام سے مشہور ے اور ان کا تعلق حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء کے خانوادے سے ہے اور ہمارے پیرومرشد مصور فطرت حضرت خواجہ حسن نظامی کے صاحبزادے حضرت خواجہ حسن نظامی ثانی دہلوی مرحوم انہیں اپنا رشتہ دار بتایا کرتے تھے یہی وجہ ہے کہ آسمان سے بلند اس خانوادے سے نسبت رکھنے والے ڈاکٹر سید تقی عابدی کی علمی و ادبی دسترس ،جمالیاتی ذوق لطیف طوطی ہند،شکر مقال حضرت امیر خسروسے روحانی فیض کا پر تو نظر آتی ہے اور پھر یہیں بستی حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء میں محوِ خواب اسد اللہ غالب کے جلوہ صدرنگ کا آہنگ بھی ان کی تخلیقات کو جلا بخشتا ہے ۔

(جاری ہے)


حضرت علامہ اقبال سے فکری رہنمائی نے ان کے ذہن و دل کے دریچوں کو مزید نکھارا ہے ۔سونے پہ سہا گہ یہ کہ انہیں شریک سفر بھی ایرانی ملیں یوں فارسی سے ان کے ذوق اور شغف کواز خود اکتساب فیض کے نادر مواقع میسر آئے اور گھر میں بھی فارسی بولنے لگے یہاں مجھے فارسی زبان کے لچنڈ ڈاکٹر آفتاب اصغر مرحوم اور ان کی اہلیہ مرحومہ یاد آئیں جو دونوں گھر میں فارسی بولا کرتے۔

ڈاکٹر سید تقی عابدی کے فن وشخصیت کے لئے درجنوں صفحات کم پڑ جائیں گے ان کی ایک کے بعد نگار شات بغیر کسی تشہیر کے اپنا آپ منواتی رہتی ہیں میں نے فیملی میگزین نوائے وقت کی محنتی کارکن غلام زہراسے ان کا تفصیلی انٹرویو بھی کرا یا تھا اس وقت جہلم سے ناشرا مرشاہد اور گگن شاہد نے تبصرہ کے لئے ”فیض فہمی“اور”امجد فہمی“ارسال کی ہیں ۔

اس پر مختصر تبصرہ تو یہی بنتا ہے کہ ڈاکٹر سید تقی عابدی نے کسی ماہر ومشتاق اور پکے عامل کی طرح عہد حاضر کے مقبول ترین شاعر امجد اسلام امجد کو ”امجد فہمی“کی ضخیم ،خوبصورت ومر صع جلد میں بوتل کے جن کی طرح بند کر دیا ہے ۔یہ سست رنگی بوتل حسنِ تخلیق کی پھوار سے شرابور منقش شہ پاروں کو چہار سُو منعکس کرتی رہتی ہے اور یہ ایسی اسیری ہے کہ امجد اسلام امجد بھی اس قید پر یقینا نازاں ہونگے۔

پیش لفظ میں ڈاکٹر سیدتقی عابدی رقمطراز ہیں ”فنونِ لطیفہ کے گلشن کاگل سر سبد شاعری ہے ۔شعور کی وجہ سے یہ حیوانِ ناطق انسان کہلاتا ہے ،چنانچہ ہر وہ فن جو انسانی شعور کی نمو اور اس کی قدروں کی جلوہ نمائی کرتا ہے ،جزو پیا مبری بن جاتا ہے کیونکہ وہ مشیت الٰہی اور پیامبروں کے پیام کو تشہیر کرکے انسانوں کی تعلیم وتربیت کرتا ہے ۔
موجودہ دور انسانیت کی تلاش میں ہے چنانچہ حقوق آدم ،مقام آدم اور احترام آدم آدمیت کے لئے ضروری ہے ۔
امجد اسلام امجد کی تخلیقات کا محور انسان ہے ۔امجد ایک ہمہ جہت تخلیق کار ہیں لیکن ان کی شاعری دوسری تخلیقات کے مقابل تو انا ،نمایاں اور افضل ہے اس لیے امجد فہمی دور حاضر کی ضرورت اور اُردو شعرو ادب کی ترقی کی ضامن بھی ہے اور اسی وجہ سے یہاں صرف ان کی شاعری کا تجزیاتی اور تنقیدی جائزہ لیا گیا ہے تا کہ اس سیر گل گشت سے عامی اور عالم دونوں مستفید ہو سکیں ۔
عمدہ شاعری ادب عالیہ ہے ۔ٹی یس ایلیٹ کہتا ہے ”جس زبان میں ادب عالیہ موجود ہو وہ فنا نہیں ہو سکتی ۔“
آج کے گلوبل ویلیج کے سماجی ماحول کے تقاضوں،جدید سائنسی اور کہکشانی انکشافات کے ساتھ خود انسان شناسی کے موضوعات اکیسویں صدی کی زندہ شاعری کی ضروریات ہیں ۔امجد اسلام امجد اُردو کے ان ممتاز چند شاعروں میں ہیں جنہوں نے اپنی شاعری کو ان مطالب سے جوڑ کر مثبت نتائج پیش کئے ہیں ۔
یہ دستاویز انہی جو ہر پاروں کی روشنی سے تابناک ہے ۔امجد جیسے قادرالکلام ،کہنہ مشق ،نکتہ سنج اور پُر گوشاعر کا احاطہ کرنا ممکن نہیں ہے ۔
ہمیں یقین ہے کہ امجد اسلام امجد درخشاں ستارے کے مانند اُردو شاعری کے آسمان پر چمکتے رہیں گے۔“
امجد فہمی میں ڈاکٹر سیدتقی عابدی کے تحریر کردہ پیش لفظ سمیت اٹھائیس مضامین کی تفصیل درج ذیل ہے۔

پیش لفظ
زندگی نامہ امجد اسلام امجد ‘عکس باطن‘جدول ‘امجد اسلام امجد کے زریں فقرے ‘دور حاضر کے حمد یہ موضوعات کا جائزہ ‘حمدوں میں ”کن فیکون “کا تجسس اور تلقین ‘حمدوں میں منا جاتی اور دعائیہ تجلیات‘حمدوں میں کعبے کی قبلہ نمائی ‘نعتیہ کلام کی معجزبیانی ‘سلاموں کی اہمیت وافادیت‘علامت نگاری میں خوابوں کی کرشمہ سازی ‘برگزیدہ اور امجدی نظموں کا تجزیہ ‘غزل میں خیال اور لفظ کے اتصال کا جمال وکمال ‘کلام امجد میں وقت کی تصویر کشی ‘کلام میں رزق کی فراوانی ‘شعری آہنگ میں محبت کے ڈھنگ ‘
اشعار میں آنکھوں کی جلوہ گری ‘”سحر آثار “کی سحر نمائی ‘شعریات امجد کے چند ہنری نکات ‘اقرباا ور مشاہیر پردلکش نظمیں ‘امجد کا شاعر اور شاعری پر منظوم تبصرہ ‘امجد کا کلاسیک شعراپرریویو اور شعری انتخاب ‘امجد کی شاعری پر مشاہیر شعر و ادب کے تاثرات ‘شعری انتخاب امجد اسلام امجد (70منظومات )‘نثری انتخاب امجد اسلام امجد (13تخلیقی شہ پارے )‘امجد اسلام امجد تصاویر ہیں ۔

امجد اسلام امجد کی مطبوعات کی زنبیل میں ہاتھ ڈالیں تو ان کی 68تخلیقات میں سے ایک کے بعد ایک فن پارہ اور شہ پارہ ہاتھ میں آتا ہے ۔
برزخ شاعری ‘عکس جدید فلسطینی مزاحمتی شاعری کا منظوم اُردو ترجمہ ‘وارث ٹی وی سیریل ‘ساتواں در شاعری ‘کالے لوگوں کی روشن نظمیں یو ایس اے اور افریقہ کی بلیک شاعر کا اُردو ترجمہ‘دہلیز ٹی وی سیریل ‘
فشار شاعری ‘شہردر شہر سفر نامہ ذرا پھر سے کہنا شاعری ‘آنکھوں میں ترے سپنے گیت ‘چشم تماشا کا لموں کا مجموعہ ‘لہو میں پھول ماخذ ڈرامے‘ نئے پرانے کلاسیکی اُردو شاعری پر ایک نئی نگاہ‘ اپنے لوگ طویل ڈرامے‘In The Last Day Of Autumn منتخب اوردو شاعری کا انگریزی ترجمہ‘ خزاں کے آخری دن( چار کتابیں )شاعری‘ یہ افسانے افسانوں کا انتخاب اور تنقید‘ کہکشاں اُردو شاعرات کا منتخب کلام‘ اس پارشاعری ‘ریشم ریشم سفر نامہ‘ وقت ٹی وی سیریل‘ اتنے خواب کہاں رکھوں گا شاعری‘ کھٹے میٹھے کالموں کا مجموعہ ‘یانصیب کلینک مزاحیہ کھیل‘ سپنے بات نہیں کرتے گیت ‘دن ٹی وی سیریل‘ امجد اسلام امجد فن اور شخصیت (تالیف)‘ رات ٹی وی سیریل‘ سمندر ٹی وی سیریل‘ بارش کی آواز شاعری ‘دیکھتے چلے گئے کالموں کا مجموعہ‘ سحر آثار شاعری‘ نئی آنکھیں پرانے خواب کا لموں کا مجموعہ‘ سپنے کیسے بات کریں گیت ‘جہنم کی دسویں گہرائی ترجمہ ‘میرے بھی ہیں کچھ خواب نظموں کا مجموعہ‘ ہم اس کے ہیں غزلوں کا مجموعہ ‘بندگی ٹی وی سیریل ‘ساحلوں کی ہوا شاعری‘ چھاؤں کا لموں کا مجموعہ‘ پھریوں ہوا شعری مجموعہ‘ محبت ایسا دریا ہے نظموں کا انتخاب‘ ستارے مرے ہم سفر فن وشخصیت (تالیف)‘Love Enocompasses All انگریزی تراجم‘ سات دن سفر نامہ‘ یہیں کہیں شاعری ‘تیسرے پہر کی دھوپ کا لم‘ خواب جاگتے ہیں ڈرامے ‘سپنوں سے بھری آنکھیں کلیات گیت ‘چلوجاپان چلتے ہیں سفر نامہ‘ اسباب حمد ونعت ‘یہ میرا شہر سخن انتخاب پروین شاکر‘نزدیک شاعری ‘دُھند کے اس پار کالم‘ رات سمندر میں منتخب غزلیں‘ شام سرائے شاعری‘ کوئی دن اور تعزیتی کالم‘Shifting Sands انگریزی ترجمہ‘ باتیں کرتے دن شاعری‘Kara Bayu ترکی ترجمہ‘Cento Poesis Damore اطالوی ترجمہ‘ گیت ہمارے( بچوں کے گیت) تین جلد‘ گرہ ٹی وی سیریل‘ چراغ رہ گزر کالم‘ سفر پارے سفر نامہ‘ زندگی کے میلے میں شاعری ‘سچ کی تلا ش تنقید‘ الحب وناہر عربی ترجمہ
ان کیT.V سیریلز نے مقبولیت کے ریکارڈ توڑے جن میں
وارث(13)‘دہلیز(18)‘سمندر(18)‘وقت(13)‘فشار(13)‘رات(13)‘دن(13)‘ ایندھن(13)‘انکار(13)‘اگر(13)‘گِرہ(13)‘شیرازہ(80)‘بندگی(18)‘سلطنت
(13)‘جگا(9)‘ اور دامن کی آگ(4)‘ شامل ہیں۔

طویل دورانیے کے ڈراموں میں
بازید‘ دکھوں کی چادر‘ اپنے لوگ‘ لیکن دھند کے اس پار‘ شام سے پہلے ‘نظام لوہار‘ گھنٹی‘ ٹی وی ٹی وی‘ یہ کناراچلاکہ ناؤ چلی‘ بازگشت‘ ابھی تو میں جوان ہوں‘ مٹھی سے پھسلتی ریت ‘آگ سب کو جلاتی ہے‘ نزدیک شامل ہیں ۔
”امجد فہمی “ کا ایک حصہ ان کی تقریباً تین سو تصاویر پر مشتمل ہے‘ جن میں ہر ایک تصویر از خود ایک حکایت بیان کرتی دکھائی دیتی ہے اور اس میں قدیم وجدید ادیب وشعرا کا حسین امتزاج ہر تصویر کی اہمیت کو مزید بڑھتا دیتا ہے ۔
علاوہ ازیں ان کے منتخب ڈراموں کی چوبیس بلیک اینڈ وائٹ اور کلر تصاویر‘ کو دل کو کئی کہانیاں یادسی آکے رہ گئیں کاعنوان کہا جا سکتا ہے ۔ڈرامہ سیریل” وارث“ کی تصاویر میں محبوب عالم‘ عظمی گیلانی‘ عابد علی‘ فردوس جمال‘ اورنگزیب لغاری‘ ثمینہ احمد‘ طاہری نقوی‘ آغاز سکندر‘ شجاعت ہاشمی کو بھلا کون بھول سکتا ہے ؟
712صفحات پر مشتمل اس خوبصورت اور دیدہ زیب حوالہ جاتی دستاویز کو ناشران بک کارنر‘ شوروم‘ اقبال لائبریری روڈ‘ بک سٹریٹ جہلم نے بہت عمدگی سے شائع کیا ہے جبکہ اس کے ناشر گگن شاہد اور امر شاہد
اور مطبع زاہد بشیر پر نٹرز لاہور ہیں ۔

Browse More Urdu Literature Articles