کرونا اور پاکستان

Corona Aur Pakistan

Saeed Ahmad Khan سعید احمد خان اتوار 26 اپریل 2020

Corona Aur Pakistan
جب سے کرونا وائرس پاکستان آیا ہے ہر روز کچھ نیا سننے کو ملتا ہے،شروع شروع میں تو کوئی یقین ہی نہیں کر رہا تھا کہ کرونا ابھی تک پاکستان نہیں آیا،چاینہ کا مذاق اڑاتے تھے کہ دیکھو اللہ نے ان پر عذاب نازل کر دیا ہے ہم سب یہاں پر آرام سے بس تماشہ دیکھ رہے تھے ہمیں یقین تھا کہ ہم تو مسلمان ہے ہمیں اللہ کچھ نہیں کر ے گا یہ تو بس کفار پر اللہ کی طرف سے عذاب ہے پھر اچانک ہمارا یہ یقین بھی یک دم سے ٹوٹ گیا جب کرونا پاکستان پہنچا ہر طرف ہل چل سی مچ گئی ایسی صورتحال ہوگئی جیسے ایک بلڈنگ میں لگے ہارن کے بجنے کے بعد ہوتی ہے اسی طرح لوگ ڈر گئے خوف زدہ ہو گئے،پھر انہی دنوں میں ہر طرف سوالات اٹھنے لگے کہ کیا کسی بھی ملک کے کسی بھی سائنسدان نے ابھی تک اس کا علاج نہیں بنایا؟جب سر پر آتی ہے تو سوالات تو اٹھتے ہیں نا پھر ایک اور افواہ پہلی کہ اگر آپ پیاز کھاؤ گے تو آپ کو کبھی کرونا وائرس نہیں ہوسکتی یعنی پیاز کھانے سے آپ کرونا سے محفوظ رہے سکتے ہو پھر کیا ہونا تھا پاکستان کے لوگ کافی سادہ ہے خاص طور پر جو دیہات میں رہتے ہیں سب نے پیاز کھانا شروع کر دیا جس کا انجام پیاز کی قیمت آسمانوں سے باتیں کرنے لگی،ایک سے تو میں نے سنا کہ نسوار کھانے سے بھی کرونا ختم ہو جاتا ہے۔

(جاری ہے)

گورنمنٹ ٹرالے بھر بھر کر چائینہ بھج رہی ہیں۔
 کوئی کہہ رہا ہے کہ فلاں پیر کے پاس جاؤ اس کے دم کرنے سے کرونا کبھی ہو ہی نہیں سکتا، ایک عجیب سی کیفیت تھی جیسے کوئی ڈرامہ چل رہا ہوں خیر یہ سلسلہ کچھ دن تک چلتا رہا جب کرو نا نے اپنے پنجے گھاڑنا شروع کر دیے تب لوگوں نے ہوش کے ناخن لیے ۔جب کرونا نے اپنے پنجے مضبوط کر لیے تب کچھ لوگوں کو ہوش آیا آدھے اب بھی نہیں مانتے کہ یہ سب حکومت ڈرامہ کر رہی ہے کرونا وائرس ہے ہی نہیں ۔

آگے چلتے ہیں جب کرونا پاکستان میں زیادہ پھیلنے لگا تب حکومت کو (lock down) کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نظر نہیں آرہا تھا حکومت بھی شاید کچھ زیادہ خوف زدہ ہو گئی تھی کیونکہ جس طرح حکومت نے ایک دم سے پورا پاکستان بند کر دیا اور پھر بعد میں کھولنا پڑا،ایک دم سے ملک کو بند کرنے سے کاروبار بند کرنے سے عوام کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جو جمع پونجی تھی وہ کچھ دن میں ختم ہو گئی پھر گورنمنٹ نے احساس ایمرجنسی کیش پروگرام شروع کیا جس میں کچھ لوگوں کو ریلیف مل گیا۔

 پھر حکومت نے واپس کاروبار کھول دیا جس میں باقی لوگوں کا کام بھی چل پڑا اب حالات یہ ہیں کہ ہر بندہ اسی انتظار میں ہیں کہ کب ڈاکٹرز کی طرف سے کہا جائے گا کہ کرونا کی ویکسین تیار ہوگئی ہے بس اللہ سے امید کبھی کم نہیں کرنی چاہیے مجھے یقین ہے کہ کرونا باقی دُنیا کی نسبت پاکستان میں بہت جلدی کنٹرول ہو جائے گا اور انشاللہ متاثرین بھی باقی ممالک سے کم ہونگے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا بلاگ کے لکھاری کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

© جملہ حقوق بحق ادارہ اُردو پوائنٹ محفوظ ہیں۔ © www.UrduPoint.com

تازہ ترین بلاگز :