Episode 24 - Aurat By Qalab Hussain Warraich

قسط نمبر 24 - عورت - قلب حسین وڑائچ

25-5-14 بوقت : 6بجے شام
جس عورت کے سب رشتے مضبوط ہوں مگر خاوند سے کمزور رشتہ ہو وہ زندگی میں کبھی سکھ نہیں پائے گی … خاوند کے بغیر عورت کی زندگی بے نام ہوتی ہے کیونکہ وہ کسی کی ملکیت نہیں ہوتی … عورت کے تعارف کے لئے بہترین نام اُس کا خاوند ہے اور جو مرد عورت کے نام سے پہچانا جائے اُس پر بھی اعتبار مت کرو … !!! جس عورت کو اپنی دنیا خاوند میں نظر آئے وہ کیونکر دکھی ہو گی … وہ خاوند جو اُس کی ہر جائز ضروریات پوری کرے … عورت کو چاہئے اُس کے گیت گائے اُس کی چاردیواری اور اپنی چادر کی حفاظت کرے ‘ اُس کی ناموس کا پورا پورا خیال رکھے … خاوند کی عظمت کو دوبالا کرے ‘ گھر کی زندگی میاں بیوی کے پاکیزہ رویوں میں ہے ورنہ گھر میدان جنگ بن جاتا ہے جہاں مزاجوں میں تصادم ہو … جہاں یہ رشتہ غلط فہمیوں کا شکار ہو جائے … اِس کی حفاظت ایمان کی طرح کرو … ایمان ۔

(جاری ہے)

###
26-5-14 بوقت : 6بجے صبح
جس گھر میں مرد کی ضرورت کو محسوس نہ کیا جائے وہاں کبھی بہار نہیں آتی … وہاں خوشی کے موسم میں بھی غم رہتا ہے اور جس گھر میں خوش نما عورت کے رویے ہوں وہاں خزاں کا موسم نہیں آتا ۔ مرد اور عورت کی مزاج شناسی میں سارے موسم ہیں … وہاں جو پھول کھلتے ہیں وہ خوشبو دیتے ہیں!!
اے موت کے مہمان لوگو ! انہیں گھروں سے تمہارے جنازے اٹھیں گے ‘ غم کی آندھیاں چلیں گی ‘ جہاں تم خوشیوں کے گیت گاتے ہو ‘ خدا کو فراموش کرتے ہو … اُس کی رضا میں راضی رہو یہی سب سے بڑی بندگی ہے ۔
جس گھر میں ایمان ہوتا ہے وہیں انسانیت پروان چڑھتی ہے … اُس گھر میں انسانیت کا ہمیشہ سایہ رہتا ہے وہاں سے ہر ذی نفس رزق حاصل کرتا ہے ‘ آباد گھروں اور شاد ذہنوں کی یہ نشانی ہے ‘ یہ پاکیزہ رویوں کی وجہ سے ہوتا ہے ۔
بے مراد ہیں وہ گھر جہاں ہر وقت چخ چخ اور تکرار کا ڈھول بجتا ہے وہاں سے رحمت والے فرشتے بھاگ جاتے ہیں ایسے گھروں کی وہ خدا سے شکایت کرتے ہیں پھر وہاں نحوستیں ڈیرے جما لیتی ہیں … پھر کیا ہوتا ہے ؟ پھر وہ ہوتا ہے جس کا انسان نے کبھی سوچا نہیں ‘ دنیا جہنم کدہ بن جاتی ہے ‘ نوالہ جسم میں زہر بن جاتا ہے انسان گھٹ گھٹ کر مر جاتا ہے … کیا اُسے گھر کہیں گے اور اُس میں بسنے والی عورت کو عورت … !!!
###
28-5-14 بوقت : 2بجے شب
جو عورت اپنے باپ کے گھر میں اپنی غلطی کی معافی نہیں مانگتی اور خاوند کے گھر میں … اُس سے زیادہ کوئی بد نصیب نہیں ‘ جس کی عزت نہ باپ کی نظر میں رہے اور نہ خاوند کی نظر میں مگر وہ مصلح عبادت پر کھڑی ہو کر خدا سے طولانی کی اور سکون کی دعا طلب کرے …!
عورت کی زندگی باپ کے گھر عزت والی ہوتی ہے اور اِس کے بعد خاوند کے گھر میں … جس کا نہ باپ کا گھر ہو اور نہ ہی اُس کے نصیب میں خاوند کا گھر … نہ جانے وہ خود کو عورت کیوں کہتی ہے ۔
عورت کی صفت یہ ہے کہ گھر کو عبادت خانہ بنا کر رکھے خاوند کا ہو یا باپ کا … !! گھر کی عزت عورت کے پاس امانت ہے … عورت کو صابرہ و شاکرہ ہونا چاہئے اگر وہ جہاد زندگانی میں کامیاب ہونا چاہتی ہے ۔
عورت یہ جان لے کہ اُس کا خاوند کس بات پہ راضی ہے تو اُس کے لئے دنیا جنت ہے … عورت شوہر شناس اور شوہر پرست ہو تو اُسے کوئی روحانی ‘ قلبی اور ذہنی دکھ نہیں ہو گا … ساری اولاد ماں پہ راضی ہو مگر اُس ماں کا خاوند مطمئن نہ ہو تو سمجھ لو وہ بیوقوف ترین عورت ہے … ایک کو ناراض رکھ کر سب کو راضی رکھنا سراسر ذہنی نقصان ہے جس کی کوئی تلافی نہیں ۔
###
28-5-14 بوقت : 6بجے صبح
جب اولاد والدین کا تعارف غلط کروائے گی تو اُن کے وقار کو دھچکا لگے گا اور جب والدین اولاد کی تربیت غلط کریں گے تو اولاد اُن کا غلط تعارف کروائے گی ۔
###
29-5-14 بوقت : 7بجے صبح
جو عورت بچوں کو باپ کی عزت کرنا نہیں سکھاتی وہ ساری زندگی سکھ نہیں پاتی … جو بچوں کے ذہن میں باپ کا ڈر نہیں بٹھاتی اولاد اُس ماں کی عزت نہیں کرتی … جو ماں اپنے خاوند کے خلاف ہر وقت محاذ آراء رہتی ہے … جو خاوند کی ہر بات کو جھٹلاتی ہے … زندگی اُس کی عذاب میں رہتی ہے ‘ عورت کے لئے سب سے زیادہ احساس مند شادی کے بعد اُس کا خاوند ہے … !!!
###
29-5-14 بوقت : 8بجے صبح
خاوند کی نظر میں جس عورت کی عزت نہیں ساری دنیا اُس کی عزت کرے بے معنی ہے … وہی معزز ہے جو خاوند کی نظر میں بھا جائے … جس عورت کے منہ میں زہر آلود زبان ہے وہ ساری زندگی اپنے آپ کو ڈستی رہتی ہے … اُس کے خناس زخم سدا ہرے رہتے ہیں … وہ اپنے ہی زخموں کو چاٹتے چاٹتے زندگی گزار دیتی ہے گھر کا سکھ اُس کے نصیب میں کہاں !!! عافیت اچھے نصیب کی بات ہے … عافیت … !!
###
عورت کی معصومیت میں حوروں کی روح ہوتی ہے … اور پاکیزہ کردار پہ فرشتے فخر کرتے ہیں … حسن کی نسبت عورت سے ہے … عورت کا وجود اِس طرح ہے جیسے پھولوں کی دنیا میں گلاب ۔
عورت کی گود میں قوم پروان چڑھتی ہے … آغوش میں انسانیت پرورش پاتی ہے … عورت صرف عورت نہیں نسل انسانی کی افزائش کی بنیاد ہے … عورت کی مقدس روح مرد کی آوارہ روح کو قابو رکھ سکتی ہے … اِس کا پاکیزہ کردار زمانہ کو فتح کر سکتا ہے ۔
###
2-6-14 بوقت : 6:30بجے صبح
جس گھر میں عورت خوش نہیں رہتی دراصل وہ خوشیوں والا گھر نہیں ہوتا … گھر کی ساری خوشیاں کسی خوش نما عورت کی وجہ سے ہوتی ہیں … گھر وہ ہوتا ہے جہاں خوش گوار رویے ہوں … نحوست خوشیاں کھا جاتی ہے … منحوس مرد ہو یا عورت گھر کے ماحول کو کھا جاتے ہیں … اُن کی اولاد تباہ ہو جاتی ہے … دراصل پھر وہ شیطان کا گھر بن جاتا ہے … گھر کا اصل نام عورت ہے عورت کے بغیر رہائش گاہ ہے نا کہ آرام گاہ ۔
###
3-6-14 بوقت : 5:45بجے صبح
گھروں کو عافیت کدہ بنانے کے لئے ضروری ہے کہ اُس میں بسنے والی عورتوں کے رویوں میں اتحاد اور معذرت کا عنصر ضرور ہو ‘ کم گوئی اور صاف گوئی ضروری ہے … ماں بچوں کے درمیان اتحاد کا ایک نمونہ ہو تو خاندان مضبوط رہ سکتے ہیں ۔ خاندان کی مضبوطی سماج پر اثر انداز ہوتی ہے … خاندان میں ایک بزرگ کا ہونا ضروری ہے جس پر سب کا اعتماد ہو … بزرگوں کے تجربات زندگی کو آسان بناتے ہیں ۔
###
4-6-14 بوقت : :4:10بجے صبح
جو عورت خاوند کی نظر میں بے وقعت اور گر جائے سارا جہاں اُسے آنکھوں پر بیٹھا کر رکھے … خدا کے حضور اُس کی کوئی حیثیت نہیں … وہ خاوند جو اُس کی ساری ذمہ داریاں پوری کرتا ہو مگر عورت اُسے کوئی اہمیت نہ دے ‘ اُس سے بڑی بے نصیب کوئی نہیں ۔
خوش بخت ہے وہ عورت جو خاوند شناس ہے اور خوش قسمت ہے وہ مرد جس کی بیوی شوہر پرست ہے … زمانہ کی ساری رعنائیاں اِس رشتہ میں ہیں … اِس رشتہ کا نام دنیا ہے … میاں اور بیوی کے درمیان تلخ رویے دنیا میں جہنم … !
تقدیر لوح محفوظ کی انمٹ تحریر ہے اور قسمت انسان کی لوح غیر محفوظ جو وہ اپنی زندگی والی کتاب پہ خود لکھتا ہے اور فرشتے انہیں تحریروں کو اعمال نامہ میں لکھتے ہیں … یہی مَسل یوم حشر عادل کی عدالت میں پیش ہو گی اور فیصلہ ہو گا … کون حکم خدا کے مطابق زندگی بسر کرتا ہے اور کس کے دل میں اِس دن کا خوف تھا … کون خالق کی معرفت سے آگاہی کی کوشش میں رہا … کس نے اُس کی مخلوق سے محبت کی … ہر سوال کا جواب اُس مَسل میں موجود ہو گا … یہ بھی مقدمہ سنا جائے گا افزائش نسل انسانی کے موجب مرد وزن نے ایک دوسرے کے حقوق کتنے پورے کئے جنہوں نے دنیا میں جہنم جیسی زندگی بسر کی ہو گی انہیں جنت میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا … خدا کے بندوں پہ جنہوں نے ظلم کیا ہو گا اور خدا کی زمین پر فساد پھیلایا ہو گا وہ مرد ہو گا یا عورت ۔
###
8-6-14 بوقت : 8بجے صبح
جو عورت خاوند کے لئے اِس دنیا میں جنت بنائے گی اگر خاوند جنت میں جائے گا تو وہ عورت خاوند کے ساتھ جنت میں رہے گی … دراصل اِس دنیا کی جنت کا مزہ ہے … جہاں انسان خواہشات کی تکمیل کے لئے جدوجہد کرتا ہے … ہر خواہش پہ دم نکلے تو مزہ ہے … !!
عورت کے بغیر نہ دنیا کی جنت میں مزہ نہ آخرت والی جنت میں … !! عورت نے ہی بابا کو جنت سے نکلوایا اور عورت ہی اولاد آدم  کو جنت میں داخل کروائے گی … جو عورت خاوند کی بن کر رہتی ہے وہ اپنے خاوند کو بنا کر رکھتی ہے ۔
###
8-6-14 بوقت : 7بجے صبح
جو بیٹی بن کر رہتی ہے وہ بیٹی ہی ہوتی ہے خواہ کسی کی ہو … جو باپ کی طرح آپ کو سمجھے اور آپ بیٹی کی طرح اُسے … جو بیٹی بن کر خدمت نہیں کرتی وہ بیٹی تو ہوتی ہے مگر اُس بیٹی کی طرح نہیں جو بیٹی نہیں مگر بیٹی بن کر دکھاتی ہے … رشتہ خدا بناتا ہے مگر احساس کے رشتے ہم خود بناتے ہیں ۔
###
9-6-14 بوقت : 5بجے شام
جو اولاد باپ کو فتح کرتی ہے وہ شکست کھا جاتی ہے … اور جو باپ کی بات مانتی ہے اُسے کبھی شکست نہیں ہوتی … خدا ہمیشہ اپنی مخلوق کا خیر خواہ ہے اور والدین اولاد کے … !! اولاد کی غلط فہمی اُسے رسوا کرتی ہے ۔ والدین کو اولاد کے بارے میں غلط فہمی نہیں ہوتی … بلکہ جو ہوتا ہے وہ اولاد کے لئے بہتر ہوتا ہے ۔
###
10-6-14 بوقت : 5بجے صبح
عورت جو ایک کی بن کر رہتی ہے وہ نہ بکھرتی ہے نہ ٹوٹتی ہے ‘ نہ تقسیم ہوتی ہے … وہی دنیا کو جنت بناتی ہے جس کے پاس صبر اور شکر والی دولت ہے … جو گھر کو کعبہ سمجھتی ہے … جو باورچی خانہ میں زندگی بسر کرتی ہے ‘ جو بچوں اور خاوند میں تقسیم نہیں ہوتی ‘ جس کا سارا جہاد چاردیواری کے اندر ہے۔
خالق نے کائنات میں ہر شئے کا جوڑا بنایا ہے اور سب سے کمال جوڑا مرد اور عورت ہے … دنیا کا دوسرا نام اِسی جوڑے کے نام کیا ہے … دونوں میں اپنی خلقت کا جوہر رکھا ہے … !
خاوندکی خدمت کے بغیر عورت کی عبادت بے معنی ہے بلکہ اُس کی عبادت خاوند کی خدمت ہے جو رزق حلال کما کر اُس کی ہتھیلی پر رکھتا ہے اور حساب نہیں پوچھتا تو عورت کو چاہئے اُس کی بن کر رہے ۔
خیانت کار عورت کی کوئی عبادت نہیں خواہ مکہ چلی جائے اگر اُس کا خاوند اُس پر راضی نہیں تو خدا بھی اُس پر راضی نہیں ہوگا … !!
وہ عورت جو مردوں میں تقسیم ہو جاتی ہے اُس کے وجود کی کوئی حیثیت نہیں …عورت جو ایک کی بن کر رہتی ہے وہ سدا سکھی رہتی ہے ‘ جو شوہر شناس ہے … شوہر پرست ہے ۔
###
10-6-14 بوقت : 5:30بجے صبح
عورت جب اپنے آپ کو پہچان لے گی تو تمام ناپاک رویے اُس کے سامنے سرنگوں ہو جائیں گے … سب طاقتیں کمزور … اِس کا کمزور نفس بڑا طاقتور ہے اگر اُس میں پاکیزگی ہے … اگر وہ اُس مقام سے آگاہ ہے جو پروردگار نے اُسے عطا کیا ہے … آباد اور شاد گھروں میں یہ ملکہ ہے … اِس کی بادشاہی ہے ۔
عورت جب بکھرتی ہے تو پھر سایہ سے محروم ہو جاتی ہے … اِس کی ہستی ایک قلعہ ہے … اگر یہ نہ چاہے تو کوئی غیر مرد اِس قلعہ میں داخل نہیں ہو سکتا … !!
اِس کا کردار معاشرہ کے لئے ایک زندگی ہے … اگر اِس پر قدغن نہ ہو تو اِسے لگام دینا مشکل ہے … اِس کا کوئی دشمن نہیں یہ خود اپنی دشمن ہے جب روشن دن میں تاریک راہوں پہ چلتی ہے ۔
عورت کی آنکھ کا حیاء تلوار سے زیادہ تیز ہے … آنکھ بھر کر مرد کی طرف دیکھے تو اُس کا وجود کانپنے لگے … اِس کے کمزور رویے اِسے برباد کرتے ہیں … اِس کے مزاج کی کمزوری اِس کی تباہی ہے ۔
وہ عورت معاشرہ کو تباہ کرتی ہے جس کے وجود میں آتش فشاں ہے … جو یہ نہیں جانتی اُس کا وجود کتنا مقدس ہے جس سے پیغمبروں نے جنم لیا … !
اکیلی عورت اکیلے گھر میں بچوں اور خاوند کے بغیر گھر میں نہیں غار میں زندگی بسر کرتی ہے … مرد کو عورت کی کمائی نہیں کھانی چاہئے ورنہ مرد نہیں رہے گا اور عورت کو مرد کی کمائی پر فخر ہونا چاہئے اور مرد سے ضرورت کی تمنا کر کے خوش ہونا چاہئے … یہ راحت بخش رویہ ہے ۔
###
10-6-14 بوقت : 6بجے صبح
عورت جب حیاء کا لباس اتار دے تو بے شک کمخواب پہن لے وہ بے لباس ہوتی ہے ۔
###
عورت کا حج خاوند کے قدموں میں ہے وہ راضی تو رب راضی ورنہ سفر بے مقصد اور دولت کا خرچ فضول خرچی … جس کی کمائی سے حج کیا جائے اُسی کا حج ہوتا ہے دوسرے کا مکہ کا سفر ہوتا ہے … حج وہ جو اپنی نیک اور حلال کمائی سے کیا جائے … حرام کی کمائی سے کیا جانے والا حج گناہ نہیں بخشواتا … وہ روح پر بے اثر ہوتا ہے … وہ سفر کی مشقت ہے … خاوند کی کمائی سے جو عورت حج کرتی ہے وہ خاوند کا حج ہوتا ہے … حج تو زندگی کا کامل صحیفہ ہے نہ جانے لوگ حج کے بعد انسان کیوں نہیں سنتے ۔
###
11-6-14 بوقت : 7بجے صبح
انا پرست عورت خوار پرست ہوتی ہے وہ اپنے جیون ساتھی کو کم تر اور حقیر سمجھتی ہے جس کی اپنی کمائی خاوند سے زیادہ ہوتی ہے اور اُس کمائی میں سے خرچ کر کے اپنے میاں پر احسان کرتی ہے … وہ اپنے زعم کو برتری کی تسلی دیتی ہے … یہی زعم اُسے خوار کرتا ہے ۔
عورت ‘ عورت نہیں رہتی جب مردانہ لہجے میں بات کرتی ہے ‘ جب احسان کی زبان استعمال کرتی ہے … جب برتری اُس کے ذہن میں سما جاتی ہے تو وہ برباد بستی کا سفر کرتی ہے ‘ پھر ہجوم میں اجاگر ہونے کے لئے بھیس بدلتی ہے ‘ باتوں سے اپنے آپ کو بڑا ثابت کرتی ہے کردار سے نہیں ‘ رویوں سے نہیں ۔
عورت جو خاوند کی بن کر رہتی ہے خاوند اُسے بنا کر رکھتا ہے دیر ہو سکتی ہے اندھیر نہیں ‘ عورت اپنی حقیقت منوانا چاہے تو کوئی مشکل نہیں ‘ انا قربان کرنا پڑتی ہے ‘ جذبات کو سولی پر چڑھانا پڑتا ہے … عورت کی تھوڑی سی خاموشی اُسے بہت سا فائدہ پہنچا سکتی ہے ۔ عورت کی زباں میں جتنی طاقت ہے مرد کے بازؤں میں نہیں ‘ عورت چپ نہیں رہ سکتی اگر چپ ہو جائے تو ولی بن جائے ۔
عورت کو چاہئے بچوں کو پیار ماں کا دے اور دبدبہ باپ کی طرح رکھے اگر اولاد کامیاب دیکھنا چاہتی ہے … ورنہ انا پرستی کی ندی میں ڈوب جائے گی ۔
###
11-6-14 بوقت : 8بجے صبح
جن کی محبت کی ابتداء شادی کے دن سے ہوتی ہے وہ ساری زندگی محبت میں گزار دیتے ہیں … وہ زندگی کے ہر لمحہ سے محبت کشید کرتے ہیں … اول الفاظ محبت زندگی کا سرمایہ ہوتے ہیں … ! جہاں مجبوری آڑے آ جائے وہ محبت ہر گز نہیں ہتی وہاں بے محبت زندگی بسر ہوتی ہے ۔
###
جس عورت نے اپنے میاں کے مزاج کو پڑھ لیا وہ زندگی کے امتحان میں کبھی فیل نہیں ہو گی … اُس کی کامیابی کے لئے اُس کا میاں ہر وقت اُس کی مدد کے لئے تیار رہے گا … جو ایک رات بھی میاں کو ناراض کر کے نہ سوئی ہو اُس سے بڑی خوش بخت کوئی نہیں … جس نے عبادت سمجھ کر خاوند کی خدمت کی ہو … جو خاوند کے لئے ہر وقت چہرہ پہ مسکراہٹ رکھتی ہو ‘ ہر وقت اُس کے آرام کا خیال … !!
مرد کے لئے عورت کا مزاج پڑھنا مشکل ہے کیونکہ عورت ایک مشکل ترین کتاب ہے … اِس کا ذہنی موسم بڑا عجیب ہے ‘ تیز دھوپ میں بارش برسا دے اور تیز بارش میں تیز دھوپ نکال دے یہ اِس کی جبلت کا حصہ ہے ‘ جس نے اِس کتاب کو پڑھ لیا وہ بڑا خوش نصیب ہے بلکہ دنیا کو اُس نے جنت بنا لیا ۔

Chapters / Baab of Aurat By Qalab Hussain Warraich