Episode 7 - Darde Judai By Shafaq Kazmi

قسط نمبر 7 - درد جدائی - شفق کاظمی

کرلوں گی پھوپھو کے بیٹے سے اگر وہاں میری عزت ہوئی تو مجھے
 کوئی مسئلہ نہیں۔۔۔۔
تمہیں مسئلہ نہیں ہے لیکن مجھے ہے، میں تمہاری شادی ہرگز وہاں نہیں کروں گی آرہی ہے تمہیں سمجھ.۔۔
میں مر جاؤں گی تو وصیت ہو گی میری کے کچھ بھی ہو جائے تم پھوپھو کے بیٹے سے شادی نہیں کرو گی۔۔۔ میں بھی دیکھتی ہوں میرے جیتے جیتے تمہاری پھوپھو کیسے آتی ہیں یہاں رشتہ لینے۔
۔۔۔
ہاں تو میں بس یہ کہ رہی ہوں اگر عزت ہو وہاں میں نے یہ تھوڑی کہا کے میں وہاں ہی کروں گی۔۔۔۔ اور عادل صاحب کا دیکھا نہ کیسے کہ رہے تھے۔۔۔۔مجھے اس کے الفاظ اچھے سے یاد ہیں اور نفرت ہو گئی ہے مجھے اس شخص سے۔۔
جو بھی ہے پر عادل سے اچھا تمہیں اور کون ملے گا۔۔۔۔
اوہ پلیز ماما اب بھی آپ اس کو اچھا کہ رہی ہیں۔

(جاری ہے)

آپ نے دیکھا نہیں اس نے میری ذات کی کتنی تذلیل کی اس کے الفاظ شاید آپ کو یاد نہیں پر مجھے ہیں اور اب میں اس کا نام لینا بھی پسند نہیں کروں گی۔

۔ اور نہ ہی ان کے گھر جانا۔۔آپ مہربانی فرما کر اس کا ذکر اب میرے سامنے نہیں کرنا پلیز۔۔۔اور رہی بات میری تو اللہ تعالیٰ نے میرے لئے بہتر ہی سوچا ہو گا۔۔۔
اچھا چلو ٹھیک ہے دفع کرو۔۔اللہ تمہارے نصیب اچھے کرے آمین
                                  #####
ثناء تمہاری عدن بی بی کا تو ابھی تک میسج ہی نہیں آیا میرے پاس
ہاہاہا آجائے گا آجائے گا ذرا صبر تو کرو تم بھی۔
۔۔۔
مجھے کیا لینا دینا اس سے.۔۔۔۔ بس اس نے مجھے اگنور کیا ہے میں نے۔ اس کا بدلہ لینا ہے۔۔ میں میسج کرتا تھا تو آگے سے بلاک کر دیتی تھی۔۔۔ مطلب اتنا نخرہ۔۔۔اس کو بس میں نے سبق سیکھانا۔۔
یار شاہ زین مجھے لگتا ہے تمہیں ایسا نہیں کرنا چاہئے دیکھو عدن اچھی لڑکی ہے۔۔۔۔۔ وہ بس کسی سے فضول بات نہیں کرتی۔۔۔ہر ایک سے دور رہتی ہے۔
۔۔ اور تم تو انجان ہو۔۔۔ تبھی اس نے تمہیں جواب نہیں دیا میں نے دیکھا وہ کسی کو جواب نہیں دیتی۔۔۔ تم بدلے کی آگ میں کچھ غلط نہ کرنا دیکھو مجھے ڈر لگ رہا ہے مجھے تمہاری نیت ٹھیک نہیں لگ رہی پلیز۔۔۔
اوہ شٹ اپ ثناء اس نے شاہ زین کو اگنور کیا ہے آج تک مجھے کسی نے بلاک نہیں کیا مگر اس نے مجھے ہر آئی ڈی سے بلاک کیا۔۔میرے میسج کا جواب نہیں دیا مجھے نخرے دیکھا رہی تھی بس اب تم دیکھتی جاؤ۔
۔۔۔میں کیا کرتا اس کے ساتھ۔۔۔۔۔
                                   #####
جب میں بچی تھی
تو اکثر ----
مجھ سے کھلونے ٹوٹ جاتے تھے
میرے رونے پہ میری ماں آکر
کھلونا جوڑدیتی تھی
سنا ہے ماں سے بڑھ کر تجھے
الفت ہے بندوں سے تو!!!
آکر جوڑ دے یارب
میں خود کو توڑ بیٹھی ہوں
عدن نے فیس بک گروپ میں پوسٹ کر دی۔
۔۔۔۔
کیوں کیا ہوا عدن اُداس کیوں ہو۔۔۔شاہ زین نے کمنٹ کیا وہ تو بس بدلے کی آگ میں تھا۔۔۔عدن کیا جانتی اس کے ارادے۔۔ ابن آدم اپنا جال پھیلا رہا تھا۔۔۔بنت حوا کا دل نرم ہو رہا تھا۔۔
یہ تو سچ ہے کہ انسان ازل سے محبت کا بھوکا ہے۔۔اُسے جہاں سے محبت اور اپنائیت ملتی ہے وہ اس طرف ضرور جاتا ہے۔اگر اولاد کو ان کے والدین اتنی محبت اور اپنائیت دے دیں تو ان کی اولاد کو سچی اور جھوٹی محبت کی پرکھ بہت بہتر انداز میں ہو سکتی ہے۔
اور ان کو ضرورت ہی نہیں پڑے گی کہ وہ باہر کی دنیا سے محبتیں ن ڈھونڈتے پھریں۔پر وہ نہیں جانتی تھی کہ لوگ تو لوگ ہوتے ہیں۔۔۔انہیں آپ کی دکھ بھری کہانی میں کوئی دلچسپی نہیں۔۔۔ہاں آپ کے ساتھ کیا بیت رہی اس بات کے تجسس اور کھوج میں رہنا ان کا پسندیدہ مشغلہ ضرور ہو سکتا ہے۔
نہیں کچھ بھی نہیں۔۔ یہ تو بس مجھے پسند ہے۔۔۔ تبھی میں اکثر کرتی رہتی ہوں پوسٹ۔
۔۔ عدن نے کمنٹ کا جواب دیا
ہمممم۔۔۔ عدن آپ مجھ سے بات نہیں کرنا چاہتی؟
دیکھیں مسٹر شاہ زین میں کسی سے بھی بات نہیں کرتی ہوں۔۔۔
دیکھیں نہ مجھے آپ سے دوستی کرنی ہے پلیز کرلیں نہ۔۔۔۔
معذرت۔۔۔۔ میں دوستی نہیں کرتی ہوں کسی سے۔۔۔۔
عدن کسی ہیں آپ۔۔۔ پلیز نہ میں غلط۔ لڑکا نہیں ہوں۔۔۔ عدن کے پاس ان باکس میں میسج آگیا۔
۔۔
دیکھیں میں نے یہ نہیں کہا کے آپ غلط لڑکے ہو بس میں کسی سے بات کرنا پسند نہیں کرتی ہوں۔۔۔۔
کیوں نہیں کرتی ہو ویسے نہ میں بھی کسی سے بات کرنا پسند نہیں کرتا میں بہت اکیلا رہتا۔۔۔۔ میں تو اڈوپٹ ہوں.۔۔۔۔ پتہ نہیں میرے ماما بابا کون ہوں گے میرے ماما بابا نے کیوں مجھے چھوڑدیا۔۔۔۔۔یہاں کوئی بھی مجھ سے پیار نہیں کرتا ہے۔۔۔
۔ میرے یہ بھائی مجھے نوکروں کی طرح رکھتے ہیں بہن بھی عجیب سا سلوک کرتی۔۔۔ جب میں ان کے ماما بابا کو پیار کرتے دیکھتا تو مجھے نہ رونا آجاتا ہے۔۔کاش میرے ماما بابا بھی ہوتے مجھے پیار کرتے۔۔۔۔ تم بہت خوش قسمت ہو کہ تمہارے پاس تمہارے ماما بابا ہیں خیال رکھنا ان کا۔۔سوری میں بھی نہ ایسے پاگلوں کی طرح شروع ہوگیا مجھے پتہ آپ کو برا لگتا چلو میں آپ کو پریشان نہیں کرونگا ۔
۔۔۔۔۔
اللہ پاک کے اس کام میں کوئی حکمت ہو گی مسٹر شاہ زین۔۔۔
اس میں کیا حکمت ہو سکتی ہے۔۔۔۔ مس عدن۔۔۔۔
خیر یہ تو میرا رب ہی جانتا ہے۔۔۔
سوری میں نے آپ کو پریشان کیا.۔۔۔بس ایسے دل میں آیا تو کہ دیا۔۔۔۔
نہیں کوئی مسئلہ نہیں ہے اللہ آپ کی تمام تکلیفات کو دور فرمائے۔۔۔۔آمین۔۔۔ ویسے آپ گھر میں سب سے زیادہ کس سے اٹیچ ہو؟
اپنی بہنوں سے ہوں۔
۔۔۔
کیوں ماما بابا سے نہیں ہو کیا؟
ہوں۔۔۔ ان سے بھی۔۔۔ بابا تو مجھ سے بہت پیار کرتے ہیں میں ان کا مان ہوں ان کا غرور ہوں ان کا بھروسہ ہوں۔۔۔ ماما بھی بہت پیار کرتی ہیں۔ پر میں شروع سے ہی اپنی بہنوں ساتھ رہی ہوں تو اٹیچ زیادہ ان سے ہوں۔۔
کیوں ماما کے ساتھ نہیں رہی؟
دیکھیں آپ پرسنل ہو رہے ہیں آپ اپنے کام سے کام۔
رکھیں تو زیادہ بہتر ہو گا۔۔
ویسے عدن صاحبہ۔آپ اتنے نخرے میں کیوں رہتی ہیں۔۔۔۔ خیال کیجیئے گا کسی دن یہ نخرے مہنگے نہ پڑھ جائیں آپ کو۔۔۔۔ شاید وہ عدن کو پہلے سے ہی اشارہ دے رہا تھا کے وہ بدلہ لینا چاہ رہا۔۔
میں کسی سے فضول بحث نہیں کرتی ہوں ۔۔۔۔میں بس اپنے کام سے کام رکھتی ہوں۔۔۔ کسی کی ذاتی زندگی اور معمولات میں۔۔۔میں دخل نہیں دیتی ہوں۔
۔۔۔اگر آپ کو یہ میرے نخرے لگتے تو ٹھیک ہے مجھے ان نخروں میں رہنا پسند ہے۔۔۔۔ میرے والد صاحب نے مجھے فیس بک استعمال کرنے کی آزادی تو ضرور دی ہے پر میں اپنی حد میں رہنا چاہتی ہوں ہمیشہ۔۔۔۔میں کبھی کوئی ایسا کام نہیں کرنا چاہوں گی جس کی وجہ سے میرے بابا کا مان ٹوٹ جائے میں ان کو تکلیف میں نہیں دیکھ سکتی ہوں۔۔۔۔
اوہ اچھا گڈ اچھی سوچ ہے آپ کی۔
۔۔ مجھے آپ جیسی سوچ رکھنے والی لڑکی بہت پسند ہے۔۔۔۔
شکریہ اور اللہ حافظ ۔۔۔ مجھے کچھ کام ہے۔۔۔۔
جی جی اللہ حافظ۔۔۔۔۔
                               #####
کیا بنا شاہ زین بات ہوئی عدن سے تمہاری ۔۔۔
ہاں۔ ہو گئی ہے اس سے بات۔۔۔
پھر کیا بنا۔۔۔۔
بنا تو کچھ نہیں۔۔۔ عدن اپنے والد سے بہت اٹیچ ہے اس کے والد کا غرور ہے وہ اور وہ کسی سے صرف اس لئے بات نہیں کرنا چاہتی کے وہ اپنے والد کا بھروسہ نہیں توڑ سکتی۔
۔۔۔۔۔
تو پھر؟
پھر کیا بس اب دیکھتی جاؤ.۔۔۔ اس کے والد کا غرور اور بھروسہ خاک میں ملانا ہے میں نے۔۔
نہیں دیکھو نہیں ایسا کچھ نہیں کرنا تم۔۔۔۔۔
اوہ پلیز تم تو چپ ہی رہو۔۔
                                 #####
عدن میرا۔ بچہ کیسی ہو۔۔۔۔
بابا میں ٹھیک ہوں آپ۔ کیسے ہیں۔۔۔
میں بھی ٹھیک ٹھاک۔۔۔میں نے سنا تم خالہ کے گھر کچھ ہنگامہ کر کے آئی ہو۔
۔۔
ہاہاہا بابا۔۔۔ جی بہت بڑا ہنگامہ کیا ہے آپ کی بیٹی نے۔۔۔۔ عدن کے لئے اس کے بابا کم اچھے دوست زیادہ تھے عدن گھر کے سارے راز بابا کو بتاتی تھی یہاں تک کے کبھی کوئی سرپرائیز بابا کو دینا ہو کسی نے عدن پہلے سے بتا دیتی ہی اس لئے سب بابا کی چمچی بھی کہتے تھے۔ عادل کی باتوں نے اُسے اندر سے ہلا کر رکھ دیا تھا۔۔۔بہادربن کے وہ اسے باتیں تو سنا آئی تھی۔
۔۔لیکن ریجکٹ ہونے کے احساس نے اس کو گہری چوٹ پہنچائی تھی۔۔۔وہ رونا چاہتی تھی۔۔۔چیخنا اور چلانا چاہتی تھی۔۔۔وہ دنیا کو بتانا چاہتی تھی میں اتنی بیمول نہیں ہو۔۔وہ لوگوں کو اپنی اہمیت اپنے انمول ہونے کا احساس دلانا چاہتی تھی۔۔۔لیکن وہ کچھ بھی نہ کر سکی۔۔۔اس کی بے بسی پر رونے والی اس کی تنہائی تھی۔۔یا ہمیشہ کی طرح اس کے کمرے کی وحشت بھری خاموشی۔
۔۔اس رات اس نے اپنا درد آنکھوں کے رستے بہہ جانے دیا تھا۔اور اگلی صبح وہ پھر سے وہی عدن بن گئی تھی۔۔جس پر لوگوں کو کبھی گمان تک نہ ہوتا تھا کہ وہ درد اور تنہائی کی کس گہری کھائی میں گری ہوئی ہے۔۔
پر ایسا ہوا کیا بیٹا۔۔۔۔
عدن نے ساری بات بابا کو بتا دی۔۔۔
ہمممم ۔۔۔۔میرا بچہ بہت اچھا کیا تم نے اور وہاں رُکی بھی نہیں۔
۔۔
جی بابا میرے لئے میری عزت سے بڑھ کر کچھ بھی نہیں ہے.۔۔۔۔کوئی میری ذات کی تذلیل کرے یہ ہرگز برداشت نہیں کروں گی میں اس کی آنکھوں میں تیرتا دکھ شاید بابا نے بھی نہیں دیکھا تھا۔
شاباش بیٹا۔۔۔۔ اور ویسے بھی تمہاری پھوپھو بھی کہ رہی ہیں۔۔
جی ماما نے بتایا تھا بابا۔ مجھے فرق نہیں پڑتا وہ جو بھی ہو بس آپ کی اور ماما کی عزت کرتا ہو۔۔۔ بابا میں آپ کی بیٹی ہوں اور میرے لئے یہ فخر کی بات ہو گی کے میرے ہمسفر کا انتخاب آپ کریں کیوں کے آپ نے مجھ سے زیادہ عمر گزاری ہے اور میں جانتی ہوں میرے بابا بہت خاص کے ہاتھ میں میرا ہاتھ دیں گے۔۔۔جو آپکا انتخاب ہو گا وہ بہت خاص ہو گا میرے لئے بابا۔۔۔
شاباش میرا بیٹا جیتی رہو۔۔ تمہارے بابا کو تم پر مان ہے.۔۔۔۔۔

Chapters / Baab of Darde Judai By Shafaq Kazmi