Episode47 - Allah Mohabbat Hai By Haya Aisham

قسط نمبر47 - اللہ محبت ہے - حیا ایشم

سچی اور خالص محبت نہ گزرتی ہے نہ گزرنے دیتی ہے، وہ ٹھہر جاتی ہے، روح میں اتر جاتی ہے، کہہ لیجیے ضم ہو جاتی ہے یا ضم کر دیتی ہے۔ جسے ایک بار سچی محبت چھو لے وہ پھر جیتا ہے گزارتا نہیں،مطلب اسے گزارہ نہیں کرنا پڑتا۔ سچی محبت 'حق' سے جوڑ دیتی ہے، پھر وہ وجود کے اعتبار سے ساتھ نہ بھی رہے، تو محبت ''حق'' کی صورت آشکار ہو کر ساتھ ہو جاتی ہے۔ کبھی بے یارومددگار اور تنہا نہیں چھوڑتی، ساتھ رکھتی ہے ساتھ نبھاتی ہے الحمدللہ۔ہم جب تک پانے کے سراب میں رہتے ہیں، تب تک ہم گنوا دینے کے خوف یا لٹ جانے کے ملال میں رہتے ہیں، جس دن ہم ضم ہو جانے پر آ جائیں، خود کو حوالے کر دینے پر آئیں سکون کا لمحہ تب عطا ہوتا ہے الحمدللہ۔ بہتر ہے وہ درونِ آزمائش خوف یا طلب سے آزاد کرے تو ہم ضد نہ کریں آسانی سے خود کو اس کی رضا کے سپرد کر دیں کیونکہ خوف یا طلب تو موت کے ساتھ ختم ہو ہی جائے گی ورنہ قبر تک لے جائے گی، تو کیا بہتر نہیں ہر تمنا سے آزاد..
اس بے فائدہ مرنے سے قبل یہ خالص موت محبت کے لیئے مر کر محبت کے لئیے جی لیا جائے ان شا اللہ!
زندگی تو بس ہے وہی..جو تیری رضا میں جی چلے
تجھ سے جدا .. جو جِی کبھی . . وہ ہر گھڑی..سراب ہے! 
جو چلا گیا وہ ہمارا تھا ہی نہیں۔

(جاری ہے)

۔ جو ہے وہ اللہ کی امانت ہے واپس لے لی جائے گی،جو ملے گا وہ بھی بحکمِ باری سبحانہ وتعالیٰ ملے گا، جو لے لیا جائے گا وہ بھی بحکمِ باری سبحانہ و تعالٰی لے لیا جائے گا، جو رہ جائے گا وہ بھی بحکم باری سبحانہ وتعالٰی رہ جائے گا۔ ہم اللہ کے ہیں اللہ کے پاس پلٹ جانے کے لیئے، دنیا میں خالی ہاتھ آئے خالی ہاتھ جائیں گے، مگر دنیا کا سراب یا ہمارے ہی ہوسِ نفس کا سراب ان سراب زدہ ہاتھوں کو بھرنے کی ہوس میں ایسا الجھاتا ہے کہ ہم اپنی اس اصل، اس کے فیصلوں سے دور ہو جاتے ہیں..

جو ہمارے لیئے محبت و سکون کے خزانے لئے ہمارا منتظر ہے۔اور اصل امید تو اللہ ہے کہ آنکھوں میں بہت آنسو جمع ہو جائیں تو پریشان نہیں ہوتے۔ بس اللہ سے محبت بھری روشنی کی اس ایک کرن کی دعا کرتے رہتے ہیں جو جانے کب بحکمِ خدا محبت سے منعکس ہو کر آپ کے آنسووٴں کو ایک کھلکھلاتی قوسِ قزح میں بدل ڈالے ان شاء اللہ!
کل شب تھی عجب مضطرب 
بہت منتشر ..
بہت دل شکن
دل کثیف سا عجب بوجھل سا تھا
نہ سکون تھا کسی کروٹ کہیں
تھی بھری تشنگی دل و جان میں
نہ کوئی مکیں ملا مکان میں
اک تنہائی تھی پھیلی جابجا
آزردگی .. وحشت بے پناہ
جانے کیا ہوا .. یونہی بے وجہ
بروئے رب یہ دل ..بلک کے رو پڑا 
پھر یوں ہوا..عجب ہچکی بندھی
سسکیوں میں دل پھر یہ ڈھل گیا
جانے سکوں ملا مجھے کس گھڑی
کیا بیاں ہو..
کہ..کیا بن پڑی
بہت ہلکا سادل جب یہ ہو چلا
چاہیے کیا تھا اسے تب یہ پتہ چلا
دل کثیف تھا کہ رب سے دور تھا
ملا سکوں اسے جب قریب ہو چلا
نہ کہے راز کچھ.. نہ کیا بیان کچھ 
اک چُپ میں سمٹے سبھی کون ومکاں
بس کچھ اشک بہے.. الحمدللہ کہا
آغوشِ رب میں دل یہ چپُ سو گیا
جب نگاہ کُھلی..تھی متورم نگاہ
رخ پہ نشانِ اشک پھیلے تھے جابجا
لبوں پہ تھی سجی پر اک مسکان سجی
اس پل کیا ہوا یہ مجھے یاد نہیں
بس اک وصل تھا جو کل شب ہو گیا
تھا ہجر میں دل عجب وحشت زدہ
درد کو درماں ملا تو تلاطم تھما
پیا جامِ صبر کہ جبر ختم ہوا
کیا سجدہء شکر کہ سکوں ملا
ملا حوصلہ ..
وقت تھم گیا
ملا کیفِ رضا..دل سنبھل گیا
میں کیا کہوں .. پھر کیا ہوا
جو بجھا ساتھا دل.. میرا بے وجہ
ملاکیفِ وفا.. دل سنبھل گیا!
اللہ سے وفا اللہ کے فیصلوں سے نبھاہ ہے۔نوازے جانا بھی آزمائش ہے طلب بھی آزمائش ہے۔انا و محبت میں اگر انا جیت جائے تو محبت کو کچھ نہیں ہوتا کہ وہ جہاں سے آتی ہے جہاں کے لیئے ہوتی ہے وہاں پلٹ جاتی ہے ہاں مگر زندگی ہار جاتی ہے۔محبت کی خوبصورتی خودسپردگی میں ہے۔محبت جسد خاکی کی روح ہے۔ محبت نور ہے محبت سکون ہے۔ محبت کا خاصہ صبر شکر حمد و ذکر ہے، یہ اس واحد کو اسکی رضا کو پانے کا بہانہ ہے مگر یہ کیفیات بھی ایک من و تو کے فرق میں رکھے ہوتیں ہیں، توحید میں ضم ہو جانا اس سے ماورا کر جاتا ہے۔محبت اخلاص کا وہ بحر بیکراں ہے جہاں ضم فقط سچ ہوتا ہے، باطل کسی غیر کی طرح ابھر کر کناروں پر آ جاتا ہے، جدا کر دیا جاتا ہے، سکون فقط سچ میں ہے..
اور سچ محبت ہے۔ جو سچ ہے وہ رہ جائے گا، جو جھوٹ ہے وہ فنا ہو جائے گا۔تو کیسی فکر کیسا رنگ کیسا ملال کیسا حزن.. اللہ ہے ناں! 
فریبِ دنیا ..اناللہ وانا الیہ راجعون
ہم بھی کتنے سادہ تھے
ہم بھی کتنے ناداں تھے
ہر جھوٹ کو سچ سمجھتے تھے
ہر دھوکے میں آجاتے تھے
جب آنکھ کھُلی تو راز کُھلا
یہ دنیا کھیل تماشا ہے
یہاں آنا واپس جانا ہے
جب آنا..
واپس جانا ہے
تو کیسا دل لگانا یاں؟
کیوں ہر بات پہ دل مرجھانا یاں؟
گر رب ہے اپنے ساتھ حیا ..
تو کس بات پہ دل اداس حیا؟
سچ فقط اک رب ہی ہے
جو ا س سے جُڑا، سب سچ ہی ہے
یہ شکر کرو کہ راز کُھلا
یہ حمد کرو کہ ساتھ مِلا
گر.. عیاں دنیا کا راز ہوا
منکشف گر اُس کا ساتھ ہوا
کس بات پہ دل برباد ہوا؟
ہر سانس اُسے بس یاد رکھو
ہر یاد میں اُس کا مان رکھو
گر مان سلامت رب کا ہے
پھر غم بھلا کیوں سب کا ہے؟
جب زخموں کا ہے مرہم وہ
ہر راز کا جب ہے محرم وہ
تو کیسا دکھ یہ طاری ہو
کس بات پہ آہ و زاری ہو
بس دل کا محرم ساتھ رہے
اُس یاد سے دل آباد رہے
نہ کوئی خواہش نہ کوئی ارماں ہو
ہر درد کا بس وہ درماں ہو
جب رب ہے اپنے ساتھ حیا
تو کس بات پہ دل اداس حیا..!
ہر زخم مرہم ..
جب اللہ محرم!
 الحمدللہ غم بھی سراسر عطا ہے، خوشی شاید اللہ سے اتنا قریب نہیں کرتی جتنا غم پر صبر اللہ سے قریب کرتا ہے۔ غم کو اگر رکاب کیا جاے، صبر کو اپنا گھوڑا، اسکی لگام قناعت اور اسکا سفر لگن سے لبالب ہو، تبھی دل کا خلاء اللہ کے نور سے منور ہوتا ہے۔ اللہ تک پہنچنے کا راستہ ہم ہی میں موجود ہماری 'میں' سے ہو کر گزرتا ہے، بشرطیکہ ہم اپنی اس 'میں' کو اللہ کی راہ میں قربان کر دیں اور اپنی نہ چلائیں۔
قرآن پاک میں اللہ پاک نے بہت صاف فرما دیاکہ تمہاری اولاد، مال، جان،سب آزمائش ہیں ان کے ذریعے تمہیں آزمایا جاے گا! یہ بھی فرما دیا..
ان اللہ مع الصابرین، اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔سوچنے کی بات ہے، ہم اس دنیا میں کیا ساتھ لائے تھے؟ کیا ساتھ لے جائیں گے؟ جانتی ہوں یہ محبت بھی اللہ کی عطا ہے، اور ہر عطاسراسر آزمائش ہے۔ جب ہم نے کلمہ پڑھا تو زبان سے گواہی دی کہ اللہ ایک ہے اسکے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد ﷺ اسکے رسول ہیں! ہم کہتے ہیں ہمیں اللہ سے محبت ہے رسول ﷺسے محبت ہے۔ مگر محبت کیا ہوتی ہے؟ صرف زبان سے کلمہ پڑھا تو کیا پڑھا جب عمل اپنی مرضی اور سہولت کا ہو۔ محبت میں دوئی نہیں ہوتی، محبت کلمہء اخلاص ہے۔ جب اللہ نے کہہ دیا تو بس کہہ دیا نبی کریم ﷺنے کہہ دیا تو بس کہہ دیا! اب اس پر عمل کرنا نہ کرنا آپ کی محبت و ایمان کی آزمائش ہے اور اللہ تو کسی پر ظلم نہیں کرتا مگر ہم خود ہی حد سے گزرنے والے ہو جاتے ہیں استغفراللہ۔
میرے پاس کچھ بھی تو نہیں
تیری راہ میں جو میں دے سکوں
یہ دل رہا ..
یہ جاں رہی
یہ ہنسی رہی .. یہ رہی امان
یہ سب تیرا ہی ہے دیا ہوا
میں کسے کہوں یہ میرا رہا
مجھے چاہیے تیرا کیف رب
تیرے لیئے بندگی تیرا نور ہو
تیرے نبی ﷺ کا درد میرا درد ہو
ان کی خوشی، میری ہو خوشی
میری زندگی بجز کچھ بھی نہیں
میری زندگی الا کچھ بھی نہیں
میرے پاس کچھ بھی تو نہیں
تیری راہ میں جو میں دے سکوں
خالی ہاتھ میں آئی یہاں، جو ملا کبھی وہ سب تیرا
تو نے دیایہ کرم تیرا،میں کیسے کہوں وہ ہوا میرا
تو نے جیسے جو..
لِیا.. یہ تیرا مان ہے
میں کیسے کہوں کہ کیا احسان ہے
مجھے تو بس تُو اک کافی ہے ناں
تیرے ساتھ میں حیات مرگ نہاں
اے اللہ میرے اے مالک میرے 
میرے حال پر تو کر رحم
تو کر کرم میری لاج رکھ
مجھے اپنا بنا .. میرا مان رکھ!
مجھے اپنایا ہے ناں .. مجھے اپنا ہی رکھ
میں تیری ہوں ناں؟ یہ بتا کبھی
نہ اپنے در سے کر مجھے جدا کبھی 
اپنا ذکر دے ..
دے اپنی بندگی
تیرے لیئے جان تک میں لُٹا سکوں
اپنا دل کیا .. سر بھی .. کٹا سکوں
مجھے کیف دے اے مہربان میرے
اپنا نور دے .. دے اپنی روشنی 
اپنی راہ میں کر خالص مجھے
اپنی حُب دے .. دے اپنا عشق دے 
اے اللہ میرے اے مالک میرے
اے محرم میرے اے میرے رازداں
اپنی یاد دے .. اپنا کیف دے
اپنے عشق میں کر مجھے سرخرو
دے شہادت مجھے تو اپنی راہ میں
آ کبھی تو آ ..
آ میرے روبرو
ہوں ساکت سبھی یہ کون و مکاں
رہے فقط تیری صدا میرے کوبکو
یکتا تو بس اک تُو ہی ہے
بھلا کون ہے یہاں تیرے ہو بہو
بِن تیرے بتا میں جاؤں کہاں؟
اب تو ہی بتا اے میرے وحدہُ!
تو میری طلب .. تُو عطا میری
میری تُو ہی ازل سے جستجو!
اے اللہ میرے اے خالق میرے
اے محرم میرے اے میرے رازداں!

Chapters / Baab of Allah Mohabbat Hai By Haya Aisham