Episode 19 - Aurat By Qalab Hussain Warraich

قسط نمبر 19 - عورت - قلب حسین وڑائچ

26-3-14 بوقت : 8بجے صبح
ضرورت سے زیادہ عقل مند عورت ایک احمق مرد کے مقابلہ میں زیادہ حماقتیں عقل کے زعم میں کرتی ہے 
###
عورت کا بہترین معیار زندگی اُس کی حیاء میں ہے … عورت کی بے حیائی اُس کی بدترین رسوائی ہے ۔
###
کمزور طبع ماں اولاد کے گناہ چھپاتی ہے … اُن کی اخلاقی کمزوریوں پر پردہ ڈالتی ہے … خاوند سے اُن کی ناپاک حرکات چھپاتی ہے اپنے کمزور رویوں سے گھر کی تباہی میں حصہ ڈالتی ہے … جب خاوند کے مقابلہ میں اولاد کا ساتھ دیتی ہے … جب مجازی خدا کو ناراض کر کے اولاد کو راضی رکھنے کی کوشش کرتی ہے … ساری اولاد ماں باپ سے کبھی راضی نہیں ہوتی بلکہ اکلوتی بھی نہیں … سوچ اور زمانہ کا فرق ضرور رہتا ہے … بہر حال ماں سارے زمانوں میں ماں ہے … !!
###
بے سمجھ عورت آپ کی شریک حیات ہو تو ساری حیاتی جہنم جیسے ماحول میں گزرے گی … اُس کی ضد آپ کے یقین کو کھا جائے گی … ہر بات الٹی کھوپڑی میں ڈال کر پیش کرے گی … ہر درست کام غلط طریقہ سے کرے گی … ایسی عورت مرد کی زندگی کو کھا کر کہتی ہے میں مظلوم ہوں … ایسی عورت اپنا گناہ تسلیم کرنا اور معافی مانگنا جرم سمجھتی ہے … ہتک … توہین … انا کا مسئلہ … زندگی تباہ کرے گی مگر راہ راست پر آنا کمزوری سمجھے گی، اُس کی شخصیت میں کمی آ جائے گی … !!
اُس عورت پر خدا کی لعنت ہے جو خاوند کے گھر عیش و عشرت والی زندگی بسر کرے اور شوہر کا احترام نہ کرے اور اُس کے کہنے میں نہ ہو اور اُسے ذہنی اور روحانی اذیت میں مبتلا رکھے … خدا اُسے ہر گز معاف نہیں کرے گا اور اُس کا انجام انتہائی بدتر ہو گا جو امانت میں خیانت کرتی ہے اور خاوند کے اعتماد کو دھوکا دیتی ہے ۔

(جاری ہے)

###
30-3-14 بوقت : 8بجے شب
ماں کے ناپاک اور غلیظ رویے اولاد پر اثر انداز ہوتے ہیں لہٰذا ماں کو زندگی میں محتاط رہنا چاہئے خاص کر خاوند کے بارے میں تا کہ بچے غلط فہمی سے محفوظ رہیں … !! گھر کی غلط فہمیاں باہر کے ماحول کو آلودہ بناتی ہیں … عوامی سطح پر جو انتشار ہوتا ہے حکومتی سطح پر اُس کے اثرات ہوتے ہیں … برُائی نیچے سے پیدا ہوتی ہے اور اوپر تک جاتی ہے … ہر شئے زمین سے پیدا ہوتی ہے اور اُس میں مٹی کا تاثیر ہوتا ہے … جس میں سے جو شئے پیدا ہوتی ہے وہی اُس کا جوہر ہوتا ہے … اچھی ماں … اچھے بچے … !!!
###
2-4-14 بوقت : 7بجے صبح
طعنہ باز عورت خانہ برباد عورت ہوتی ہے وہ بڑے بڑے غرور کے محلوں کو طعنوں سے مسمار کر دیتی ہے … بڑے بڑے بدمعاشوں اور بدقماشوں کو خاموش کر دیتی ہے … تیکھے الفاظ اور کاٹ دار لہجے اور رویے ہتھیار کے طور پراستعمال کرتی ہے … آنکھ میں سے شرم نکال کر ہتھیلی پہ رکھ لیتی ہے … تو بتاؤ پھر شرافت اُس کا مقابلہ کر سکتی ہے … جس کی ہوتی ہے اُسے کچھ نہیں سمجھتی … دُعا کرو اُسے خدا حیاء میں رکھے … آمین 
###
عورت کا انتقام بڑا بھیانک ہے مرنے والے کو بھی معاف نہیں کرتی اُس کی قبر پر کھڑی ہو کر اُسے طعنے دیتی ہے … مرنے کے بعد بھی اُسے بددعاؤں میں یاد رکھتی ہے … وہ روح کے انتقام پر بھی ایمان رکھتی ہے ۔
عورت وہ مزاج ہے جسے دنیا کا کوئی مفکر ‘ دانا سمجھ نہیں سکا … !!
###
2-4-14 بوقت : 6بجے صبح
عورت اپنا فیصلہ مؤخر کرتی ہے بدلتی نہیں … وہ اپنے مقدمہ کی خود وکیل ‘ گواہ ‘ مدعی اور جج ہوتی ہے … لوگو ! عورت کو وہ نہ سمجھ سکا جس سے اُس نے جنم لیا … جس کو اُس نے پیدا کیا … ! عورت دنیا کی ایک خاص شئے ہے جس سے یہ دنیا قائم ہے … !
###
عورت کے آنسوؤں میں جہاں پاکیزگی ہے وہاں نجاست بھی ہے جب وہ اپنے عیب چھپاتی ہے اور دھوتی ہے … جتنی باہر سے کمزور ہے اتنی اندر سے مضبوط ہے … نہ انتقام بھولتی ہے نہ معاف کرتی ہے … اونٹ کی جبلت رکھتی ہے ۔
###
جو عورت گھر سے نکل جاتی ہے پھر ساری زندگی اُسے گھر نہیں ملتا پھر سر راہ لٹتی اور پٹتی ہے … گھر کی تلاش میں ماری ماری پھرتی ہے … ! جس کو گھر یاد ہوتا ہے اُسی کا خانہ آباد ہوتا ہے …!
###
زبان دراز عورت بے حیائی کے سارے در کھول کر رکھتی ہے … آباد گھروں کی بربادی کا باعث بنتی ہے … عورت بے زبان نہیں ہونی چاہئے مگر زبان دراز بھی نہیں … جو اپنی حد میں رہتی ہے وہی اپنے قد میں رہتی ہے … بے قد وہ ہو جاتی ہے جو بے حد ہو جاتی ہے ۔
لا علاج عورت کو اپنے حال پر چھوڑ دو بلکہ مرد بھی ایسا ہو تو اُسے بھی … !!!
###
2-4-14 بوقت : 2:45بجے شب
عورت ماضی کے گم شدہ سانحات اور حادثات کو حال میں اِس طرح دوہراتی ہے کہ اپنی زندگی کو عذاب سے نکلنے نہیں دیتی … طعنوں کا ایک ذخیرہ اپنے ذہن میں محفوظ رکھتی ہے اور جلتی ہوئی انتقام کی آگ کو زندگی بھر ٹھنڈا نہیں ہونے دیتی … ایسے ماحول میں زندگی گزارنے والے کو دوزخ کی آگ بھی معاف کر دے گی جو صبر اور حوصلہ سے ایسی عورت کو برداشت کرتا ہے اُس پر اللہ تعالیٰ جنت واجب قرار دے گا جو رزق حلال کما کر ایسی عورت کو لا کر دیتا ہے ‘ گھر کی حفاظت کرتاہے … اپنی عزت نفس کو داؤ پر لگا کر … اور گھر کے ایک خاموش کونے میں زندگی بسر کرتا ہے ۔
اے مرد و زن ! اگر تم اپنے گھروں پر رحم نہیں کرو گے تو خدا کے فرشتے اُن گھروں کی حفاظت کیونکر کریں گے جہاں ہر وقت خدا کو ناراض کرنے کے رویے پروان چڑھتے ہیں … خدا کو یاد کرنے اور اُس کا شکر ادا کرنے کی بجائے اپنے ماضی کی ٹھنڈی آگ پر تیل ڈال کر بھڑکائیں گے جو بے فائدہ ‘ فضول اور بے معنی ہے … جو گزر جائے اور لوٹ کر نہ آئے اُس پر مٹی ڈالو اور اپنے بچوں کو اُن ناپاک حادثات کی بھٹی میں مت جھونکو اور اپنے غرور نفس کو مار کر زندگی آرام اور سکون سے بسر کرو … توبہ کرو اور خدا سے قبولیت کی دُعا کرو … گھر جنت ہوتے ہیں ہم خود انہیں دوزخ بناتے ہیں اور ایک دوسرے پر الزام تراشیاں کر کے اپنے نفس کو تسکین مہیا کرتے ہیں … ہاں ! ہر گھر میں کوئی نا کوئی ایسا مسئلہ ہے مگر پھر بھی گھر گھر ہوتا ہے جو ہمارے رحم کا محتاج ہے ۔
###
2-4-14 بوقت : 2بجے رات
گھر ایک احساس کانام ہے … اگر گھر کا کوئی احساس نہ ہو تو ہر گز گھر نہیں ہوتا اُس میں بسنے والے سب اُس گھر کے دشمن ہیں … ایک دوسرے کے رویے اُن کی ذات کے دشمن ہیں ۔ گھر برداشت سے آباد رہتے ہیں اور عدم برداشت سے تباہ ہوتے ہیں اِس کی ذمہ داری گھر والی پر سب سے زیادہ ہے جو سب سے زیادہ وقت گھر میں گزارتی ہے ۔
اگر اُس کے رویے ناپاک اور نجس … غیر ذمہ دارانہ ہیں تو وہاں امن نام کی کوئی شئے نہیں ہو گی … جہاں گھر والے کی اہمیت بے معنی ہو ۔ عورت اپنے ناپاک رویوں سے سارے گھر سے انتقام لیتی ہے جب اپنی مرضی مسلط کرتی ہے … خدا اُن گھروں پر قہر نازل کرتا ہے جہاں جھوٹے معتبر بن جائیں اور سچے جان چھپائیں … جہاں بزرگ کی عزت پامال کی جائے … جس نے زمانوں کا بوجھ اٹھا کر گھر بنایا ہو اور اولاد اُس گھر کو دوزخ بنا دے … !
بے حیاء اولاد بھی بے حیائی کا جواز رکھتی ہے … سمجھاؤ تو گلے پڑتی ہے … گھر پھر عذاب کدے اور اذیت خانے بن جاتے ہیں سب کچھ ہونے کے باوجود وہاں بھوک ناچتی ہے جب انسانیت کو رسوا کیا جائے اور یہ ساری روداد اور بے معنی کہانی وہاں بسنے والی کسی نا سمجھ عورت کی وجہ سے ہوتی ہے جو بلاوجہ فتنہ کھڑا کر دیتی ہے … اپنے ناپاک رویوں کو چھپانے کے لئے … ہر گھر میں ایسا مسئلہ کسی ایسی عورت کی وجہ سے بنتا ہے ۔
###
3-4-14 بوقت : 5بجے شام
جتنے گھر اور خاندان تباہ ہوئے ہیں اُن کی وجہ کسی نا کسی عورت کا کردار ہے ۔ مرد کی صلاحیتیں اگر تباہ ہوئی ہیں تو وہ کوئی عورت کھا گئی ہے … عورت صنف نازک ہے مگر اُس کے پاس زبان اور فیصلے کی طاقت بہت زیادہ ہے اُسے اپنی تباہی اور کردار کے ضائع ہونے پر کبھی افسوس نہیں ہوتا … بلکہ اُس کے نزدیک اُس کے کئے پر افسوس بے معنی ہے … وہ معافی بھی مانگ لے تو بھی معاف نہیں کرتی … انتقام اُس کی جبلت کا حصہ ہے … وہ اپنے آپ کو تباہ کرلے گی مگر دل سے ہار نہیں مانے گی … وہ انا کو زندگی سمجھتی ہے جب خدا نے اُسے مرد کا محتاج بنایا ہے … مگر وہ محتاج ہونا گوارا نہیں کرتی … وہ سمجھتی ہے وہ اپنے پیروں پر کھڑی ہو سکتی ہے اور بے سایہ زندگی گزار سکتی ہے اُس کی یہی غلط فہمی اُسے لے ڈوبتی ہے اور پھر وہ پبلک پراپرٹی بن جاتی ہے … پھر وہ اپنے وجود کا سودا کرنے سے باز نہیں آتی … خاندان اور گھر تو تباہ ہوتا ہی ہے مگر وہ کبھی آباد نہیں ہوتی … خدا ایسی عورت پر سے حیاء کا پردہ اٹھا لیتا ہے … جب حیاء کا پردہ اٹھ جائے تو پھر عورت وہ عورت نہیں رہتی جو حوّا ماں کی بیٹی ہے ۔
###
4-4-14 بوقت : 6بجے صبح
جب ماں اولاد کے گناہ اور جرائم اُن کے باپ اور اپنے خاوند سے چھپاتی ہے تو معاشرہ اور خاندان میں برائیاں جنم لیتی ہیں … ماں اور باپ دونوں کے اعتماد میں مضبوطی ضروری ہے … یہ اچھی اور بری اولاد کی حرکات سے آگاہ رکھیں … دونوں کے احساسات اور احترام میں ہم آہنگی نہایت ضروری ہے … خاندان کے ہر فرد کے معاملات مشترکہ ہیں ہم آہنگی ضروری ہے ۔
###
5-4-14 بوقت : 7بجے صبح
عورت اُس وقت تک عورت رہتی ہے جب تک اُس کے اندر زندہ عورت ہو … جب وہ مردانہ قوت کا اظہار کرتی ہے تو اُس کے اندر کی عورت کمزور ہو جاتی ہے … پھر اُس کے رویے اُسے طعنے دیتے ہیں جب باورچی خانہ سے نکل کر ویٹر سے کھانا منگواتی ہے اور ہوٹل بازی کا شوق پالتی ہے ‘ عورت وہ ہے جو اپنے ہاتھ سے کھانا تیار کر کے اپنے بچوں اور خاوند کو کھلاتی ہے تب اُس کی زندگی میں مزہ رہتا ہے … جب اندر والی عورت کو مطمئن کرتی ہے۔
لوگو ! بچے پیدا کرنا اُس کے بس میں نہیں یہ نظام قدرت ہے ‘ اُن کی تربیت اُس کی ذمہ داری ہے … بچے نعمت خداوندی ہیں مگر اِن سے انصاف عورت کی ذمہ داری ہے … یہ دنیا عیش و عشرت نہیں اِس کا کوئی مقصد ہے … یہ عطیہ خداوندی ہے ‘ زندگی انصاف طلب کرتی ہے ۔ عورت ہو یا مرد … مرد ‘ مردوں والے کرے اور عورت ‘ عورتوں والے تب سماج میں توازن رہے گا … عورت کے لئے تابعداری ہے مرد کے لئے حکمرانی ہے ‘ گھر کی کفالت اُس کی ذمہ داری ہے یہی ابد سے نظام ہے … جب عورت اپنا مقام پہچان لے گی مرد اپنے مقام پر رہے گا … عورت جب عورت نہیں رہتی تو تباہی کا سفر شروع ہوتا ہے … عورت ہی سب سے زیادہ اپنی زندگی پر ظلم کرتی ہے جب چادر اور چاردیواری سے نکل کر بے راہ ہوتی ہے ۔
 
عورت مستور بن کر رہے گی تو دنیا کی کوئی طاقت اُسے غلام نہیں بنا سکتی … عورت غلام نہیں معاشرہ کی روح ہے … روح جب عورت ‘ عورت بن جاتی ہے تو وہ حور لگتی ہے ۔
###
5-4-14 بوقت : 6:35 بجے صبح
مرد کی زندگی تباہ نہیں ہوتی اگر عورت اُس کی حفاظت کرے اور عورت کی زندگی تباہ ہو جاتی ہے جب وہ مرد کی حفاظت سے نکل جاتی ہے … جب خواہشات نفسانی پر قابو نہیں رکھتی … روحانی طور پر عورت مضبوط ہو تو طاقتور اور منہ زور مرد کو قابو رکھ سکتی ہے … جس سماج اور معاشرہ کی عورت روحانی ‘ اخلاقی مضبوط ہے اُس میں غلاظت در نہیں آئے گی … بلاوجہ فساد نہیں پھیلے گا … عورت کی حیاء معاشرہ کی قوت لایموت ہے … لازوال ہے ‘ مضبوط عورت کے رویے گھر کے ماحول کو مضبوط بناتے ہیں … بہر حال زندگی ایک ہنگامہ پہ موقوف ہے … مرد اور عورت اُس ہنگامے میں دو کردار ہیں … یہ ایک دوسرے کے لئے قوت بخش ہیں اِن کے رویے اولاد پر اثر انداز ہوتے ہیں بلکہ اِن کے رویوں کا نام معاشرہ ہے ۔
ہر انسان زندگی میں سکون ‘ اطمینان اور راحت چاہتا ہے مگر یہ جاننے کی کوشش نہیں کرتا وہ کیسے نصیب ہو … گھر میں رزق حلال آئے ‘ ہر فرد اپنی ذمہ داری پوری کرے ‘ اپنی ذات میں دیانتدار اور سچا ہو ‘ قربانی کا جذبہ ہو ‘ ایثار والے رویے ہوں ‘ ایک دوسرے کے لئے سرمایہ خلوص ہو … ایک دوسرے پر اعتماد کیا جائے … دوسرے پر فوقیت والا رویہ نہ ہو تو مذکورہ بالا دولت نصیب ہوتی ہے صرف نماز ‘ روزہ سے نہیں … اپنے احتساب نفس سے یہ میسر آتے ہیں ۔
گھر اور باہر کے ماحول میں توازن ہونا لازمی ہے … ! خالق نے مرد اور عورت کے درمیان اپنی پہچان رکھی ہے ۔
###
6-4-14 بوقت : 4بجے صبح
جو عورت اولاد کو ساتھ ملا کر خاوند کے خلاف محاذ بنا لے وہ کبھی سکھ نہیں پاتی اور جو عورت خاوند اور بچے چھوڑ کر نیا خاوند بنا لیتی ہے وہ دنیا میں جہنم جیسی زندگی بسر کرتی ہے … اور وہ عورت بھی ذلیل ہو جاتی ہے جو آخری عمر میں اپنے سر کو رنگین کر کے خاک ڈال لیتی ہے … عورت کا کوئی ایمان نہیں ہوتا اگر ہے بھی تو آدھا … مگر حقوق سارے مانگتی ہے ۔
عورت ایک ایسے شجر کی مانند ہونی چاہئے جو پھل بھی دے اور سایہ بھی … عورت اگر عورت ہے تو بانجھ بھی قابل عزت ہے اور عورت اگر عورت نہیں تو اولاد والی بھی قابل نفرت ہے … جو ساری زندگی اپنی پہچان نہ بنا سکے … اپنی عزت قائم نہ رکھ سکے ‘ جو اپنے ہی رویوں کے ہاتھوں رسوا ہو جائے 
اولاد کی تربیت صرف ماں کی ذمہ داری ہے … کمائی باپ کی ذمہ داری … اولاد ماں کے پاس باپ کی امانت … اولاد خراب خاندان تباہ … ماں باپ خراب اولاد تباہ … !
عورت ‘عورت رہے تو ہو نہیں سکتا مرد ‘ مرد نہ رہے … مرد کو مرد بنانے میں عورت کا ہاتھ ہے اور عورت کا عورت رہنے میں مرد ذمہ دار ہے … چادر اور چاردیواری کی حفاظت مرد کی ذمہ داری ہے … گھر کی ہر جائز ضرورت کو گھر میں مہیا کرے اور گھر میں بچوں کی اعلیٰ تربیت عورت کرے تو وہ عظیم عورت اور عظیم مرد ہے ۔
 
بتاؤ لوگو ! میرے اِس نظریہ میں کتنا سچ ہے ۔

Chapters / Baab of Aurat By Qalab Hussain Warraich