نظریہ کیسا

Nazirya Kaisa

Umer Nawaz عمر نواز منگل 7 جنوری 2020

Nazirya Kaisa
اکبر نے سنا ہے اہل غیرت سے
زلت سے جینا تو مرنا اچھا
ووٹ کو عزت دو سے شروع ہونے والی مہم آرمی چیف کی ملازمت کو تحفظ دینے پر ختم ہو گئی کبھی نواز شریف کہا کرتے تھے میں ان تمام گناہوں کا کفارہ ادا کروں گا اس مہم میں اب سچ بولنے کا وقت آگیا ہے اب کسی کو جمہوریت کے ساتھ کھلواڑ نہیں کرنے دیا جائے گا تمام فیصلے پارلیمنٹ کرے گی سولین بالادستی کی  جو بھی قیمت چوکانی پڑی وہ چوکائیں گے چند لوگ کیسے عوام کے فیصلے کی نفی کر سکتے ہیں وہ جی ٹی روڈ مارچ آج بھی قوم کو یاد ہے لوہے کے چنے کہنے والے دانت توڑنے والے زمین تنگ کرنے والے دانیال اور طلال چوہدری کے وہ بیان جومسلم لیگ ن کا بیانیہ ہواکرتا تھا آج جب اس بیانیہ کو عملی جامعہ پہانے کا وقت آیا تو بقول شاعر کے
ایک ہی صف میں کھڑے ہوگئے محمود ایاز
نا کوئی بندا رہا نا کوئی بندا نواز
اس ملک پر 35 سال تک حکومت کرنے والوں نے کیا کیا ہے جمہوریت نے جو کچھ اس ملک کے لیے کیا ہے وہ عوام کے سامنے اب عوام کی حکمرانی کا وقت آگیا ہے کیا کبھی کسی ڈکٹیٹر کو بھی سزاملے گی یا پھر تمام سزائیں سیاستدانوں کے لیے ہیں اداروں کا کب احتساب  ہوگا ؟ عوام کے نمائندوں کا تو ہر دور میں احتساب ہوا ہے سہروردی سے لے کر یوسف رضاگیلانی تک سب کے ساتھ جوکچھ ہوا ہے وہ بتانے کا اب وقت آگیا ہے  یہ بیانہ تھا ہمارے انقلانی نوازشریف کا مریم نواز شریف کا ٹوئٹر کس طرح چلتا تھا وہ بھی آج سب کو معلوم ہے کیسے محترمہ کہا کرتی تھیں کہ نواز شریف کو کس چیز کی سزا دی جارہی ہے ایک آئین توڑنے والہ بیرون ملک اور ملک کو ایٹمی قوت بنانے والہ جیل میں نواز شریف اب دوبارہ وہ غلطی نہیں کرے گا اب ہم جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے آپ چاہیے نواز شریف کو جو مرضی سزا دے لو اب نواز شریف جکنے والہ نہیں میاں صاحب ایک نظریہ کا نام ہے خواجہ آصف کی وہ اسمبلی کی تقریریں کہ غیر جمہوری قوتوں کا ساتھ دینے پر معافی مانگنے والی اب سیاست دان کسی کے جانسے میں نہیں آئیں گے آمروں نے جو اس ملک کے ساتھ کیا وہ قوم کے سامنے سیاست دانوں کو کس جرم کی سزا دی جارہی ہے؟ کبھی یہ ہوا کرتا تھا مسلم لیگ کا بیانہ لیکن آج کہاں کھڑی ہے ن لیگ اور ہمارے وہ انقلابی جنرل مشرف کوعدالت نے آرٹیکل 6 توڑنے پے سزا سنائی تو ان انقلابیوں کا کوئی رد عمل نہیں آیا ٹوئٹر بھی خاموش کوئی اسمبلی میں تقریر نہیں ہوئی اس بھی بڑ کر لندن اجلاس میں تمام ممبران سے اجلاس شروع ہونے سے پہلے حلف لیا گیا کہ اجلاس کی باتیں کوئی باہر نہیں بتائے گا اس سے بڑ کر آرمی ایکٹ میں ترمیم پر یہ بیانیہ کہاں کھڑا ہے اب اس کی خاموشی سے حمائت کی جارہی ہے اب کون ہے خلائی مخلوق اب تو پرویز رشید اور رانا ثناءاللّہ کو بھی نہیں پوچھا گیا اب کیا  بنے گا ان نظریاتی لوگوں کا اب تو وقت تھا کچھ کرنے کا لیکن اب آپ نے اپنےلیے تو سب کچھ کر لیا لیکن اس نظریہ کا کچھ نہیں کیا ؟

ادارہ اردوپوائنٹ کا بلاگ کے لکھاری کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

© جملہ حقوق بحق ادارہ اُردو پوائنٹ محفوظ ہیں۔ © www.UrduPoint.com

تازہ ترین بلاگز :