Episode 1 - Darde Judai By Shafaq Kazmi

قسط نمبر 1 - درد جدائی - شفق کاظمی

ماما مجھے بھی آپ کے ساتھ جانا ہے باہر گھومنے کے لئے لے جاؤ ناں
 پلیز ماما۔۔۔ننھی عدن ماما کو تنگ کرنے لگی۔۔۔
تنگ نہیں کرو۔۔۔ عدن میں نہیں لے کر جا رہی تمہیں لے جا کر شرم آتی ہے ہمیں ایک تو لوگ بھی پہچان لیتے ہیں تمہیں دیکھ کرکہ کس گھر کی خواتین ہیں۔۔۔۔۔ میں اور تمہاری آپی جا رہے ہیں۔۔
ماما پلیز ناں مجھے لے جاؤ ماما آپ کو کیوں شرم آتی ہے مجھے لے جا کر۔
۔۔۔ کیا میں اتنی بری ہوں؟
تنگ نہیں کرو۔۔۔ اور گھر پر بیٹھو۔۔۔
ننھی عدن گھر بیٹھ کر روتی رہی۔۔۔
آخر کیوں ماما آپ مجھے کہیں نہیں لے کر جاتی آخر کیوں آپ کو اتنی شرم آتی مجھ سے کیا میں آپ کی بیٹی نہیں ہوں۔۔۔۔۔
بچے تو بچے ہوتے ہیں۔۔۔عزت نفس تو ان کی بھی ہوتی ہے۔۔بچے کو ایسی بات نہ کی جائے کہ ان کا دل ہی ٹوٹ جائے۔

(جاری ہے)

۔

۔بلکہ انہیں پیار اور نرمی سے اصل وجہ سمجھا دی جائے تو نہ صرف وہ بات مان لیتے ہیں۔۔۔بلکہ کسی قسم کے عدم تحفظ اور غلط فہمی کا شکار بھی نہیں ہوتے۔
عدن نے ہمیشہ ہی اس قسم کے رویے سہے تھے۔۔۔۔اس کی بات یا تو سنی ہی نہ جاتی اگر سن بھی لی جاتی تو جھڑک دیا جاتا۔۔۔
عدن کی دو بہنیں میرب اور زرنش تھیں۔۔۔
دونوں عدن سے بڑی تھیں۔
۔۔
عدن شروع سے ہی اپنی بڑی بہنوں کے ساتھ رہتی تھی ان کے ساتھ سوتی تھی۔۔۔ تو کبھی ماما سے اتنی خاص اٹیچ نہیں تھی۔۔
عدن تمہیں پتہ ہم لوگ گھومنے گئے تھے پوری فیملی بہت مزہ آیا تھا۔۔۔
ویسے سب کہیں نہ کہیں ویکینڈ پر گھومنے گئے تھے۔۔۔
عدن تم نہیں گئی کیا۔۔۔۔حریم نے عدن سے پوچھا۔۔حریم عدن کی دوست تھی۔۔۔
نہیں یار ہم کہیں بھی نہیں گئے۔
۔۔
کیوں عدن؟
بس کسی کو گھومنے کا شوق نہیں تبھی عدن منہ بنا تے ہوئے کہنے لگی۔۔۔ہاں پر ماما اور بہنیں شاپنگ کرنے گئے تھے
تو تم نہیں گئی؟
یار چلو کلاس میں دیر ہو رہی شاید مس آمنہ آگئی ہیں۔۔۔عدن نے بات کو چینج کر دیا یکدم۔۔۔
ہاں اچھا چلو۔۔۔
یار بتاؤ نہ تم نہیں گئی شاپنگ پر۔۔۔حریم نے کلاس روم جاتے ہوئے دوبارہ پوچھا۔
۔۔
عدن کو ایک ہی بات بار بار ڈسکس کرنا اچھا نہ لگا۔۔اب وہ کیا بتاتی۔۔۔عدن اپنی دوست کو کل والا واقعہ بتانے میں شرمندگی محسوس کر رہی تھی۔۔۔ عدن نے بات بدلتے ہوئے کہا
یار آج تو مس نے ٹیسٹ بھی دیا تھا مجھے ایک نظر دیکھنا ہے۔۔۔ 
اوکے چلو۔۔۔۔۔۔۔
ماما کیسی ہیں آپ؟ عدن ماما کے پاس لیٹ کر بولی۔۔۔۔
عدن میرے پاس نہیں لیٹو روم میں جاؤ مجھے تمہاری عادت نہیں ہے میرے جسم میں درد ہو تا ہے۔
۔۔
عدن اُداس ہو کر اپنے روم میں آگئی۔۔
آپی کیا کر رہی ہو۔۔۔۔ عدن نے میرب سے پوچھا۔۔۔
عدن پلیز مجھے پڑھنے دو میں اخبار پڑھ رہی ہوں۔۔۔
مجھے بھی گیم کھیلنی ہے۔۔مجھے بھی کھیلا ؤ پلیز۔۔۔۔۔۔عدن نے زرنش کو کہا۔۔۔۔
عدن کیا مسئلہ ہے کھیلنے دو مجھے ابھی۔۔۔۔۔۔۔آجاتی ہو ہر وقت تنگ کرنے ابھی تو لیپ ٹاپ اُٹھایا ہے۔
۔
ماما زرنش کو کہیں نہ مجھے بھی گیم کھیلائے اپنے ساتھ۔۔۔
نہیں ماما میں نے ابھی لیپ ٹاپ لیا اس کو کہیں کچھ اور کر لے۔۔
عدن بڑی بہن ہے تنگ نہ کرو۔ اس کو لیپ ٹاپ۔
پر ماما۔۔
پر۔۔۔ور کچھ نہیں جاؤ اسکول کا کام کرو
عدن مایوس ہو کر گلی میں کھیلنے چلی گی
عدن سو جاؤ دوپہر کا ٹائم ہے۔۔۔۔۔ماما نے عدن سے کہا۔
۔۔
نہیں ماما مجھے نیند نہیں آتی دوپہر کو۔۔۔۔
گھر میں سب سو رہے تھے بس عدن جاگ رہی تھی۔۔۔۔
بھائی سب سو گئے میں بور ہو رہی ہوں۔۔۔ آپ میرے ساتھ کھیلو۔۔۔
گھر میں جو لڑکا کام کرتا تھا عدن اس سے بات کر رہی تھی۔۔۔۔کے اتنے میں باہر گلی سے بال آگئی بچے کرکٹ کھیل رہے تھے 
افف بھائی بال آگئی۔۔۔ اب دیکھنا یہ سب شور مچا دیں گے سب سو رہے ہیں جاگ جائیں گے۔
۔۔۔
عدن نے بال اُٹھا کر گلی میں پھینک دی تاکہ کوئی دروازہ نہ بجائے۔۔۔
اتنے میں بچوں نے زور سے دروازہ بجانا شروع کردیا ہماری بال دو۔۔۔
ارے یار پھینک تو دی ہے چیک کرو۔۔۔
بھائی بال آگئی۔۔۔اتنے میں کسی نے اس کو کہا۔۔۔
اوہ اوکے سوری۔۔۔۔۔
عدن کس سے باتیں کر رہی ہو اندر آؤ۔۔۔۔ ماما کی آواز آئی ماما نیند میں تھی۔
۔۔۔
ماما کچھ نہیں آپ سو جاؤ۔۔۔
میں کہتی ہوں اندر آؤ
عدن افف ماما۔۔۔۔
عدن جیسے اندر آئی ماما نے مارنا شروع کردیا۔۔۔۔۔ شرم نہیں آتی لڑکوں کے ساتھ کھیلتی ہو۔۔۔۔
نہیں ماما میں لڑکوں ساتھ نہیں کھیل رہی تھی آپ بھائی سے پوچھ لو۔۔۔۔
بکواس بند کرو۔۔۔۔ ماں ساتھ جھوٹ بولتی ہو۔۔۔
آہ ہ ہ ہ۔۔۔۔۔ماما سچ بول رہی ہوں۔
۔۔ ماما نے عدن کے کان زور سے پکڑے تھے
بی بی جی عدن میرے ساتھ کھیل رہی تھی یہ باہر نہیں گئی تھی۔۔
تم چپ کرو اس کی سائیڈ لے رہے ہو۔۔۔۔ ماما نے عدن کو اتنا مارا کے اس کے جسم میں درد شروع ہوگیا وہ سارا دن سوئی رہی۔۔۔ہمت ہی نہیں تھی اُٹھنے کی۔۔۔۔
ہائے آج میں نے اپنی بچی کو بہت مارا۔۔۔۔ماما نے عدن کے سر پر بوسہ دیتے ہوئے کہا۔
۔۔۔۔۔۔
ماما کیوں مارا آپ نے۔۔۔۔ میرب نے سوال کیا۔۔۔
لڑکوں کے ساتھ کھیل رہی تھی۔۔۔۔
نہیں میں نہیں کھیل رہی تھی لڑکوں ساتھ۔۔۔۔۔۔۔
بکواس نہیں کرو ماں ساتھ جھوٹ بولتی ہو۔۔۔۔۔ ماما نے عدن کو ایک تھپڑ لگایا عدن کے بدن میں ویسے ہی درد تھا اٹھا نہیں جا رہا تھا وہ واپس سے ہی گر گئی اور سو گئی۔۔۔۔۔۔
                                        ######

Chapters / Baab of Darde Judai By Shafaq Kazmi