Episode 26 - Darde Judai By Shafaq Kazmi

قسط نمبر 26 - درد جدائی - شفق کاظمی

ویلکم میم۔۔۔ آپ کو کچھ چاہیے۔۔۔۔ایک ویٹر اس کی ٹیبل پہ آیا۔۔اور اس سے پوچھنے لگا۔۔۔۔پچھلے بیس منٹ سے وہ اس کا انتظار کر رہی تھی۔۔۔ڈارک براؤن شولڈر کٹ بال اس نے چہرے کی بائیں سائیڈ اورکندھے پر گرا رکھے تھے تاکہ اس کا چہرہ واضح نہ ہو۔۔بلیک جینز اور ڈیپ ریڈ ٹاپ پہننے وہ مسلسل اپنی رنگ گھما رہی تھی اور اضطراب کا شکار لگتی تھی۔۔۔کورنر ٹیبل پر ہونے کی وجہ سے وہ ہر نئے آنے والے کی نظروں سے اوجھل ہوگئی تھی۔
۔۔لیکن وہ خود جس ڈائریکشن میں بیٹھی ہوئی تھی۔۔۔ہوٹل میں داخل ہونے والے ہر شخص کو دیکھ سکتی تھی۔۔۔۔ اتنے میں ایک شخص آتا دکھائی دیا بلیک تھری پیس پہنے وہ ایک معزز شخص دکھائی دیتا تھا۔۔۔اس کے پچکے گال چھوٹی لیکن چمکدار آنکھیں۔۔اس کے۔مکار اور بدفطرت ہونے کا پتہ دیتی تھی۔

(جاری ہے)

۔۔۔اس کے دائیں بائیں دو آدمی اور بھی تھے وہ تینوں ایک ٹیبل کی طرف بڑھ گئے تھے۔

۔۔ وہ چونک گئے اور ان کو دیکھنے لگی۔۔
ایک اور شخص جو ان کا ساتھی معلوم ہوتا تھا۔۔ ان تینوں آدمیوں سے کچھ فاصلے پر موجود تھا۔۔۔اور ان تینوں سے لا تعلق نظر آرہا تھا۔۔
اتنے میں ریڈ ٹاپ والی لڑکی کی رنگ وائبریٹ کرنے لگی۔۔۔اس نے آنکھوں پر گلاسز چڑھا یا اور واش روم کی طرف بڑھ گئی۔۔۔۔
اس نے رنگ کو پریس کیا بلیک ٹائیگر سپینگ اوور۔
۔۔وہ رنگ کی شکل کا ٹرانسمیٹر تھا۔۔۔۔وہ آچکا ہے اوور۔۔۔۔۔پلان کے مطابق سب ایجنٹس ریڈی ہیں۔۔۔جو بیرے ٹارگٹ کے قریب ہیں۔۔وہ اپنے ایجنٹس ہے۔۔۔میرا کام مکمل ہو گیا ہے۔۔۔میں جا کر ٹارگٹ کی گاڑی کو کنٹرول میں لیتی ہوں۔۔۔تم ان کے چوتھے ساتھی کو اپنے کنٹرول میں لو۔۔وہ ہوشیار معلوم ہوتا ہے اوور۔۔۔۔بلیو کیٹ بلیک ٹائیگر کو اندر کے حالات بتا کر ایگزٹ ڈور کی طرف بڑھتی چلی گئی۔
۔۔۔
انہوں نے ٹیبل پر بیٹھتے ہی ایک ویٹر کو اپنی طرف آنے کا اشارہ کیا۔۔۔۔اور اسے بلیک کافی آرڈر کی۔۔۔۔۔
وہ ویٹر مستعدی سے آرڈر نوٹ کر کے جا چکا تھا۔۔۔۔۔
#####
چار لوگ زنجیروں سے بندھے بے ہوش تھے۔۔۔جیسے ہی ان کو ہوش آئی۔۔۔مجھے انفارم کر دینا۔۔۔۔۔۔بلیک ٹائیگر اپنے رائیٹ ہینڈ کو ہدایت کر کے آپریشن روم کی طرف بڑھ گیا۔
اور باس کو کال کرنے لگا۔۔
آہستہ آہستہ ان چاروں کو ہوش آگیا تھا۔۔۔۔وہ اپنے آپ کو ایک کمرے میں دیکھ کر خوف زدہ ہو گئے تھے۔۔۔۔
باس یہ کیسے ہو گیا۔۔۔انہوں نے ہمیں ڈھونڈ کیسے لیا۔۔۔۔۔۔ایکس زیرو دہشت زدہ لہجے میں کہنے لگا۔۔۔۔
ابے لوزر چپ کرو۔۔۔۔تم تینوں اندھے تھے نظر نہیں رکھ سکتے تھے کہ تعاقب ہو رہا ہے ہمارا۔۔۔پچکی گالوں والا جو ان کا باس معلوم ہوتا تھا چیختے ہوئے کہنے لگا۔
۔۔۔
لوزر تو تم ہو۔۔۔۔۔تم تو معمولی سپاہی بننے کے لائق نہیں اور باس بنے پھرتے ہو۔۔۔۔اگر میں بندھا ہوا نہ ہوتا تو تمہاری پچکی ہوئی شکل کو دیوار سے چپکا دیتا ایکس زیرو غصے سے چیختے ہوئے بولا۔
ایکس زیرو یہ لڑنے کا وقت نہیں ہے۔۔اب یہ سوچو کہ کرنا کیا ہے۔۔
#####
عدن آج میں تمہیں سب کچھ سچ سچ بتاتا ہوں۔۔منیب نے عدن کا ہاتھ تھاما منیب کی آنکھوں سے آنسوں بہہ رہے تھے۔
۔۔ تمہیں پتہ ہے میں کون ہوں۔۔۔۔میں منیب نہیں ہوں۔۔۔۔میرا نام محمّد غازان ہے۔۔۔۔میں پاک آرمی میں ہوں میجر ہوں۔۔۔تمہیں لگتا ہے کے میں نے تمہیں اغوا کیا ہے۔۔میں تو تمہیں اس دن ان درندوں سے بچا رہا تھا۔۔عدن تمہارے بابا ہمارے باس ہیں۔۔کچھ را کے بندے ہیں جن کی اہم فائل ہمارے ہاتھ لگ گئی تھی اس میں ان کے اہم راز تھے۔۔۔۔وہ اس فائل کو حاصل کرنا چاھتے تھے۔
۔ان کو پتہ چلا تم باس کی بیٹی ہو۔۔۔وہ تمہیں شاپنگ مال میں کڈنیپ کر کے تمہارے بابا کو بلیک میل کرنا چاھتے تھے۔۔یہ خبر ہم تک پہنچ گئی کے تم کڈنیپ ہونے والی ہو۔۔۔۔اس وجہ سے میں تمہیں اس دن وہاں سے لے آیا تھا اور سیف ہاؤس میں رکھا وہ دو لڑکیاں بھی پاک آرمی میں ہیں جو تمہارا خیال رکھ رہیں تھیں۔۔۔۔عدن تمہیں لگا میں غلط بندہ ہوں۔۔تمہیں لگا میں نے ان لڑکیوں کو بھی اغوا کیا ہے۔
۔تمہیں لگا میں نے ان کی عزتوں کے ساتھ کھیلا ہے۔۔۔عدن میں کسی کی عزت ساتھ کیسے کھیل سکتا ہوں۔۔میں تو محافظ ہوں۔۔۔۔۔تم نے مجھے گھٹیا اور گرا ہوا سمجھا۔۔۔تم مجھ سے نفرت کرتی چلی گئی۔۔۔۔۔میں لمحہ لمحہ کس کرب سے گزر رہا تھا تمہیں بتا نہیں سکتا ۔۔۔عدن میں۔ مجبور تھا میں تمہیں سچ نہیں بتا سکتا تھااور یہ بات تمہارے بابا کو بھی پتہ تھی عدن۔
۔۔۔عدن میں تم سے نکاح اس وجہ سے کرنا چاہتا تھا کیوں کے میں نہیں چاہتا تھا کل کو کوئی تمہارے کردار پر بات کرے۔۔۔۔۔کل کو کوئی تمہارا جینا مشکل کردے۔کل کو کوئی کہے تم کسی نا محرم ساتھ رہ چکی ہو۔۔۔اس لئے میں تمہارا محرم بننا چاہتا تھا۔۔۔۔اور عدن میں تم سے بے پناہ محبت کرتا ہوں میں تمہیں اس حال میں نہیں دیکھ سکتا۔۔پلیز واپس زندگی کی طرف آجاؤ عدن۔۔۔پلیز خود کو صدمے سے باہر لے آوّ۔۔۔منیب روئے جا رہا تھا۔۔ضبط کا بندھن ٹوٹا۔۔۔۔ تو لفظ بھی ٹوٹنے لگے عدن کا ہاتھ پر اپنے لبوں پر رکھ کر رونے لگا۔۔۔
#####

Chapters / Baab of Darde Judai By Shafaq Kazmi