Episode45 - Allah Mohabbat Hai By Haya Aisham

قسط نمبر45 - اللہ محبت ہے - حیا ایشم

ہر زخم مرہم …جب اللہ محرم!
#روح کے شاکر ہونے کے راز میں نفس، نفس کے ہر لمس کے صابر ہونے کا راز پنہاں ہے!
#صبر صرف ہاتھ زبان، دنیا کے سامنے آہ و زاری کا نہیں، صبر سوچ کا بھی ہوتا ہے!
#سوز دل اللہ اور بندے کے تعلق کیلئے بہت ضروری ہے، درد مرہم مانگتا ہے .. اور .. اللہ سے بہتر مرہم کہاں؟
#بہت کرب میں بھی... محبت صبر ہوتی ہے!
#تلاش کا راستہ صبر سے ہو کر گزرتا ہے...تلاش والوں پر صبر لازم ہے!
#ایمان والوں کے لیئے عطا پر شکر اور قضا پر صبر نسبتا آسان ہے مگر وفا والے عطا پر صبر اور قضا پر شکر کرنے والے ہوتے ہیں۔
الحمدللہ رب العالمین
#غم خوشی کے Withdrawal کا نام ہے جب ہم نے خوشی میں بار بار دل سے الحمد للہ نہ کہا ہو تب ہی ہم غم میں اناللہ و انا الیہ راجعون نہیں کہہ پاتے. خوشی اور غم ہمیں اللہ کو ڈھونڈنے اسے پا لینے کو آتے ہیں مگر ہم اپنی نادانی میں انہی پردوں میں الجھ جاتے ہیں!
#صبر و قناعت معرفت کی بہت خوبصورت سیڑھی ہے الحمدللہ!
#مان لیئے جانے کا راز، تسلیم و بندگی کا راز بندے پر عیاں ہو جائے، تو بندہ مان جانے کے سوا کچھ نہ کرے!
#اللہ کی رحمت ایسے حالات میں کیسے عیاں ہو کہ......جس خوشی میں شکر نہیں،جس غم میں صبر نہیں،جس عطا پر غرور ہے،جس قضاء میں تماشا ہے،جس آزمائش میں واویلا ہے،جس حکم میں نافرمانی ہے، بدعتوں سے بھری نادانی ہے۔

(جاری ہے)

مگر اللہ ایسا مہربان اس کے باوجود عطا کا در بند نہیں کرتا اور ایسا غفورالرحیم ہے کہ بس ایک توبہ کا سچا اشکِ ندامت اور اللہ فورا گلے لگانے کو تیار!
#لفظوں کے بہت جال ہوتے ہیں۔در حقیقت روئیے رازکھولتے ہیں!
#بظاہر ''منع'' کے بعد آزمائش کا صحیح وقت شروع ہوتا ہے۔ اگر منع پر شکوہ نہیں صبر کیا جاے ، تب عطا کا بے بہا تلطف عطا ہوتا ہے۔
لالچ عطا کا نہیں ہوتا قصہ تو سارا رضا کا ہوتا ہے۔ اور دینے والے کے پاس خزانوں کی کیا کمی؟ کیا خبر اس نے جس شے کو منع کیا اسی معاملے کو مزید سنوار کر عطا کر دے۔ یقین والے ناامید نہیں ہوتے الحمد للہ وہ ہر حال میں بس رضا کے متلاشی ہوتے ہیں!
#دعا مانگنا تو بہت دور کی بات ہے، اللہ کی توفیق کے بنا اللہ کا نام لینا ممکن نہیں!
#ہاں وہ جھوٹا خدا تو بار بار احساسِ خلاء پیدا کرتا ہے کہ جاوٴ اپنے سچے خدا کو تلاشو، مگر جس طرح پیاس بقدرِ ظرف ہوتی ہے اسی طرح تلاش بھی بقدرِظرف ہوتی ہے!
#ہماری دو جہاں کی خوبصورتی صبر و شکر میں پنہاں ہے اور کیسی بات ہے کہ ہماری ہی 'میں' ہمیں صبر و شکر نہیں کرنے دیتی!
#کیا فَبایّ اٰلآء رَبِکْمَا تکَذِّبَان کے جواب میں سر بسجود سی عجز بھری حقیقت الحَمدْ لِلہِ رَبِّ العَالَمِین سے بڑھ کر کوئی اور خود سپردگی ہو سکتی ہے؟
#ایمان والوں کے لیئے عطا پر شکر اور قضا پر صبر نسبتا آسان ہے مگر وفا والے عطا پر صبر اور قضا پر شکر کرنے والے ہوتے ہیں۔
الحمدللہ رب العالمین!
#خواہش رکھنا برا نہیں ہوتا. خواہش کے پیچھے پڑ جانا، اسکو خدا بنا لینا انجانے میں اذیت خریدنے کے مترادف ہے. خواہش آ جائے الحمد للہ کہیں،پوری ہو اللہ کا شکر کریں .پوری نہ ہو صبر کریں ۔اور اسکو اللہ کے سپرد کریں۔اللہ پاک ہیں ناں آسانیاں کرنے کیلئے،مگر اللہ سے ہٹ کر 'کچھ' کچھ نہیں!
#محبت میں کندن بننے کا سفر آسان نہیں ہوتا یہاں بس خود پر مان رکھنے والے منہ کے بل گرا دیئے جاتے ہیں اور جو گر کر بھی اللہ پر مان رکھیں پھر اللہ انہیں اٹھاتا ہے الحمد للہ! 
#محبت زمانے کی چلچلاتی دھوپ میں سرپر تنے ایک عجب خوشگوار سائے کی مانند ہوتی ہے۔
جو زمانے کی سختیوں سے ہنستے مسکراتے صبر کی ٹھنڈی پھوار کا احساس لیئے ہوتی ہے۔ جو آبلہ پا بھی کیئے ہو توراحت رکھتی ہے، امید رکھتی ہے۔ زندہ رہتی ہے زندہ رکھتی ہے!
ہر زخم مرہم ۔۔ جب اللہ محرم!
فطرت ہے ہمارے زخموں کی .. مرہم ڈھونڈنا
سرشت ہے ہمارے غموں کی .. محرم ڈھونڈنا
انسان کی زندگی میں کوئی نہ کوئی ایک لمحہ ایسا ضرور آتا ہے جب وہ بے ساختہ کسی ایسے محرم، ایسے رازداں کے سامنے ٹوٹ کر رونا چاہتا ہے، بکھر جانا چاہتا ہے، جو یہ نہ کہے ہم نے تمہیں پہلے ہی آگاہ کیا تھا۔
جو بس آپ کی زخمی روح پر اپنے احساس و ایقان سے محبت کا مرہم رکھ دے۔ جو آپ کی آنکھوں میں بسے سارے بلکتے آنسووٴں کو بہا دینے میں آپ کو منع نہ کرے، جو آپ کے سارے ٹوٹے خوابوں کی کرچیوں کو بہت محبت سے نکال کر ان میں بہت دھیرے سے سکون کا احساس بھر دے، ہر جھوٹ فریب دھوکے سے پرے ایک سچے سچ کی ہمکتی مہکتی دمک بھر دے، وہ دمک جو پرائی نہ ہو، جو آپ کی اپنی ہو، یقین کا وہ لمحہ جو آپ کو آکی اپنی ذات سے آشنا کر جائے۔
ہر کثافت سے آزاد کر کے، جو آپ کے دل و جان و روح میں سکون بھردے۔ہم اندھیرے میں ہوں اور اچانک چوٹ لگ جائے تو بے ساختہ ہم کسی سہارے کی جستجو میں ہاتھ بڑھاتے ہیں، اسی طرح ہر غم ہمیں تلاش کی طرف لے جاتا ہے کہ کوئی محرم ہو، جس پہ دل کا بھید عیاں کیا جائے۔ ہر زخم کسی اپنے مسیحا کو بلک کر پکارتا ہے،جس کو کچھ بتانے کی بھی ضرورت بھی نہ ہو، جو بس اس تڑپ پر اپنے خلوص کی غیر مشروط سچی محبت بھری مسیحائی دھر دے، جو اک احسان نہ ہو، جو مان ہو، اپنائیت ہو، حق ہو!
اور اللہ سے بڑھ کر محرم کہاں؟!
 میں اس صبح بہت خوش تھی…
بابا جانی نے پرامس کیا تھا … کہ وہ شام کو آفس سے آتے ہوئے
میرے لیئے۔
۔۔ میری ایک اور فیورٹ گڑیا لے کر آئیں گے!:)
ابھی تو بابا جان کے آنے میں کافی ٹائم تھا
اچانک ایک شور اٹھا۔۔۔ کچھ لوگ بابا جان کو لے کر اندر آ گئے
مگر پتہ نہیں بابا جان ایسے کیوں سو رہے تھے
اور شاید۔۔ بابا جان کو چوٹ بھی لگی تھی
ان کے کپڑوں پر نشان بھی تھے
پتہ نہیں بابا جان کو درد تو نہیں ہو رہا تھا
میں نے ماما سے پوچھنے کے لیئے ماما کو دیکھا
مگر ماما ایک دم زمیں پر گر گئیں
پتہ نہیں کیا ہو رہا تھا۔
۔ مجھے ڈر لگنے لگا
بابا سو کیوں رہے ہیں؟؟؟؟
سب لوگ رو کیوں رہے ہیں؟؟؟
پھر اچانک یاد آیا… بابا نے تو میری گڑیا لانی تھی
ماجد انکل نے لوگوں کو بتایا۔۔ کہ ۔۔ بابا کو گولی لگی ہے
کچھ لوگ۔۔ کافی لوگوں پر فائرنگ کرتے ہوئے چلے گئے
فائرنگ ؟؟؟ گولی ؟؟؟ گولی لگی؟ وہ کیا ہوتی ہے؟
بابا جان نے بتایا تھا کینڈی کو اردو میں گولی کہتے ہیں
مگر وہ تو کھاتے ہیں … بابا جان کو کیوں لگی ہے؟؟
سب لوگ بس روئے جا رہے تھے … سب ماما جان کو اٹھا رہے تھے
لیکن۔
۔۔۔ بابا جان کو … کوئی بھی نہیں جگا رہا تھا…
میں بابا جان کے پاس گئی اور انہیں اٹھانے لگی
”بابا…اٹھیں… مجھے لے کر جائیں گڑیا دلا کر لائیں
بابا کل سنڈے ہے۔۔ آپ نے آج کا پرامس کیا تھا 
اٹھیں بابا“۔۔۔۔ میرے ذہن میں بس یہی چل رہا تھا
بابا جان نے پرامس کیا تھا …وہ تو اپنا وعدہ پورا کرتے ہیں
پھر آج کیوں بھول گئے؟… اور اب سوئے ہوئے کیوں ہیں
سب مجھے چوم کر گلے لگا کرپتہ نہیں کیوں رو رہے تھے
بھلا کیا میں رو رہی تھی؟؟ بابا جان تو میری گڑیا بھی نہیں لائے
اب ماما کو ایسے دیکھ کر میں نے بھی رونا شروع کر دیا
بابا جان اٹھ ہی نہیں رہے تھے
پھر کچھ گھنٹوں بعد سب بابا کو ایسے ہی لے کر کہیں چلے گئے
میں بھی بابا جان کے پیچھے جانے لگی مگر سب نے مجھے روک دیا
پتہ نہیں کیوں۔
۔۔۔ کیا ہوا۔۔ پھر میں نے بھی رونا شروع کر دیا۔۔!
اب گڑیا کہیں بھول گئی تھی
”میں نے بابا کے پاس جانا ہے۔۔۔۔۔ بابا کے پاس جانا ہے۔۔! “
کی ضد کرتے کرتے جانے کب… میں سو گئی
خواب میں دیکھا بابا جان نے مجھے بہت پیار کیا اور میرے لیئے وہی گڑیا لائے ہیں
صبح اٹھتے ہی پہلا خیال بابا جان اور گڑیا کا آیا
بابا جان تو ساری رات گھر نہیں آئے تھے۔
۔ ماما بھی روئے جا رہیں تھیں
میں نے پھر ماما سے پوچھا… ”ماما … بابا کہاں ہیں؟
 کب آئیں گے؟؟ …ابھی تک گھر کیوں نہیں آئے؟
ماما آپ چپ کیوں ہیں؟ رو کیوں رہی ہیں؟ماما بتائیں ناں!!“
ماما اور رونے لگیں اور کہا۔۔” میری جان۔۔ آپ کے بابا۔۔ اللہ کے گھر چلے گئے ہیں!“
یہ کہہ کر وہ مجھے گلے لگا کر رونے لگیں
”اللہ کے گھر؟“ میں نے سوچا۔
۔ آنٹی کہتی تھیں اللہ کا گھر مسجد کو کہتے ہیں
تو اس کا مطلب ہوابابا جان مسجد میں ہیں۔۔ ہممم مسجد تو سڑک کے پاس ہی ہے۔۔
میں نے اپنے چھوٹے چھوٹے ہاتھوں سے ماما کا چہرہ تھاما
 ماما کے آنسو صاف کیئے۔ اور کہا …” بابا آ جائیں گے آپ نہ روئیں“
اتنا انتظار کیا…مگر … بابا جان نہیں آئے … دو دن یونہی گزر گئے
سب عجیب عجیب باتیں کرتے اور روتے رہتے
ایک دن ماما ظہر کی نماز پڑھنے کھڑی ہوئیں
میں نے جلدی سے وہ بیگ اٹھایا جس میں اپنی ساری گڑیا اکٹھی کی تھیں
میرا ارادہ تھا کہ اگر اللہ کے گھر والے انکل نے اندر جانے نہیں دیا 
تو انہیں کہوں گی انکل آ پ بے شک میری ساری گڑیا5 منٹ کے لیئے رکھ لیں۔
۔ 
بس مجھ اندر جانے دیں مجھے اپنے بابا جان کو لے کر جانا ہے
بھاگتے بھاگتے اندر پہنچی تو میں نے بابا… بابا جان پکارنا شروع کر دیا
مسجد پہنچتے ہی میرا خیال تھا… بابا میری آواز سنتے ہی آ جائیں گے
احساس تھا کہ شاید ڈانٹ بھی پڑے کہ اکیلی سڑک کراس کر کے اتنی دور کیوں آئی ہو؟
پر میں نے سوچا ہوا تھا۔۔ انہیں کہوں گی آپ نے بھی تو اپنا پرامس پورا نہیں کیا۔
۔ 
پھر میں انہیں ایک پاری کروں گی اور وہ ہنستے ہوئے … مجھے پیار کرتے
 ”بابا کی جان“ کہتے ہوئے گود میں اٹھا کر ماما کے پاس گھر لے جائیں گے
مگر میری آواز سن کر بابا تو نہیں ماجد انکل حیران سے میری طرف آ گئے
اور پوچھا ”کس کے ساتھ آئی ہو؟ آپ کو کس نے کہا آپ کے بابا جان یہاں ہیں؟“
میں نے جیسے انہیں سمجھاتے ہوئے کہا 
”سب کہہ رہے تھے ناں کہ میرے بابا اللہ کے پاس چلے گئے ہیں
تو سارہ کی ماما نے مجھے ایک بار بتایا تھا کہ … مسجد اللہ کا گھر ہے۔
۔۔
تو بس انہیں لینے آئی ہوں۔۔ انکل ماما بھی انہیں بہت مس کر رہی ہیں بہت روتی ہیں!“
میری نظریں جیسے مسلسل اِدھر اْدھر… بابا جان کی تلاش میں تھیں
جیسے ہر چہرے میں میرے بابا جان ہوں… مگر وہ… میرے بابا نہیں تھے
پھر میں نے انکل سے پوچھا کہ” کیا بابا جان اللہ کے اس والے گھر میں نہیں ہیں؟
 ویسے وہ نماز تویہیں پڑھنے آتے تھے۔
۔ دوسری والی مسجد میں ہیں؟؟“
مجھے اب بس بابا کے پاس جانے کی جلدی تھی!
مجھے ماما کو سرپرائز بھی دینا تھا کہ میں بابا کو لے آئی ہوں
ماجد انکل کی آنکھوں میں پتہ نہیں کیوں پانی سا آ گیا
گھٹنوں کے بل میرے پاس بیٹھ گئے… میرا چہرہ اپنے ہاتھوں میں لیا
 اور جانے مجھے کیا کہنے لگے…
”وہ فوت ہو گئے ہیں۔۔“… اور پتہ نہیں کیا کیا۔
۔ 
”وہ … کہیں نہیں ملیں گے۔۔۔۔۔“
” وہ کبھی… واپس نہیں آئیں گے…“
مجھے کچھ بھی سمجھ نہیں آ رہا تھا…
اب پتہ نہیں کیا ہوا۔۔
 ان کے سامنے اپنا گڑیا والابیگ رکھ کر روتے ہوئے کہا
”انکل۔۔۔ آپ میری ساری گڑیا لے لیں
مجھے میرے بابا لا دیں۔۔!
آپ میری ساری گڑیا لے لیں۔۔
مجھے بس میرے باباجان لا دیں۔۔!!

Chapters / Baab of Allah Mohabbat Hai By Haya Aisham