Episode 40 - Abroye Maa By Shahid Jameel Minhas

قسط نمبر 40 - آبروئے ما - شاہد جمیل منہاس

یومِ تکبیر۔۔۔۔۔۔۔۔یومِ تقدیر
مئی 1998ءء میں انڈین حکومت نے اپنا رعب جمانے کے لئے 5 ایٹمی دھماکے کر کے پاکستان کو خوف و ہراس میں مبتلا کرنے کی ایک نئی اور انوکھی چال چلی ۔ پورے بھارت میں ہر سطع پر پاکستان کے لئے دھمکی آمیز لہجے اور رویے نظر آنے لگے۔ ہندوٴ مسلمان کو دیکھتے ہی بپھر جاتا اور ایسا محسوس ہوتا کہ جیسے کوئی خونخوار بھڑیا کسی مظلوم ذی روح کو کچا کھا جائے گا۔
یہ وہ جوش اور غرور تھا جو بھارتی ایٹمی دھماکوں کے بعد اس کم ظرف قوم کے خون میں دوڑنے لگا تھا۔کم ظرف اور بد نیت انسان یا قوم کی یہی نشانی ہوتی ہے کہ جب خدا کی ذات کچھ دے کر آزمانا چاہتی ہے تو وہ خونخوار درندہ بن کر اپنا تعارف کروا کر جلد ہی اس رب کی نظر میں ذمیں بوس ہو جاتا ہے۔کچھ اسی قسم کا معاملہ ہندوٴ بنیے کے ساتھ بھی پیش آیا اور اسے منہ کی کھانی پڑی۔

(جاری ہے)

ہر لمحہ اور ہمہ وقت اسلام اور خاص طور پر پاکستان کیلئے نفرت ہندوٴ قوم اور ہندوٴ سرکار کی طرف سے عملاً ہمارے حصے میں آئی۔پاکستان نے باقاعدہ طور پر خود کو کبھی بھی ایٹمی طاقت منوانے کی کوشش نہیں کی حطاکہ کبھی بطور ایٹمی طاقت اپنا تعارف تک کروانا ضروری نہیں سمجھا۔ وہ اس لئے کہ یہ ملک اسلام کے نام پر بنا ہے اور اسلام کا یہ اولین سبق ہے کہ دنیا میں عاجزی اور نکساری کے ساتھ رہو۔
کیونکہ تکبر صرف اللہ کی ذات کو زیب دیتا ہے۔وہ ذات جس نے کل کائنات بنائی ۔ لہذٰالاکھ گناہ گار سہی لیکن رسول اللہﷺ کا امتی ہونے کی وجہ سے عاجزی اور انکساری مسلمان میں موجود ہیں۔ہندوٴں کی طرف سے بے پناہ زیادتیوں کے باوجود پاکستان نے ہمیشہ اقوامِ متحدہ سے درخواست کی کہ ان زیاتیوں کا سدِباب کروائے۔ لیکن یاد رہے کہ” ظلم جب حد سے بڑھ جاتا ہے تو مٹ جاتا ہے“۔
لہذٰا بھارتی ایٹمی دھماکوں کے جواب میں پاکستانی قوم نے وہی جواب دیا جس کا درس اسلام ہمیں دیتا ہے۔اور وہ درس یہ ہے کہ ایک خاص حد تک برداشت کرو اور اس کے بعد برداشت کرنا بزدلی ہے۔ اور پاکستان نے اینٹ کا جواب پتھر سے دے کر ایک دلیر اور مضبوط قوم ہونے کا ثبوت دیا اور محسنِ پاکستان جناب ڈاکٹرعبدالقدیر خان کی سربراہی میں وزیراعظم جناب نواز شریف نے تمام تر بین الاقوامی دباوٴ کے باوجودپاکستان کو تسلیم شدہ ایٹمی طاقت منوانے کا سنہری موقع ہاتھ سے نہ جانے دیا اور 28 مئی کو چاغی کے مقام پر انڈیا کے 5 ایٹمی دھماکوں کے جواب میں 6 کامیاب دھماکے کر کے وطنِ عزیز کے دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنا دیا بلکہ قوم اور افواجِ پاکستان کے مورال کو آسمان کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔
پوری قوم کے اعصاب سے ہندوٴ بنیے کے خوف کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ختم کر دیا۔ڈاکٹرعبدالقدیر خان اور ان کی ٹیم کے اس عظیم کارنامے کی بدولت 28 مئی کو پاکستان کی تاریخ میں تحفظِ نظریہ پاکستان اور تکمیلِ دفاع پاکستان کا دن قرار دینے کے ساتھ ساتھ یہ دن اقوامِ عالم میں ” یومِ تکبیر“ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔مادرِملت کی طرف میلی آنکھ سے جب بھی کسی نے دیکھا تو تاریخ گواہ ہے کی وہ آنکھ نکال کر پھینک دی گئی۔
اس ملک کی سرحدوں کی طرف اٹھنے والی ایک انگلی کے بدلے ہماری فوج نے ہتھیلیاں کاٹ کر اقومِ عالم کو بتا دیاکہ ہم افواجِ پاکستان کے کلمہ گو جانباز سپاہی ہیں۔ ہم ان ماوٴں کے راج دلارے ہیں جن کے نزدیک دھرتی کیلئے جان کا نذرانہ پیش کرنا ان کی گھٹی میں ملا دیا جاتا ہے۔ لاکھوں ماوٴں ،بہنوں اور بیٹیوں کی عزت کے رکھوالے افواجِ پاکستان کے سپوت اور پاکستان ایٹمی انرجی کمیشن کی ذہین ترین اور محنت کش ٹیم نے ہمیشہ اس ملک کی عزت رکھی۔
آج ہم پوری دنیا کو یہ باور کرا دینا چاہتے ہیں کہ ہم آنکھ کے بدلے آنکھ ، ہاتھ کے بدلے ہاتھ اور جان کے بدلے جان لینے کا ہنر اللہ کے فضل سے جانتے ہیں ۔ کیونکہ ہم موت کا سامنا کرنا بھی جانتے ہیں ۔ ہمارا ایمان ہے کہ یہ زندگی عارضی ہے اصل زندگی اُخروی زندگی ہے جو کبھی نہ ختم ہونے والی زندگی ہو گی۔ الحمداللہ 28مئی 1998 ءء کو ڈاکٹر عبدالقدیر ، افواجِ پاکستان اور حکومت وقت نے یہ ثابت کر دیا تھا کہ ہم اسلام کے نام پر معرضِ وجود میں آنے والے پاکستان کے نڈر بیٹے ہیں۔ اور بیٹے اپنی ماں کی عزت و توقیر کو آسمان کی بلندیوں تک لے جانے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔
خونِ دل دے کے نکھاریں گے رخِ رو برگِ گلاب
ہم نے گلشن کے تحفظ کی قسم کھائی ہے

Chapters / Baab of Abroye Maa By Shahid Jameel Minhas