ضرب بے اثر

Zarb Be Assar

Qazi Zain Ul Abideen قاضی زین العابدین پیر 7 اکتوبر 2019

Zarb Be Assar
نظر آتی ھی نہیں صورت حالات کوئی
 اب یہی صورت حالات نظر آتی ہے
 پورے ملک پاکستان میں عمران خان کی حالیہ جنرل اسمبلی میں کی گئی تقریر کا خوب چرچا ہے یقینا عمران خان کی تقریر قابل تعریف ہے کوئی بھی یہ توقع نہیں کر رہا تھا کہ ہمارے وزیراعظم اتنے مدلل انداز میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب فرمائیں۔مگر کھلی آنکھ والے تو گفتار کی ھی نہیں بلکہ کردار کی بات کرتے ہیں۔

مسئلہ کشمیر پر عمران خان کی بے عملی دنیا پہ عیاں ھو رھی تھی کہ ایسے میں وزیراعظم نے جنرل اسمبلی میں دبنگ خطاب کر کے اپنے کردار کی پردہ پوشی کرتے ہوئے ناقدین کے منہ بند کرنے کی بھرپور کوشش کی مگر
نئی صبح کا اندھوں میں تو چرچا ھے بہت
آنکھ والوں کو وھی رات نظر آتی ھے
برسر_اقتدار جماعت کے کارکنان تو اپنے لیڈر کی اس تقریر پر اچھل کود ضرور کر رہے ہیں مگر پس پردہ حقائق کون دیکھے۔

(جاری ہے)

عمران خان کی تقریر سے حاصل کیا ھوا اقوام_متحدہ میں پاکستانی مؤقف میں 16 ووٹ بھی نہیں آئے کہ قرار داد پیش کی جا سکے.اس سے یہ بالکل واضح ھو رھا ھے کہ پاکستانی خارجہ پالیسی اور سفارت کاری بری طرح ناکام ھوئی. یہی وجہ ھے کہ عمران خان کی بہترین تقریر کے باوجود کوئی پیش رفت نہ ھو سکی. مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و بربریت بدستور قائم ھے. کشمیری عرصہ دراز سے پاکستان سے امیدیں وابستہ کیے ہوئے ہیں جبکہ ھمارے وزیراعظم تو صرف عوام کا اعتماد حاصل کرنے کے لیے کوشاں نظر آتے ھیں۔

عمران خان کے قول و فعل میں کس حد تک مطابقت ھے یہ تو صاحب فہم فراست ھی اچھے طریقے سے بتا سکتے ھیں چنانچہ ایک سادہ لوح پاکستانی عمران خان کی تقریر کے جملے سن کر تالی بجاتا ھے تو اھل_نظر اسکی سادگی پہ ھنستے ھیں مسکراتے ھیں۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان سفارتی تعلقات اور تجارت جوں کی توں قائم ہے۔وزیراعظم کا جنرل اسمبلی میں دبنگ خطاب کا مقبوضہ کشمیر کے حالات پہ اثر نظر تو نہیں آ یا مگر تقریر کی عمدگی پہ وزیراعظم عمران خان داد کے مستحق ضرور ھیں یعنی
ع دل کے خوش رکھنے کو غالب یہ خیال اچھا ھے
کچھ لوگوں کے نزدیک تو ھمارے وزیراعظم نے انتہاء کر دی مگر عمل کے میدان میں کیا گل کھل رھے ھیں ایک تلخ حقیقت ھے. المختصر وزیراعظم کسی حد تک سادہ لوح لوگوں کا اعتماد تو حاصل کر گئی مگرمسئلہ کشمیر پر کوئی عملی اقدام کی کوششوں میں ناکام رھے. ایل او سی کی دونوں جانب لوگ وزیراعظم کی ان کوششوں سے مطمئن ہوئے یا نہیں مگر امید ضرور لگائے بیٹھے ھیں یہ سوچ کر کہ
پیوستہ رہ شجر سے امید_بہار رکھ

ادارہ اردوپوائنٹ کا بلاگ کے لکھاری کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

© جملہ حقوق بحق ادارہ اُردو پوائنٹ محفوظ ہیں۔ © www.UrduPoint.com

تازہ ترین بلاگز :