Episode 56 - Baatein Canada Ki (aik Pakistani Immigrant Ke Zabani) By Farrukh Saleem

قسط نمبر56 - باتیں کینیڈا کی (ایک پاکستانی امیگرینٹ کی زبانی) - فرخ سلیم

قسط نمبر56 او کینیڈا، اوکینیڈا آج جب میں کلاس میں پہنچا تو سارے گروپ ممبر جمع تھے اور بے بی آف دی گروپ کو مبارک باد دی جارہی تھی۔ پتہ یہ چلا کہ کتے اور منگیتر کے مقابلے میں کتا جیت گیا تھا۔ بے بی خوش تھیں کہ ان کا اسیے شخص سے پیچھا چھوٹ گیا جو ان کے کتے کو پسند نہیں کرتا تھا۔ واہ بھئی کینیڈا تیرے قربان آج کلاس میں کمیونٹی اور شمولیت پر بات ہو رہی تھی۔
یہ کورس پچھلے ہفتے ہی شروع ہوا تھا "کینیڈین سوسائٹی ایک شمولیت پسند سوسائٹی اور یہاں نئے آنے والوں کو دل سے قبول کیا جاتا ہے"یہ کہہ کر ہمارے استاد ذرا دیر کو رکے اور سٹوڈنٹس کی طرف دیکھا ۔یہ ان کا خاص سٹائل تھا۔ اس کا مطلب تھا کہ اگر کوئی طالب علم اس موضوع پر اظہار خیال کرنا چاہتا ہے تو میدان کھلا ہے۔ میں نے ہاتھ کھڑا کیا "لیجئے شروع ہو گئے، اب یہ امیگرینٹ کی طرف داری میں کوئی نئی کہانی لے کر آئیں گے " بڑی آپا بڑبرائیں "جی آپ کچھ کہنا چا ہ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

کوئی تبصرہ؟ "ٹیچر نے میری طرف اشارہ کیا "تبصرہ نہیں۔ آپ بیتی ہے اور ذرا طویل ہے" میرا جواب تھا "کوئی بات نہیں، اگر آپ کی بات اس موضوع کے تقاضوں پر پوری اترتی ہے تو آپ جتنا چاہیں وقت لے سکتے ہیں" یہ کہہ کر انہوں نے کلاس کی طرف دیکھا "بات شمولیت کی ہے۔ لیکن جب میں بطور امیگرینٹ آیا تو سب سے پہلے مجھے یہ بتایا گیا کہ بطور نئے امیگرینٹ، ہم اپنی آمد کے پہلے ۹۰ دن تک یہاں کے ہیلتھ کئیر سسٹم "میڈی کئیر" میں شمولیت کے اہل نہیں ہیں اور اس دوران جو بھی میڈیکل کے اخراجات آئیں گے وہ ہمیں اپنی جیب سے دینے ہیں، سرکار اس کی ذمہ دار نہیں ہے۔
اسکے فوراً بعد مجھے دوسرا بڑا دھچکا اس وقت لگا ، جب میں پہلی مرتبہ نوکری کی تلاش میں نکلا تومجھے بتایا گیا کہ میری پیشہ ورانہ تعلیم، جس کی بنیاد پر مجھے یہاں کا امیگریشن ملا تھا ، وہ قابلِ قبول نہیں ہے۔ مجھے اس کے لئے پہلے متعلقہ اداروں سے قبولیت کی سند لینی ہو گی، اور قبولیت کی سند سے پہلے انکی شرائط پوری کرنی ہونگی، انکے امتحان پاس کرنے ہونگے ،لانسنسنگ کے مراحل سے گزرنا ہو گاوغیرہ وغیرہ ۔
اور ہاں جب تک یہ سب کچھ پورا نہیں ہو جاتا ،لائسنس نہیں مل جاتا آپ اپنا پیشہ ورانہ ٹائٹل بھی استعمال نہیں کرسکتے، جو آپ اپنے ملک میں استعمال کرتے تھے ۔ ایسا کرنا جرم ہے ، اور اس کی اچھی خاصی سزا ہے۔اس کے ساتھ مجھے یہ بھی بتایا گیا کہ آپ کا غیر ملکی تجربہ یہاں کے حساب سے زیرو ہے، آپ کے پاس کینیڈا کا تجربہ ہونا چاہئے۔ اس طرح میں نہ صرف اپنے پیشہ سے باہر ہوگیا بلکہ کینیڈین جاب مارکیٹ میں کم ازکم تین چار سال کے لئے نا اہل قرار پایا۔
مجھے لگا کہ مجھے سسٹم میں شامل کرنے کے بجائے ، سسٹم سے باہر رکھنے پر زیادہ زور دیا جا رہا ہے کرایہ کے اپارٹمنٹ کی کوشش کی تو معلوم ہوا کہ آپکوجاب لیٹر چاہئے، ایک سال کی لیز ہوگی ، ریفرنس چاہئیں، اور اس طرح ہمیں اندر لانے کے بجائے باہر کا راستہ دکھا دیا گیا۔ سرکار سے رجوع کیا تو پتہ چلا کہ جو سرکاری رعایتی رہائشی سکیمیں ہیں، ان میں ویٹنگ لسٹ دس سے ۱۵سال ہے، آپ چاہیں تو درخواست دے دیں لیکن باربار تنگ نہ کریں، اپنی انفارمیشن اپ ڈیٹ کراتے رہیں، جب نمبرآئے گا آپ کو اطلاع دے دی جائے گی۔
دس سے ۱۵سال کا مطلب ہے کہ اس سسٹم میں بھی ہماری کوئی گنجائش نہیں ہے آپ ڈرائیونگ نہیں کرسکتے۔ یہاں کا لائسنس چاہئے ۔دوسرا مرحلہ پاس کرنے کے بعد روڈ پر گاڑی لا سکتے ہیں۔جب تک ایسا نہیں ہوتاآپ سسٹم سے باہر ہیں۔ آپ اپنے والدین کو سپانسرکرتے ہیں ور وہ یہاں آجاتے ہیں تو دس سال تک ساری ذمہ داری آپ کی ہے۔ وہ سرکاری سسٹم سے باہر ہیں۔ ہمارے بزرگ دس سال تک پینشن سسٹم سے باہر ہیں چاہے وہ سیٹیزن ہی کیوں نہ بن چکے ہوں آپ سیاسی سٹم سے بطور امیگرینٹ باہر ہیں ۔
ووٹ دینے کے لئے سیٹیزن ہونے کی شرط ہے ، اور اس میں تین سے چار سال بلکہ زیادہ ہی لگ سکتے ہیں۔ کیا آپ ان تمام باتوں کے باوجود کینیڈین معاشرے کو شمولیت پسند معاشرہ کہہ سکتے ہیں؟" میں نے اپنی بات ختم کر کے کلاس کی طرف دیکھا، خاصی خاموشی تھی ٹیچر نے طلباء کی طرف دیکھا "تو اس حساب سے امیگرینٹ کے لئے کینیڈا میں کچھ نہیں ہے" ایک ہم جماعت نے سوال کیا " نہیں، میں نے یہ تو نہیں کہا، امیگرینٹ کے لئے کینیڈا میں بہت کچھ ہے" میرا جواب تھا "ٹھیک ہے ، امیگرینٹ کے لئے جو مثبت باتیں ہیں آپ ان پر بھی روشنی ڈالیں" ٹیچر نے کہا "حکومت نے نئے امیگرینٹس کے لئے انگلش سیکھنے کی کلاسز، مفت چائلڈ کئر، جاب سرچ ورکشاپ اور چائلڈ ٹیکس کی سہولت ہیں۔
کینیڈا کا سیٹیزن شپ کاطریق کارانتہائی آسان اور بہترین ہے۔ جیسے ہی آپ کا تین سالہ قیام پورا ہوتا ہے آپ سیٹیزن شپ کی درخواست دے سکتے ہیں، اور طریقہ کار مکمل ہوتے ہی سیٹیزن شپ آپ کے ہاتھ میں۔ آپ کو وکیل تک کرنے کی ضرورت نہیں ۔ اتناآسان طریقہ کار دنیا کے کسی اور ملک میں نہیں ہے۔

Chapters / Baab of Baatein Canada Ki (aik Pakistani Immigrant Ke Zabani) By Farrukh Saleem