Pushpa By Shahzeb Butt
Read Book Pushpa By Shahzeb Butt in Urdu. This is Afsanay Book, and available to read online for free. Download in PDF or read online in multiple episodes. Also Read dozens of other online by famous writers.
پُشپا - شاہ زیب بٹ
آسودہ اور نا آسودہ جذبوں کی کہانی
” پشپا “
سپاٹ زندگی کی شاہراہ پر چلتے ہوئے اگر ایک دم ہی سے سامنے دوراہا آ جائے تو بلاشبہ فیصلے کی مشکل گھڑی آ ہی جاتی ہے۔ زندگی میں انسان جب یہ فیصلہ کرنا چاہتا ہے کہ وہ کس سمت جائے، وہاں فیصلہ کرنے والی قوتیں کیا ہوتی ہیں؟ یہ ایک سوال ہی نہیں حقیقت بھی ہے۔ انسانی زندگی میں ایسے بہترے مقام آتے ہیں، جب اسے ایسے فیصلے کرنے پڑتے ہیں کہ وہ خود کسی طرف ہوتا ہو اور فیصلہ کسی دوسری طرف کا کرنا پڑتا ہے۔ یہ بے بسی کیوں ہوتی ہے؟ دراصل انسانی زندگی میں آسودہ اور ناآسودہ خواہشیں ہر وقت مچل رہی ہوتی ہیں۔ وقت اور حالات کی سمت کسی دوسری طرف جا رہی ہوتی ہے ۔ ایسے میں اچانک نا آسود ہ خواہشوں کو آسودگی کی راہ مل جائے تو پھر کشمکش کہاں تک جا پہنچتی ہے؟ اور یہ کشمکش انسان کو اندر سے کہاں تک توڑتی ہے اور وہ کون سی ایسی قوتیں ہیں جو اسے ٹوٹنے نہیں دیتی ؟ایسے ہی سوالوں کے تانے بانے سے بُنی کہانی ” پشپا “ اثر انگیز ہے۔
شبیر بٹ نے اپنی کہانی ”پشپا “میں وقت کے اس دورانئے کو پیش کیا ہے ، جس میں نا آسودہ خواہشوں کو آسودگی کی راہ تو ملتی ہے لیکن اس میں زندگی کی ان حقیقتوں کا بھی سامنا ہے ، جن کی جڑیں اس کی زندگی میں بہت دور تک پھیلی ہوئی ہیں۔ دراصل یہی اس کہانی کی کشمکش ہے۔ گریزاں لمحوں سے ڈوب جانے کی وہ روداد ہے، جہاں بے بسی اپنا آپ بھرپور انداز میں منواتی ہے۔
شبیر بٹ نے ” پشپا “ میں محبت کا ایک الگ روپ دکھانے کی کوشش کی ہے۔ جہاں محبت کی اپنی کوئی زبان نہیں ہوتی ۔ یہ رنگ ، نسل اور مذہب سے ماورا ہو کر اپنا آپ منواتی ہے اور بڑے زوروں سے منواتی ہے۔ انسان بہ حیثیت مرد اور عورت ، فطری طور پر اپنے اندر وہی جذبات ، احساسات ، خواہشات رکھتا ہے ،جو ساری دنیا میں انسان رکھتے ہیں۔ لا شعوری طور پر شبیر بٹ یہ بتانے میں کامیاب ہو گئے ہیں کہ ایسا کی ارویہ ہے جو محبت کو مضبوط سے مضبوط کرتا چلا جاتا ہے۔ اور ”پشپا “ کی اس کہانی کی بنیادی وجہ بھی یہی رویہ ہے۔
آسودہ اور نا آ سودہ خواہشوں کے کہیں درمیان میں ہمارا مذہب، ثقافت، حالات اور زندگی کے فیصلے بڑا اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ وہ عناصر ہیں، جو کسی انسان کو توڑ کر بھی رکھ دیتے ہیں اور اسے مضبوط سے مضبوط تر بھی بنا دیتے ہیں۔ انہی رویوں کا اظہار ہی دراصل ” پشپا “ کی کہانی ہے ، جسے شبیر بٹ نے بہت خوبصورتی سے پیش کیا ہے۔ مجھے امید ہے کہ ان کا آئندہ آنے والا ناول اس سے بھی کہیں بڑھ کر ہوگا۔
امجد جاوید
” پشپا “
سپاٹ زندگی کی شاہراہ پر چلتے ہوئے اگر ایک دم ہی سے سامنے دوراہا آ جائے تو بلاشبہ فیصلے کی مشکل گھڑی آ ہی جاتی ہے۔ زندگی میں انسان جب یہ فیصلہ کرنا چاہتا ہے کہ وہ کس سمت جائے، وہاں فیصلہ کرنے والی قوتیں کیا ہوتی ہیں؟ یہ ایک سوال ہی نہیں حقیقت بھی ہے۔ انسانی زندگی میں ایسے بہترے مقام آتے ہیں، جب اسے ایسے فیصلے کرنے پڑتے ہیں کہ وہ خود کسی طرف ہوتا ہو اور فیصلہ کسی دوسری طرف کا کرنا پڑتا ہے۔ یہ بے بسی کیوں ہوتی ہے؟ دراصل انسانی زندگی میں آسودہ اور ناآسودہ خواہشیں ہر وقت مچل رہی ہوتی ہیں۔ وقت اور حالات کی سمت کسی دوسری طرف جا رہی ہوتی ہے ۔ ایسے میں اچانک نا آسود ہ خواہشوں کو آسودگی کی راہ مل جائے تو پھر کشمکش کہاں تک جا پہنچتی ہے؟ اور یہ کشمکش انسان کو اندر سے کہاں تک توڑتی ہے اور وہ کون سی ایسی قوتیں ہیں جو اسے ٹوٹنے نہیں دیتی ؟ایسے ہی سوالوں کے تانے بانے سے بُنی کہانی ” پشپا “ اثر انگیز ہے۔
شبیر بٹ نے اپنی کہانی ”پشپا “میں وقت کے اس دورانئے کو پیش کیا ہے ، جس میں نا آسودہ خواہشوں کو آسودگی کی راہ تو ملتی ہے لیکن اس میں زندگی کی ان حقیقتوں کا بھی سامنا ہے ، جن کی جڑیں اس کی زندگی میں بہت دور تک پھیلی ہوئی ہیں۔ دراصل یہی اس کہانی کی کشمکش ہے۔ گریزاں لمحوں سے ڈوب جانے کی وہ روداد ہے، جہاں بے بسی اپنا آپ بھرپور انداز میں منواتی ہے۔
شبیر بٹ نے ” پشپا “ میں محبت کا ایک الگ روپ دکھانے کی کوشش کی ہے۔ جہاں محبت کی اپنی کوئی زبان نہیں ہوتی ۔ یہ رنگ ، نسل اور مذہب سے ماورا ہو کر اپنا آپ منواتی ہے اور بڑے زوروں سے منواتی ہے۔ انسان بہ حیثیت مرد اور عورت ، فطری طور پر اپنے اندر وہی جذبات ، احساسات ، خواہشات رکھتا ہے ،جو ساری دنیا میں انسان رکھتے ہیں۔ لا شعوری طور پر شبیر بٹ یہ بتانے میں کامیاب ہو گئے ہیں کہ ایسا کی ارویہ ہے جو محبت کو مضبوط سے مضبوط کرتا چلا جاتا ہے۔ اور ”پشپا “ کی اس کہانی کی بنیادی وجہ بھی یہی رویہ ہے۔
آسودہ اور نا آ سودہ خواہشوں کے کہیں درمیان میں ہمارا مذہب، ثقافت، حالات اور زندگی کے فیصلے بڑا اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ وہ عناصر ہیں، جو کسی انسان کو توڑ کر بھی رکھ دیتے ہیں اور اسے مضبوط سے مضبوط تر بھی بنا دیتے ہیں۔ انہی رویوں کا اظہار ہی دراصل ” پشپا “ کی کہانی ہے ، جسے شبیر بٹ نے بہت خوبصورتی سے پیش کیا ہے۔ مجھے امید ہے کہ ان کا آئندہ آنے والا ناول اس سے بھی کہیں بڑھ کر ہوگا۔
امجد جاوید
Chapters / Baab of Pushpa
میں گمان نہیں یقین ہوں
mein guman nahi yaqeen hon
جوہری قیمت
Johri Qiyamat
معرکہٴ حق و باطل
Markaa e Haq o Batil
ایک چادر میلی سی
Aik Chadar Maili Si
شاہین کا جہاں اور۔۔ (اقبالیات)
shaheen ka jahan aur--- (iqbaliyat)
چلو جانے دو
chalo jaane do
مسرت کی تلاش
Musarrat Ki Talash
مقدس
Muqaddas
NovelAfsaneIslamicHistoryTravelogueAutobiographyUrdu LiteratureHumorousPoliticsSportsHealthPersonalitiesColumn And ProseSend Your Books & Requests