Episode 34 - Darde Judai By Shafaq Kazmi

قسط نمبر 34 - درد جدائی - شفق کاظمی

ہاں بولو کون ہو تم اور مجھ سے کیا بات کرنی ہے یہاں کس مقصد کے تحت آئے ہو. ۔۔۔؟؟؟
سب بتاؤں گا پہلے یہ بتائیں عدن کہاں ہے۔۔۔۔۔
عدن کام کر رہی ہے میں نے اسے کام میں مصروف رکھا اب جلدی سے مجھے بتاؤ اس سے پہلے عدن آجاؤ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اوکے اوکے بتاتا ہوں سب بتاتا ہوں
عدن بیٹا بات سنو۔۔۔۔ ہم لوگ انگلینڈ جا رہے ہیں۔۔۔۔آج رات کو تیاری کر لو۔
۔۔۔۔
پر ماما انگلینڈ کیوں؟؟ خیریت مامو تو ٹھیک ہے نہ۔۔۔۔۔
جی بیٹا مامو ٹھیک ہے۔۔۔۔بس کچھ ٹائم کے لئے ہم انگلینڈ چلے جاتے ہیں۔۔۔۔ابھی تمہارے پیچھے بھی وہ لوگ لگے ہیں۔۔بیٹا۔میں نہیں چاہتی تم کسی مصیبت میں دوبارہ پڑھ جاؤ۔۔۔
لیکن ماما بابا۔۔۔۔۔۔۔۔
تمہارے بابا بہت جلد اپنے انجام تک پہنچ جائیں گے۔

(جاری ہے)

۔۔بے فکر رہو عدن میں تمہارا دشمن۔

نہیں ہوں۔۔میں جانتا ہوں تمہارے بابا نے راء کے لئے کام کیا وہ ایک غدار وطن ہے۔۔۔۔معید نے عدن کو سمجھانے والے لہجے سے کہا۔۔۔۔
لیکن میں تمہیں نہیں جانتی۔۔۔۔اور تم بابا کے بارے میں کیسے جانتے ہو۔ اتنا سب کچھ۔۔۔۔۔
عدن کہا نہ تمہارے بابا کا دوست ہوں اور جب تمہارے بابا اپنے انجام تک پہنچ جائیں گے تب تمہیں میرے بارے میں بھی پتہ چل جائے گا۔
ابھی میں زیادہ کچھ نہیں بتا سکتا میرا بھروسہ کرو یہاں رہنا خطرے سے خالی نہیں ہے۔تم لوگوں کا یہاں سے چلے جانا ہی بہتر ہے۔جب تک حالات کچھ ٹھیک نہیں ہوتے تم لوگ انگلینڈ ہی رہو۔۔۔ابھی آستین کے سانپ پیچھے لگے ہیں جو بظاہر تمہارے نظر آتے ہیں پر در حقیقت ان حرام خوروں سے ملے ہوئے ہیں۔۔۔
لیکن ماما غزان۔۔۔۔ماما غزان کو تو بتا دیں اس کو بغیر بتائے نہیں جانا میں نے۔
۔۔۔۔۔۔
بیٹا میری غزان سے بات ہو گئی ہے۔۔۔۔میں نے اسے سب کچھ بتا دیا ہے۔۔۔۔۔۔
ماما غزان کو سب پتہ ہے۔۔۔۔
جی بیٹا۔۔۔۔۔۔
ہممم۔۔۔۔
عدن رونے کا کوئی فائدہ نہیں ہمّت سے کام لو جانتا ہوں بہت مشکل وقت ہے آپ لوگوں کے لئے پر اللہ آپ لوگوں کو ہمّت دے آمین۔میں آپ دونو کو ائیرپورٹ چھوڑ کر خود آؤں گا۔ ڈرائیور اور کسی پر بھی بھروسہ نہیں کرنا ہے اور کسی کو فلحال نہیں بتاؤ کے انگلینڈ جا رہے ہیں۔
۔۔۔کچھ ٹائم کے لئے سب کی نظروں سے دور رہو۔۔۔۔۔ جب تک آستین کے سانپ پکڑے نہیں جاتے۔۔۔
####
وہ عجلت بھرے انداز میں گاڑی سے نکل کر ہسپتال میں داخل ہوا۔۔۔کیپٹن حسین بلیو کیٹ اور بلیک ٹائیگر بھی اس کے ہمراہ تھے۔۔۔سر کیا کرنے والے ہیں۔۔۔میں کچھ سمجھا نہیں کیپٹن حسین ٹائیگر سے پوچھنے لگا۔۔۔۔ٹائیگر نے گھور کر آنکھوں کے اشارے سے اسے خاموش رہنے کا کہا۔
۔۔۔۔جیسے ہی وہ عریب کے کمرے میں داخل ہوئے۔۔۔۔حسین نے فوراً برگیڈیئر عریب کو سلیوٹ کیا۔۔۔اور معدب انداز میں ایک طرف کھڑا ہو گیا۔۔۔۔۔ٹائیگر اور غزان سپاٹ انداز میں کھڑے رہے۔۔۔۔
کیا ہوا غزان بیٹے۔۔۔۔؟ادھر آؤ میرے پاس۔۔۔۔سب ٹھیک تو ہے نہ عریب کو غزان کا رویہ کھٹکا۔۔۔تو غزان سے بولے۔حسین تمہیں اس طرح ان کے احترام میں کھڑے ہونے کی ضرورت نہیں۔
۔۔۔ان کو یہ عزت راس نہیں آئی۔۔۔۔کیوں عریب عارف صیح کہا نہ میں نے۔غزان زہریلے انداز میں عریب سے مخاطب ہوا۔۔۔۔۔عریب کو شدید گڑبڑ کا احساس ہوا تو اپنا پسٹل اٹھانے کیلے ہاتھ بڑھایا۔۔۔
ہم نے کبھی کچی گولیاں نہیں کھیلیں۔۔۔۔تم جانتے ہو۔۔۔غدار صرف غدار ہوتا ہے۔۔۔۔تم آج سے صرف غدار ہو۔۔۔اس دھرتی سے اور ہم سے تمہارا کوئی رشتہ نہیں۔
۔۔۔یہی گن ڈھونڈ رہے تھے نہ تم۔۔۔۔۔۔عریب اپنی گن غزان کے ہاتھ میں دیکھ کر بوکھلا گیا تھا۔۔۔۔بلیو کیٹ ان کو آرام کی ضرورت ہے۔۔۔۔میرا خیال ہے ان کو میڈیسن دے دو پہلے۔۔۔غزان کیٹ سے مخاطب ہوا۔۔یہ کیا کر رہے ہو غزان۔۔۔تمہیں یہ سب کچھ بہت مہنگا پڑے گا۔۔۔۔کیٹ تم نے سنا نہیں۔۔۔۔؟ غزان عریب کی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے غرایا تھا۔۔۔
کیٹ نے پلک جھپکتے ہی عریب کے بازو میں نیلے محلول سے بھرے انجیکشن کی سرنج لگا دی تھی۔
۔۔۔پلک جھپکتے ہی۔۔عریب بے ہوش ہوگیا تھا۔۔۔
اس کو بھی وہیں لے چلو۔۔جہاں باقی سب ہیں۔۔۔۔اور ہاں آج سے یہ مشن مکمل ہو گیا۔۔۔۔
اب مجھے ڈائیریکٹ ڈائریکٹر جنرل صاحب کو مشن کے بارے رپورٹ کرنا ہے۔۔۔۔۔۔غزان ان سب سے کہتے ہوئے وہاں سے عجلت بھرے انداز میں نکلتا چلا گیا۔۔۔۔

Chapters / Baab of Darde Judai By Shafaq Kazmi