Episode 19 - Darde Judai By Shafaq Kazmi

قسط نمبر 19 - درد جدائی - شفق کاظمی

یا اللّہ کہاں پھنس گئی ہوں میں۔۔۔۔کیوں آخر کیوں۔۔۔؟ہر بار میرے ساتھ ایسا کیوں ہوتا ہر بار مجھے بنا کسی غلطی کی سزا ملتی ہے۔۔۔عدن کھڑکی کی سامنے کھڑی باہر لان کو دیکھ دیکھتے ہوئے سوچ رہی تھی اور اپنے بہتے آنسوں صاف کر رہی تھی۔۔
میڈم آپ کو سر منیب بلا رہیں ہیں ناشتے کے لئے۔۔۔۔۔۔ اتنے میں ایک لڑکی نے کمرے میں آکر عدن کو کہا۔۔۔
۔۔
جا کر کہہ دو اپنے سر کو مجھے کچھ نہیں کھانا۔۔۔۔۔عجیب درندہ صفت انسان ہے پہلے مجھے کڈنیپ کر لیا اب ناشتہ کرنے کو کہہ رہا ہے۔۔۔۔
سر نے کہا کے اگر آپ کھانا کھائیں گی تو وہ آپ کے گھر کال پر بات کرنے کی اجازت دے دیں گے۔۔۔۔اگر آپ ناشتہ نہیں کریں گی تو آپ گھر کال نہیں کر سکتیں۔۔یہ کہہ کر وہ لڑکی چلی گئی۔۔۔۔
عدن کے پاس اور کوئی راستہ نہیں تھا عدن خاموشی سے ناشتے کی ٹیبل پر آگئی.۔

(جاری ہے)

۔۔۔۔۔عدن کی آنکھوں کے گرد ہلکے پڑ گئی تھے اور پہلے سے بھی زیادہ کمزور اور زرد دکھ رہی تھی۔منیب عدن کو اس حال میں دیکھ کر جس کرب سے گزر رہا تھا عدن اس سب سے بے خبر تھی۔ وہ عدن کو سچ بتانا چاہتا تھا۔۔۔۔ پر مجبور تھا۔۔۔۔۔وہ کچھ نہیں کہ سکتا تھا۔۔۔۔۔۔
عدن نے غصہ اور نفرت سے منیب کی جانب دیکھا غصے سے چیئر گھسیٹی اور بیٹھ گئی۔۔۔۔کھا تو وہ پہلے بھی برا نام رہا تھا عدن کے آتے ہی منیب نے کھانے سے ہاتھ روک لیا تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔
ناشتہ کی ٹیبل پر وہ دو لڑکیاں بھی موجود تھیں جو عدن کوروم میں چھوڑ کے آئیں تھیں۔۔۔ منیب نے ان میں سے ایک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا آپ کو پتہ ہے رابعہ۔۔جوشخص غصے کی کیمسٹری کو سمجھتا ہو وہ بڑی آسانی سے غصہ کنٹرول کر سکتا ہے۔۔۔۔
سر غصہ کی کیمسٹری کیا ہے؟ رابعہ نے حیرانگی سے پوچھا
ہمارے اندر سولہ کیمیکلز ہیں یہ کیمیکلز ہمارے جذبات ہمارے ایموشن بناتے ہیں۔
۔ہمارے ایموشن ہمارے موڈز طے کرتے ہیں اور یہ موڈز ہماری پرسنیلٹی بناتے ہیں۔۔۔۔۔ہمارے ہر ایموشن کا دورانیہ بارہ منٹ ہوتا ہے.۔۔۔
وہ کیسے سر؟؟؟
مثلاً۔۔۔۔۔ غصہ ایک جذبہ ہے یہ جذبہ کیمیکل ری ایکشن سے پیدا ہوتا ہے۔۔۔۔مثلاً ہمارے جسم نے انسولین نہیں بنائی یا یہ ضرورت سے کم تھی۔۔۔ہم نے ضرورت سے زیادہ نمک کھا لیا۔۔۔۔
ہماری نیند پوری نہیں ہوئی یا پھر ہم خالی پیٹ گھر سے باہر آ گئے۔
۔۔ ہمارے اندر کیمیکل ری ایکشن ہو گا یہ ری ایکشن ہمارا بلڈ پریشر بڑھا دے گا اور یہ بلڈ پریشر ہمارے اندر غصے کا جذبہ پیدا کر دے گا ہم بھڑک اٹھیں گے لیکن ہماری یہ بھڑکن صرف بارہ منٹ طویل ہو گی ہمارا جسم بارہ منٹ بعد غصے کو بجھانے والے کیمیکل پیدا کر دے گا اور یوں ہم اگلے پندرہ منٹوں میں کول ڈاؤن ہو جائیں گے۔۔۔۔۔۔،
واہ گریٹ رابعہ بولی۔
۔۔
عدن نے زور سے پانی کا گلاس ٹیبل پر رکھا۔۔۔۔۔اور منیب سے مخاطب ہوئی۔۔۔۔۔سر میں نے ناشتہ کر لیا ہے اب وعدے کے مطابق آپ کو میری بات میری فیملی سے کروانی ہو گی۔۔۔۔۔۔
میں تو سر نہیں ہوں تم مجھے سر کیوں بلا رہی ہو۔۔۔۔۔۔۔منیب کو عدن کے سر بلانے پر حیرت ہوئی۔۔۔۔۔۔۔
آپ کو کیا لگتا ہے منیب سر۔۔۔۔عدن نے طنزیہ لہجے میں کہا۔
۔۔آپ مجھے کڈنیپ کر لیں گے جس طرح ان لڑکیوں کو کیا پھر میں آپ کی غلامی کروں گی۔۔۔۔۔۔سوچ ہے تمہاری۔۔۔۔اوہ سوری منیب سر۔۔۔۔۔۔عدن نے کبھی جھکنا نہیں سیکھا۔۔۔۔میں مر جاؤں گی لیکن تم جیسے درندہ صفت مرد کے آگے کبھی نہیں جھکوں گی۔۔۔عدن تیز لہجے میں منیب سے کہتے ہوئے روم کی طرف بڑھ گئی۔۔
#####
ملٹری سپیشل فورس کی میٹنگ ایک خفیہ سیف ہاؤس میں منعقد کی گئی تھی۔
۔ اس میٹنگ کا مقصد ملک دشمن جاسوسوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھنا تھا۔۔۔اور ان کو کسی بھی حال میں گرفتار کرنا تھا۔۔۔کیونکہ ملٹری سپیشل فورس کے ایک ذہین آفیسر نے وہ خفیہ فائل حاصل کر لی تھی۔۔۔جس میں فارن جاسوسوں کی تمام خفیہ معلومات موجود تھیں۔۔۔اور ان سب ایجنٹوں کا خفیہ پلان موجود تھا۔۔۔جس کے ذریعے وہ ملک میں تخریب کاری کے زریعے لوگوں میں خوف کی فضا پیدا کر سکتے تھے۔
۔ اور انتہائی خطرناک قسم کی ڈرگز لانچ کرنے والے تھے۔۔۔جو مستقبل کے معماروں کو ذہنی اور اعصابی طور پر ناکارہ بنا سکتی تھیں۔۔۔۔
یہ ایک انتہائی خطرناک مشن تھا۔۔۔جس کی ذمہ داری کیپٹن محمّد غزان کو سونپی گئی تھی۔۔اور کیپٹن محمّد غزان کو اس کی بہادری کی وجہ سے کیپٹن سے میجر کے عہدے پر ترقی دے دی گئی تھی۔۔۔۔میجر محمّد غزان اور اس کے جانبازوں کو کچھ اہم ہدایات دے کر میٹنگ ختم کر دی گئی۔
۔۔۔
####
انہوں نے اپنی گاڑی کو گھر کے رستے پر ڈالا ہی تھا کہ چار موٹر سائیکل سواروں نے ان کی گاڑی کو گھیرے میں لے لیا تھا۔۔۔۔دو موٹر سائیکل گاڑی کے سامنے اس انداز میں آکر رکے تھے کہ گاڑی روکنے کے سوا کوئی چارہ نہ تھا۔۔۔۔کیونکہ سائیڈ مرر سے وہ پسٹل تانے دو موٹر سائیکل سوار اپنی گاڑی کے دائیں بائیں دیکھ چکے تھے۔۔۔۔ انہوں نے جیسے ہی گاڑی کی سپیڈ آہستہ کی ایک موٹر سائیکل سوار نے گن کا ٹریگر دبایا تھا۔
۔۔ اس کے ٹریگر دباتے ہی۔۔باقی تین بھی گاڑی پر حملہ آور ہوئے تھے۔۔۔۔اور مسلسل دومنٹ تک گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کرتے رہے اور پھر فرار ہوگئے تھے۔۔۔سڑک سنسان تھی۔۔۔تھوڑی بہت ٹریفک آجا رہی تھی۔۔۔ان حملہ آوروں کے جاتے ہی وہ رک چکی تھی۔۔اور چند لوگ گاڑی کی سمت بھاگے تھے۔۔۔ گاڑی میں موجود شخص خون سے لت پت تھا۔۔۔اور بے ہوش ہو چکا تھا۔۔۔

Chapters / Baab of Darde Judai By Shafaq Kazmi