Aas Paas Hai Khuda By Warda Syed

Read Book Aas Paas Hai Khuda By Warda Syed in Urdu. This is Novel Book, and available to read online for free. Download in PDF or read online in multiple episodes. Also Read dozens of other online by famous writers.

آس پاس ہے خدا - وردہ سید

اپنی بات
”آس پاس ہے خدا“ میری ابتدائی اور پسندیدہ تحریروں میں سے ایک ہے اس تحریر کو آپ سب کے سامنے لانے کا مقصد زندگی کی کچھ اہم حقیقتوں پر روشنی ڈالنا ہے۔
خدا ہمیں کبھی تنہا نہیں چھوڑتا وہ ہمارے آس پاس ہی ہوتا ہے بس کبھی کبھی ہم ہی اسے محسوس نہیں کر پاتے۔ دنیا گول ہے اور شاید اسی وجہ سے ہے کہ ہم انسان جو کچھ آگے بھیجیں چاہے وہ نیکی ہو یا بدی وہ پلٹ کر ہمیں تک آئے۔ آزمائش کرنے والا بھی خدا ہے اور پھر وہ ہی ہمیں اس آزمائش سے نکالتا بھی ہے۔ بے شک خدا ہر ایک انساں سے 70 ماؤں سے زیادہ محبت رکھتا ہے اور وہ ہم انسانوں کو تکلیف نہیں پہنچاتا بلکہ وہ ہم ہی ہیں جو خود کو تکلیف پہنچاتے ہیں۔
میں اپنے بچپن سے کہانیاں بُن رہی ہوں۔ یہ کہنا غلط نہیں ہو گا کہ مجھ میں یہ اِک خداداد صلاحیت ہے۔ یہ میری پہلی کتاب ہے اور مجھے امید ہے کہ آپ کو پسند آئے گی۔ اپنی رائے سے آگاہ ضرور کیجئے گا۔ وردہ سید

آس پاس ہے خدا
وردہ ایک ایسی قانون دان ہیں کہ جن کی نظر معاشرے اور معاشرتی نشیب و فراز کی طرف بخوبی گھومتی نظر آتی ہے۔ وہ معاشرے میں ہونے والی اُن درد بھری کیفیتوں کو اُس طرح محسوس کرتی ہیں کہ جن کو عمومی نگاہ احاطے میں نہیں لا سکتیں۔ اس ناول کی کہانی بھی ایک ایسے گھر کے دُکھ بھرے واقعات کا احاطہ کرتی ہے کہ جس میں ایک عورت، عورت ہی کے ہاتھوں تکلیف دہ راستوں کی طرف دھکیل دی جاتی ہے کہ جہاں اُسے کانٹوں بھرے حالات و واقعات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ مظالم کی چکی میں پستے آخرکار اُس کے ہاں امن و سکون کی صبح طلوع ہوتی ہے کہ جس میں اُس کے دُکھ حسرتوں میں بدل جاتے ہیں اور وہ لوگ جنہوں نے اس خاتون کو افلاس و غربت کی اتھاہ گہرائیوں میں دھکیلا ہوتا ہے حیرت زدہ رہ جاتے ہیں اور بختاور کو اس بلندی پر دیکھ کر انہیں یقین نہیں آتا۔
کہنے کو تو یہ ایک ناول ہے مگر موجودہ دور میں ہونے والے پے درپے واقعات میں یہ ناول نہیں بلکہ ایک حقیقت نظر آتا ہے۔ دورِ حاضر میں جب انسان نے اپنے مفادات کو ترجیح دیتے ہوئے دوسروں کے حقوق کو سلب کرنے اور ان کی زندگی کو جبرو استبداد میں دھکیلنے کا عزم کر رکھا ہے۔ یہ ناول سب کے لیے مشعل راہ بن سکتا ہے اور ایک عبرت انگیز آئینہ بھی۔ کاش اس ناول گر معلوم ہوتی سچی داستان کو پڑھ کر وہ لوگ سبق سیکھنے کی کوشش کریں جو محض اپنی ذات کو ترجیح دیتے ہیں اور دوسروں کی خوشیوں کو غاصبانہ طور پر چھین لیتے ہیں۔ یہ داستان یا ناول اب اکثر لوگوں کی کہانی ہے اور لوگ دوسروں کے حق پر ڈاکہ ڈالتے ہوئے بھول جاتے ہیں کہ یہ کائنات ایک زبردست حکمران کے زیر اثر ہے اور وہ ہم سے اور ہمارے اعمال سے پوری طرح باخبر ہے اور وہ خدا ہے۔ تبھی تو اس ناول کا نام یہی ہے کہ ”آس پاس ہے خدا“ خورشید عالم گوھر قلم

انتساب!
”میری والدہ کے نام جنہوں نے مجھے زندگی کے بہت سے اہم فیصلوں میں سپورٹ کیا۔ خدا انہیں عمر دراز عطا فرمائے اور میرے والد مرحوم ”سید فیاض احمد“ کے نام جنہوں نے زندگی کی راہ میں مجھے چلنا سکھایا۔ خدا انہیں جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے۔“ (آمین)

Chapters / Baab of Aas Paas Hai Khuda