Episode20 - Allah Mohabbat Hai By Haya Aisham

قسط نمبر20 - اللہ محبت ہے - حیا ایشم

اللہ سے ہمیشہ خوبصورت گمان رکھو، فقط ایک وہی ذات ہے جو اندھیروں میں دیاجلائے رکھنے پر قادر ہے۔ بس وہی توہے جو مضطرب دلوں کو سکون بخشتا ہے۔ وہی ہے جو 'کچھ نہیں' سے 'کچھ' کو پیدا کرتا ہے۔ اور 'کچھ' کو 'کچھ نہیں' کرتا ہے۔ وہی ہے جو دلوں کی دنیا پر قابض ہے، جسکو جیسے چاہے پلٹ دے۔ وہی تو ہے کہ اسکے جیسا کوئی نہیں۔ اسکے سوا کوئی نہیں، اسکا کوئی شریک نہیں۔
ایک وہی تو ہے جس نے اپنی پہچان کے لیے تمہیں چنا، تمہیں بنایا۔ اپنے پردے تمہارے سامنے دھر دئیے تمہارے دل میں اپنی لگن بھر دی، تمہارے اندر جذبوں کو مہمیز کر دیا۔ اب تم اسے کسی بت میں ڈھونڈو، کسی صنم میں ڈھونڈو، پیسے میں ڈھونڈو، جاہ میں ڈھونڈو، قرآن میں ڈھونڈو، سجدے میں ڈھونڈو، بت خانے میں ڈھونڈو، میخانے میں ڈھونڈو، زمیں میں ڈھونڈو، آسماں میں ڈھونڈو،چڑیوں کے چہچہانے، ستاروں کے ٹمٹمانے میں ڈھونڈو، مسکان کے کھل اٹھنے یا اشکوں کے جھلملانے میں ڈھونڈو، خود میں ڈھونڈو، جہاں میں ڈھونڈو، وہ ہر جا جلوہ نما ہے، بس وہ تاب مانگو، بس وہ آنکھ مانگو، اسکو وہی دیکھ سکتا ہے جسے وہ اپنا آپ دکھانا چاہے، اس ''چاہے'' میں اسکی چاہ ہے سو اسکی چاہ کے لئے اپنی ''میں'' قربان کرو، اس کی چاہ مانگو۔

(جاری ہے)


”اللہ سے اس کی چاہ مانگو،
اللہ بھی مل جائے گا،
پہلے اللہ سے اللہ کی چاہ مانگو“
اللہ اور نبی کریمﷺ کی ازلی محبت کا تعلق دیکھا جائے تو رب اور انسان کا رشتہ سمجھ آتا ہے!
نبی کریمﷺ نے راہِ حق و عشق میں بہت ظلم سہے، بہت صبر کیا، کبھی اپنی بے بسی و حالت کا اظہار بھی کیا تو فقط اللہ اپنے اصل محبوب کے سامنے، معراج عطا ہوئی ..وہ شب جب وقت تھم گیا.. اس شب جب نبی کریمﷺ محبت کے احساس میں اپنی ذات سے بیگانہ ہوئے جاتے تھے تو اللہ پاک نے فرمایا اے محبوبﷺ بے خود مت ہوئیے! سبحان اللہ کیا ہی خوبصورت بات ہے!
عطا ہو رہا تھا لحظہ بہ لحظہ جام کیف و مستی … اور… تقاضا ئے محبوب تھا اور لیجیے… مگر باہوش رہیے!
بے خود نہ ہونا ،کی رمز میں پنہاں خودی کی عطا کا وہ جام تھا جو، ہربے خودی سے بڑھ کر تھا! محبوب ﷺکے دل کا کیف کچھ بھی ہو مگر جہانوں پر کرم خودی کے ذریعے کروانا مقصود تھا، رسالت کا جو بارِ محبت عطا کیا تھا وہ محبت سے پہنچوانا مقصود تھا۔
بے خودی کی لذت اپنے لیئے ہوتی ہے اور خودی زمانے کے لیئے!اور نبی کریم ﷺ کو تو اللہ نے جہانوں کے لیئے رحمة للعالمین بنایا ، جنات تک ان پر پہنچائے گئے کلامِ مبارک سے فیضیاب ہوئے الحمدللہ! بے بسی.. عاجزی.. خود سپردگی سے ہوتا معراج کا راز بے خودی کی حدوں کو چھوتا خودی کا جام لیئے کائنات میں جگمگاہٹ کا باعث بنا دیا گیا، یہی ہے وہ انسان کی معراج کہ وہ اپنی جھوٹی انا سے نکل کر اپنے آپ کو اللہ کو حقیقی معنوں میں سپرد کر کے اللہ کی رضا کے تابع ہو جائے! وہ جیسا چاہے ویسا ہو جائے اور پھر ایسے ہی انسان کے دم سے اللہ اپنی کائنات میں اجالا کروا دیتا ہے۔
 
”بس ایک یہی رضا ہے میری،
تیری رضا میں ڈھل جاوٴں یا رب!“
اللہ نے چاہا کہ میں پہچانا جاوٴں اللہ نے کائنات تخلیق کی نبی کریم ﷺ کو محبت کا وہ استعارہ بنایا کہ جو ان کو دل سے سوچے وہ اپنی ذات میں محبت ہو جائے، اللہ کی ذات ایسی خودغرض یا خود پسند نہیں کہ اس نے بندے کو بنایا آزمائشوں میں ڈالا اور بھول گیا کہ بس مجھے ڈھونڈ لو۔
دراصل االلہ اپنے بندے پر بہت بہت بہت رحم کرنا چاہتا ہے مگر مسلہ یہ ہے کہ بندہ بھی تو خود پر رحم کرے ناں،ا للہ چاہتا ہے بندہ خودی کا وہ جام پا لے کہ اسکو اپنے ہونے پر پیار آ جائے، اسکو رب پر رب کی کائنات پر پیار آ جائے ،وہ صرف اپنے لیئے ہی نہیں وہ کائنات کے لیئے جگمگاہٹ کا باعث بن جائے الحمدللہ۔ اور روشنی کیسی بھی ہو کہیں سے بھی ہو… اندر سے اللہ کے نور سے ہی منعکس ہوتی ہے۔
ہر روشنی کا منبع اللہ کی ذات ہے وہ زمین آسمان کا نور ہے، جس کو محبت چھو جائے وہ نور ہو جاتا ہے وہ نور پھیلاتا ہے۔ ہر ہر روشنی میں اللہ کا جلوہ ہے، دراصل اللہ کے راز میں بندے کی ذات کا راز ہے کائنات کا راز ہے، نبی کریم ﷺنے فرمایا کہ تم اللہ کی ذات کے بارے میں نہیں کائنات کے بارے میں سوچو۔ شکر کرنے والے بنو، تمہیں آنکھیں کان علم کیا تا کہ تم شکر کرنے والے بنو، مگر ہمارے ہی حجابوں نے ان پر شکر کی بجائے ان سے اللہ پر سوال اٹھوا دیا استغفراللہ! 
نبی کریم ﷺ نے اللہ تک پہنچنے کے سارے راستے واضح کر دئیے مگر ہم سب بقدرِ حجاب راستہ چنتے ہیں اور بقدرِ ظرف اسکو پاتے ہیں۔
حقیقی معنوں میں سمجھا جائے تو سب سے بڑا راستہ انسان خود ہے۔ اپنی ہی انا کے دروں اپنی ہی خواہش کے پرے کہیں من کے رازوں کی اتھاہ گہرائیوں میں سچے محرم کی تلاش و ایقان میں اللہ کا احساس پنہاں ہے اپنی حقیقت پنہاں ہے کائنات کی حقیقت پنہاں ہے الحمدللہ!
”محبت سراسر'میں نہیں سب تو' ہے!،
محبت سراسر'لا الہ الا اللہ' ہے!“
اس ازلی حقیقت کی کیا ہی خوب مثال ہے جب طائف والے ظلم پر ظلم ڈھا رہے تھے.. لہو مبارک رس رہا تھا …جوتے بھر گئے تھے، کوئی پتھر مار رہا تھا ، کوئی فقرے کس رہا تھا…کوئی مذاق اڑا رہا تھا.. اتنی ذلت ، اتنی اذیت… اتنی تکلیف…محبت کی ایسی آزمائش… اور اس پر ایسا صبر… محبت سے اپنے محبوب کی تکلیف کہاں دیکھی جاتی ہے… ادھر محبوب تک اپنے قاصد کے ذریعے مدد بھیجنے کو تیار، بس ایک اشارہ اور ان ظالموں کی ہستی تک نیست و نابود ہو جائے… مگر ادھر محب اپنی فنا کے بھی عوض فقط محبوب کی بقا کا خواہاں… فرمایا:
نہیں… اے جبرئیل امین علیہ السلام نہیں…یہ نہیں جانتے یہ کیا کر رہے ہیں ، انہیں خبر ہی نہیں… نہیں ان کو تباہ مت کریں… مجھے امید ہے… '' مجھے امید ہے کہ اللہ عزوجل ان کی پشت سے ایسی نسل پیدا کرے گا جوصرف ایک اللہ کی عبادت کرے گی اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائے گی۔
''
”نہ اپنی ذات کے لیئے بدلہ لینے کی خواہش،
اختیار ہوتے ہوئے بھی ظلم کی بجائے رحم،
بد دعا کی بجائے دعا…جارحیت کی بجائے محبت ،
اللہ محبت ہے، محبت رحمت للعالمینﷺ ہیں!،
 لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ ﷺ!“
”نہ ہجر ہے، نہ وصال ہے،
عشق کیفیت، عشق کام ہے،
نہ تم جدا، نہ ہم رِہا،
عشق مے کشی، عشق جام ہے،
کوئی گمشدہ، کوئی مل گیا،
عشق بے گناہ، عشق بدنام ہے،
جب مر مٹیں، ہوں جاوداں،
عشق زندگی، عشق آرام ہے،
آ روبرو، میری جستجو،
عشق کوبکو، عشق دروبام ہے،
کہیں تو نہاں، کہیں میں عیاں،
عشق چھپا، عشق سرعام ہے،
لذت مرگ ہے، گریہء جان ہے،
عشق صیاد، عشق دام ہے،
فنائے تن، بقائے جان ہے،
عشق شہیداں، عشق دوام ہے،
کہیں عکس ہے، کہیں آئینہ،
عشق قاصد، عشق پیغام ہے،
عطیہء عطا، کبھی ساکت جابجا،
عشق خامشی، عشق کلام ہے،
عشق 'ب' ہے، عشق 'س' ہے،
عشق ابتدا، عشق انجام ہے،
عشق آنسو، عشق مژگاں ہے،
عشق آزمائش، عشق اکرام ہے،
عشق حجاب، عشق بے تاب ہے،
عشق عیاں، عشق انعام ہے،
عشق بلال، عشق اذان ہے،
عشق مقتدی، عشق امام ہے،
تشنگیء کربلا، زمزمِ آب ہے،
عشق کفن، عشق احرام ہے،
کہیں توکل، کہیں اخلاص ہے،
عشق کلمہ، عشق اسلام ہے،
 نیزے پر قرآن ، چھری تلے جاں ہے،
عشق خود سپردگی، عشق احترام ہے،
کہیں 'آہ' ہے ، کہیں 'چاہ' ہے،
عشق 'میم' عشق 'الف لام' ہے،
ارفع ذکریار، رحمت دو جہاں،
عشق درود، عشق سلام ہے!،
عشق بے بسی، عشق بندگی،
عشق بندہ خدا، عشق خدا کا نام ہے!“
''اللہ، میں، تم، اور محبت …محبت''
”محبت مدغم ہونے کا قصہ ہے جاناں!“
محبت تنہا نہیں ہوتی…محبت جدا نہیں ہوتی،
محبت انا نہیں ہوتی،
محبت ہجر میں بھی وصل کا رمز رکھتی ہے،
محبت ہجرو وصل سے ماورا انوکھا قصہ ہے،
عقل و وجداں کی سبھی حدوں سے بیگانہ،
محبت پاگل سی ہوتی ہے…محبت پرکیف ہوتی ہے،
محبت اذیت نہیں ہوتی،
محبت اشکوں میں بھی دلکش سا مسکراتی ہے،
محبت رمز ہے ایسا جس کی حکایت نہیں ہوتی،
محبت ہے رضا ایسی جس میں شکایت نہیں ہوتی،
محبت میں اطاعت بلاشبہ واجب تو ہوتی ہے ،
لیکن محبت ملائکہ سے پرے کا قصہ ہے،
یہ ذکرِ خفی سی ہے…کبھی ساکت بے بسی سی ہے،
محبت معجزہء خودسپردگی ہے…محبت اک وحی سی ہے،
محبت جنون و فسوں کی…حدوں سے بھی پرے سی ہے،
محبت پاک ہوتی ہے،
اشکوں کے وضو سے… اِس کی …طہارت ہے،
اخلاص اسکی نیتِ نماز…جان نثاری اس کا… قیام ہوتی ہے،
وفا اس کا رکوع …اس کا سجدہ …جان ہوتی ہے،
محبت سلام ہوتی ہے،
محبت سکون ہے جاناں… سوالوں کا جواب ہوتی ہے،
محبت گداز ہوتی ہے… دلوں کو نرم کرتی ہے،
جہاں دل اکڑ جائے…وہاں محبت نہیں ہوتی،
جہاں جذبوں میں زنگ لگ جائے…وہاں محبت نہیں ہوتی،
فشارِ ناگہانی میں…وہ جو تنہا رہ جائے،
وہاں انا تو ہوتی ہے…ہوس بھی ہو وہاں شاید،
وہاں کچھ بھی ہو تو ہو… وہاں…محبت نہیں ہوتی!،
محبت جہانِ فانی میں اک لافانی قصہ ہے،
محبت آزمائش اور عطا کااک جاری قصہ ہے،
محبت بقدرِ ظرف ہوتی ہے،
تم جیسا سلوک اس سنگ کرو…یہ پھر بھی مہرباں ہوتی ہے،
محبت معاف کرتی ہے…محبت رحمان ہوتی ہے،
محبت بدگمان نہیں ہوتی…محبت مہربان ہوتی ہے،
محبت میں ہوں …اور…محبت تم ہو جاناں،
محبت اللہ کا خوبصورت احسان ہوتی ہے،
محبت کرب میں بھی بہت صابر سی ہوتی ہے،
محبت اک عطائے ربِ دو جہاں سی ہے،
محبت دھوکہ کھا جائے… محبت دھوکہ نہیں ہوتی،
محبت دھوکہ سہہ جائے…محبت دھوکہ نہیں دیتی،
محبت امید ہوتی ہے …محبت کفر نہیں ہوتی،
محبت نگاہِ ضبط کے…خوشوں میں،
چھلکتا… سنبھلتا اشکِ مجاہد ہے،
محبت اللہ کا تحفہ ہے،
یہ واحد تحفہ… تحفہء واحد ہے!،
قید بھی ہوکر …محبت آزاد ہوتی ہے،
محبت بندش نہیں ہوتی…محبت لرزش نہیں ہوتی،
محبت واحد سایہ ہے…جھلستے زمانے میں،
محبت دلدوز قصہ ہے …ستمگر زمانے میں،
دریا کے دو نہ مل سکنے والے کناروں کے ملنے کا،
محبت …واحد سہارا ہے،
محبت میرے اللہ کا…واللہ …سب سے خوبصورت اشارہ ہے!“

Chapters / Baab of Allah Mohabbat Hai By Haya Aisham