Episode 40 - Darde Judai By Shafaq Kazmi

قسط نمبر 40 - درد جدائی - شفق کاظمی

یعنی کے عدن عریب اپنے باپ کے نقشہ قدم پر چل رہی ہے پیسے کے لئے کچھ بھی کر سکتی ہے۔۔ادیان نے ہنستے ہوئے کہا
جی جی پیسے سے بھلا کس کو پیار نہیں ہوتا۔۔۔۔عدن نے مسکراتے ہوئے جواب دیا۔۔۔
تو ٹھیک ہے عدن صاحبہ ہم آپ کو کام دیں گے۔۔۔۔آپ ہمارے لئے کام کریں گی۔۔۔۔۔؟
جی اگر پیسے ملیں گے تو ضرور کروں گی کام۔۔۔
تو ٹھیک ہے چلیں میرے ساتھ۔
۔۔۔۔ادیان گاڑی کی طرف بڑھا۔۔۔۔
ک۔۔۔۔کہاں لے کر جا رہے ہو مجھے تم۔۔۔۔؟؟؟ عدن گھبراتے ہوئے بولی۔۔۔۔
ارے گھبراوّ نہیں۔۔۔۔ اب تو تم میری ٹیم میں آگئی ہو تمہیں کام سمجھانا ہے کے کیسے کرنا ہے۔۔۔ اور اپنے ساتھیوں سے بھی ملوانا ہے تمہیں۔۔۔۔ادیان نے عدن کے کندھے پر ہاتھ رکھا۔۔۔عدن نے یکدم ہاتھ پیچھے کر لیا۔

(جاری ہے)

۔۔۔۔

ہمم ٹھیک ہے چلو۔
۔۔۔عدن گاڑی میں بیٹھ گئی۔۔۔۔۔۔
####
باس خبر ملی ہے ایک گروپ ہے یہاں جو لڑکیوں کو اغوا کر کے باہر کے ملک بیچ دیتا ہے اور بچوں کو اغوا کر کے ان سے بھیگ منگواتا ہے۔ایک آفیسر نے میجر غازان کو اپ ڈیٹ دی۔۔۔۔
ٹھیک ہے تم ان لوگوں پر نظر رکھو۔۔۔ان لوگوں کے گروپ میں کون کون شامل ہے۔۔۔سب پر۔۔۔۔ان لوگوں کو اچھا خاصہ سبق سیکھانا ہے ۔
۔۔اس بار کوئی بھی بنت حوا ملک سے باہر نہیں جانی چاہئے۔۔
راجر سر۔۔۔سر اس گروپ کا ماسٹر مائنڈ ادیان نامی ایک شخص ہے۔۔۔۔۔
اور آفیسر اس کی ٹیم میں کون کون ہے؟
سر ابھی اس کے بارے میں کچھ نہیں پتہ میری نظر ہے ان لوگوں پر جیسے ہی کچھ پتہ چلتا ہے میں آپ کو اپ ڈیٹ کروں گا۔۔۔۔۔
اوکے ٹھیک ہے۔۔۔۔۔
####
یہ کون سی جگہ ہے ادیان۔
۔۔۔۔ادیان عدن کو کسی عجیب سی پرانی فیکٹری میں لے آیا تھا۔۔
اندر آؤ میرے ساتھ عدن۔۔۔عدن خاموشی سے ادیان کے ساتھ چلنے لگی۔۔۔۔۔عدن کا دل دھک دھک کر رہا تھا پر وہ خاموشی سے چلتی رہی۔۔۔اندر آکر عدن کو جھٹکا لگا۔۔ وہاں چھوٹے چھوٹے معصوم بچے بیٹھے ہوئے تھے۔۔۔۔ جن پر یہ ظالم لوگ ظلم کر رہے تھے۔بچوں پر ظلم ہوتا دیکھ کر عدن کی آنکھوں میں آنسو آنے لگے پر عدن نے بہت مشکل سے خود کو سمبھالا تھا۔
۔ کیوں کہ وہ مشن پر تھی۔معصوم بچوں کے مستقبل کا سوال تھا معصوم بنت حوا کی عزت کا سوال تھا بہت سی قیمتی جانے خطرے میں تھیں عدن کو ہر قدم پھونک پھونک کر رکھنا تھا۔۔۔۔
اوہ واؤ۔۔۔۔۔ ادیان تم نے تو کمال کردیا اتنے سارے بچے۔۔۔۔تم ان سب سے بھیگ منگواتے ہو۔۔ تم تو کافی کما لیتے ہو گے ۔عدن نے اپنے ہاتھ میں پہنی ہوئی انگوٹھی کو پریس کر لیا تھا۔
۔ جس کی وجہ سے ریکارڈنگ شروع ہوگئی تھی۔۔ تاکہ ادیان کی ہر بات ریکارڈ کر سکے۔۔
ہاہاہاہا ہاں بس دیکھ لو۔۔ اب تم بھی تھوڑے بچے جمع کرنا۔۔اور بھی بچے ہو جائیں گے اور یہ بچے اچھا خاصہ کما کر لاتے ہیں۔۔
ادیان کے چہرے پر شیطانی مسکراہٹ طاری ہو گئی۔۔۔۔
تم ان بچوں کو کیا دیتے ہو ادیان۔۔۔عدن نے پھر سے سوال کیا۔۔۔۔۔
کچھ بھی نہیں ان کے لئے یہ چار دیواری ہی کافی ہے۔
۔۔جن سے یہ لوگ بھیگ مانگتے ہیں اگر وہ لوگ کھانا دے دیں تو یہ کھا لیتے ہیں لیکن پیسے خرچ کرنے کی اجازت نہیں ہے ان کو۔۔
اور اگر وہ لوگ کھانا نہ دیں تو۔۔۔؟
تو کیا ایک بار دن میں رات کو کھانا کھیلاتا ہوں ان کو۔۔۔۔۔ان کے لئے اتنا ہی کافی ہے۔۔۔۔
کس قدر ظالم انسان ہے یہ۔۔۔بچوں پر ظلم کرتا ہے۔۔بچوں سے بھیگ منگواتا ہے بیچارے سارا دن سڑکوں پر۔
کھڑے ہو کر اس کے لئے کماتے اور یہ کھانا تک نہیں دیتا۔۔۔۔۔ عدن کا دل کر رہا تھا وہ ادیان کی جان لے لے۔۔۔لیکن عدن کو جوش سے نہیں ہوش سے کام لینا تھا۔بہت سی معصوم زندگیوں کا سوال تھا۔۔۔
ان سے ملو یہ ہیں میرب اور ان کی ٹیم میں یہ دو لڑکیاں ہیں زونیشہ اور اقفی۔ ان تینوں کا کام ہوتا ہے لڑکیوں کو کڈنیپ کرنا اس سے کام کروانا ان کو فروخت کرنا۔
۔۔خریداروں کے آگے پیش کرنا جس کی جتنی بولی لگے اسے اتنے میں فروخت کر دینا۔۔۔۔۔۔
اور یہ ہیں احمر ایش۔۔۔۔ملک اکفاش اور محمد الہان ان تینوں کا کام ہوتا ہے بچوں کو کڈنیپ کرنا اور ان سے بھیگ منگوانا اور ان پر نظر رکھنا کے کہیں وہ کسی کو کچھ بتا نہ دیں۔۔۔ادیان سب سے عدن کو ملوا رہا تھا۔
عدن اب تمہارا کام ہے تم یہاں رہ کر ان سب کا خیال رکھو گی۔۔۔جب یہ بچے یہاں موجود ہوں۔۔۔اور لڑکیوں پر بھی نظر رکھو گی کوئی بھاگے نہیں۔۔۔ٹھیک ہے نہ عدن۔۔تمہیں اس کے پیسے ملیں گے۔۔۔
ہاں۔ ٹھیک ہے بہت اچھا کام ہے یہ۔۔۔میں ضرور کروں گی میں یہیں رہوں گی۔یہ احمر ایش بھی نیا بندہ ہے۔۔اور تم بھی۔باقی سب پرانے ہیں۔
ہممم ٹھیک ہے۔۔۔۔۔۔
####

Chapters / Baab of Darde Judai By Shafaq Kazmi