Episode 2 - Aa Bail Mujhe Lataar By Dr Mohsin Mighiana

قسط نمبر 2 - آ بیل مجھے لتاڑ - ڈاکٹر محسن مگھیانہ

زیرک مصلح 
تحریر کا اگر کوئی نام ہوتا تو ڈاکٹر محسن مگھیانہ کی نگارشات تازہ ہوا کا جھونکا کہلاتیں۔ عطر بیز، مفرح اور دل خوش کن… محسوس ہوا کہ معاشرے میں جنہیں بڑھ جائے تو کھڑکیاں کھول کر رکھی جانی چاہییں۔ ایسی کتابوں کی دُر ہے۔ 
ان کی تحریر شستہ، شائستہ اور شگفتہ مزاح کا مرقعہ توہے ہی ساتھ ہی ساتھ ان میں ایک باشعور، واقعتا پڑھے لکھے اور ذمہ دار شخص کے نفیس خیالات کی بھرپور عکاسی بھی نظر آتی ہے۔
وہ معاشرے کی کجروی کا ذکر کرتے ہوئے ا س کے حل کے لیے سفارشات پیش کرتے بھی نظر آتے ہیں لیکن یوں کہ اُن کو باتیں جزو ذہن ہو جائیں اور کسی قسم کی بیزاری یا بوجھ محسوس نہ ہو۔ 
مشہور اور بہت خوبصورت مزاح نگار شفیق الرحمن لکھتے ہیں کہ دو بچے کسی صورت پڑ ھ کر نہیں رہتے تھے۔

(جاری ہے)

اس کے لیے ایک نئے اُستاد کا بندو بست کیا گیا۔

وہ پانچ کرگوش کے بچے لے آئے اور برے بچے سے پوچھا ”ذرا گن کر تو بتاؤ یہ کتنے ہیں؟“ بچے نے کہا ”پانچ“ اُستاد نے پھر بچے سے کہا ”ان میں سے تین بھائی کو دے دو“۔ بچے نے گنے اور بھائی کو دے دیئے۔ ”اب تمہارے پاس کتنے باقی رہ گئے“ ا‘ستاد نے پوچھا۔ اس سے پیشتربچہ جوب دیتا۔ اس کا چھوٹا بھائی اُسے تھوڑے فاصلے پر لے گیا اور بولا ”دیکھنا کہیں کھیل کھیل میں پڑھا نہ جائے۔“ 
ڈاکٹر محسن مگھیانہ بھی ایسے ہی زیرک مصلح ہیں، اگر آپ اچھا انسان نہیں بننا چاہتے تو اُن کی کتابوں سے کنی کترا کر گزر جائیں۔ 
منزہ سلیم 

Chapters / Baab of Aa Bail Mujhe Lataar By Dr Mohsin Mighiana