لوگ کیا کہیں گے

Log Kya Kahenge

ریحانہ اعجاز بدھ 3 جون 2020

Log Kya Kahenge
 آج کل کے بڑے بڑے مسائل میں سے ایک مسئلہ یہ بھی ہے کہ'' لوگ کیا کہیں گے''
 میں کہتی ہوں، چھوڑیئے لوگوں کو ان کا تو کام ہی کہنا آپ جو مرضی کر لیں، لوگوں کو خوش کرنے کے لیئے اپنی گردن بھی کٹا دیں تب بھی بعض لوگ یہی کہیں گے۔'' صفائی سے نہیں کٹی'' سو۔۔۔۔'' کچھ تو لوگ کہیں گے لوگوں کا تو کام ہے کہنا''
 چار دن کی زندگی ہے اس میں بھی سب کو خوش کرنے میں اپنا آپ ہلکان کر ڈالیں اور نتیجہ صفر کا صفر تو کیا ضرورت پڑی ہے۔

خود پر توجہ دیجیئے۔۔۔ اپنا خیال خود رکھنا سیکھیئے۔ ہماری ذات بہت سے معاملات میں ہماری توجہ چاہتی ہے اور ہم اپنی توجہ یونہی ایرے غیرے نتھو خیرے قسم کے لوگوں پر مرکوز کر کے اپنی ذات کو مسائل کے ملبے تلے دبا کر اس سے آنکھیں چرائے دوسروں کی ذات میں خوشیاں بکھیرنے کی لاحاصل کوششوں میں مصروف رہتے ہیں جس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ہماری اپنی شخصیت شکست و ریخت کا شکار ہوکر ایک دن نیست و نابود ہو جاتی ہے۔

(جاری ہے)

 سو لوگوں کو خوش کرنے یا ان کی چمچہ گیری کرنے سے بہتر ہے اپنی ذات پر توجہ دیجئے اسے پالش کیجئے لوگ خود آپ کی طرف بڑھیں گے۔ ہاں باتیں بنانا پھر بھی نہیں چھوڑیں گے۔لیکن کم از کم ہمیں ان سے کوئی شکایت تو نہ ہوگی؟۔۔ ہماری ذات پر تنقید کریں گے تو بھی ہمارا فائدہ۔ہمیں مزید اپنی خامیوں کے بارے میں آگاہی ہوگی۔ ہماری تعریف کریں گے تو بھی ہمارا فائدہ کہ کچھ تو ہے ہم میں۔

لوگوں کو ان کے کہنے کو ہرگز خود پر سوار مت کریں۔۔ بلکہ لوگوں کے دل و دماغ میں رہنا سیکھیئے۔۔۔۔ جو آپ کو سراہ رہا ہے یقیناً آپ اس کے دل میں ہیں۔ جو آپ پر کڑی تنقید کر رہا ہے یقیناً آپ اس کے دل و دماغ میں بس رہے ہیں۔۔۔ایسے لوگوں کی باتوں پر قطعاً دھیان مت دیجیئے۔ سب کے دکھ، سکھ میں شریک ہوں لیکن یاد رکھیئے سب کو خوش کرنے کا ٹھیکہ آپ نے نہیں لیا ہوا۔ اور نہ ہی آپ کے ایسا کچھ کرنے سے کسی نے خوش ہوجانا ہے۔۔۔ پھر فائدہ ناحق اپنا وقت برباد کرنے سے؟۔
دوسروں کو خوش رکھیئے ضرور رکھیئے لیکن اس سے پہلے خود خوش رہیے۔ اپنے لبوں پر مسکان سجایئے۔۔زندہ دلی سے جینا سیکھیئے، ہنسیئے۔ کھلکھلائے بنا اس بات کی پرواہ کیئے کہ
” لوگ کیا کہیں گے“

ادارہ اردوپوائنٹ کا بلاگ کے لکھاری کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

© جملہ حقوق بحق ادارہ اُردو پوائنٹ محفوظ ہیں۔ © www.UrduPoint.com

تازہ ترین بلاگز :