کاش میرے والدین بھی نواز شریف کی طرح ھوتے!!

Kash Mere Walidain Bhi Nawaz Sharif Ki Terhan Hote

پروفیسرخورشید اختر منگل 12 نومبر 2019

Kash Mere Walidain Bhi Nawaz Sharif Ki Terhan Hote
 بدقسمتی سے ملک میں کوئی ایسا ہسپتال یا ڈاکٹر موجود نہیں ہے جو پاکستان کے طاقتور ترین شخص کا علاج کر سکے جو نواز شریف تین مرتبہ وزیراعظم اور آصف علی زرداری صدر پاکستان کے علاؤہ حکومت کا اہم حصہ رہے انہیں علاج نہیں مل سکا تو پھر ایک غریب شخص کیا کرے گا اس المیے سے کیسے نکلے گا اس میں کوئی شک نہیں کہ میاں نواز شریف صاحب بیمار ہیں ان کا علاج ھونا چاھیے میں نے یہ جملہ کہا تو ایک نوجوان رونے لگا کہ کاش میرے ابو اور امی نواز شریف یا زرداری صاحب کی طرح ھوتے تو ان میں ان سے محروم نہ ھوتا وہ عارضہ قلب میں مبتلا تھے۔

دل بڑھ جانے کی وجہ سے سانس کی نالی تنگ ھوگئیں مگر پاکستان میں کوئی علاج نہیں تھا۔ایک سجدہ ریز ھوا تو واپس حیات آٹھ نہ سکا اور ماں بے چاری سانسوں سے لڑتے لڑتے اللہ جو پیاری ھو گئیں میں سوچنے لگا کہ کاش وہ علاج کے بعد میرے پاس موجود ھوتے تو زندگی کتنی خوبصورت ھوتی۔

(جاری ہے)


مگر کیا کیجئے ستر سال میں ھم امریکہ کے ڈالروں میں بھی کھیلے مگر بنیادی ضروریات تعلیم،صحت اور روزگار کے لیے آج بھی ترس رہے ہیں کیا یہ مکافات عمل نہیں ھے؟ سوچنا چاہیے ان حکمرانوں کو ھمیں میاں نواز شریف سے ھمدردی ھے اللہ تعالیٰ انہیں شفائے کاملہ عطا فرمائے مگر یہ سب من جانب اللہ ھے تو گھبرائیں نہیں صحت اور شاید احساس دونوں میسر آئیں گے۔

غریب کی کسمپرسی دیکھیے اس کے باوجود آپ کے لیے رحم کے جذبات رکھتے ہیں۔اپ بیرون ملک علاج کروائیں کسی کو اعتراض نہیں مگر وہ نظام سے ریاست سے اور حکومت سے سوال کرتے ھیں کہ ھمارے لیے دوڑ دوڑ کے ڈاکٹر کیوں نہیں آتے مسیحا سمجھے جانے والے سو کی سپیڈ سے غریب کے قریب سے گزر جاتے ھیں وہ ایڑیاں رگڑ رگڑ کر مر جاتا ہے حتیٰ کہ ایمبولینس کے لیے بھی چندہ کرتا ہے کیا ھم سوال کر سکتے ہیں؟
 غریب اور امیر کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج وسیع گو رہی ہے کہیں خونی انقلاب نہ جنم لے لے۔

وہ کسی کالے کو گورے پر اور کسی عجمی پر عربی جس کوئی فضیلت حاصل نہیں اس افا اس آفاقی اصول کو کیسے بھول جائیں۔صلاحتوں اور ذرائع سے مالا مال ملک ایک بار بڑے ھسپتال سے محروم کیوں ھے؟ آپ سب کٹہرے میں کھڑے ہیں جواب تو دینا گو گا ورنہ عوام بے حسی ھو جائیں گے۔میاں نواز شریف کو ضرور بھیجیں مگر کسی غریب جا بوجھ اٹھایا جائے۔مجھے اس نوجوان کے الفاظ اور آنسو نہیں بھولتے کہ کاش میرے ابو اور امی بھی نواز شریف یا کلثوم نواز کی طرح ھوتے کم از کم سکون سے اچھے ھسپتال میں مرتے آخر مرنا تو ھے!!!
 میڈیا اس وقت میاں نواز شریف کی صحت پر مرکوز ھے بلکہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ مولانا فضل الرحمن کا دھرنا بھی میاں صاحب اور زرداری صاحب کے لیے ھورہا ھے کبھی وہ اس کے لیے بریلوی کبھی دیو بندی اور کبھی سیکولر ھو جاتے ھیں۔

میاں صاحب کا معاملہ قانونی ھے جس وجہ سے پیچیدگی پیدا ھو رہی ہے دو نہیں بلکہ ایک پاکستان والوں کو بھی جواب دینا ہے تاہم خالصتاً انسانی ھمدردی کے طور پر میاں نواز شریف کا باہر علاج ھونا چاھیے مگر عوام کو بتانا چاہیے کہ کیا ھو رھا ھے وزیراعظم قوم کو اعتماد میں لیں اس طرح آنکھیں چرانے اور خفیہ رکھنے سے اداروں کانقصان ھو گا اللہ تعالیٰ میاں نواز شریف کوشفا کاملہ عطا فرمائے آمین یارب العالمین!

ادارہ اردوپوائنٹ کا بلاگ کے لکھاری کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

© جملہ حقوق بحق ادارہ اُردو پوائنٹ محفوظ ہیں۔ © www.UrduPoint.com

تازہ ترین بلاگز :