Episode 47 - Fikr E Iqbal By Dr Khalifa Abdul Hakeem

قسط نمبر 47 - فکرِ اقبال - ڈاکٹر خلیفہ عبد الحکیم

نصب العین کا کام زندگی کی سمت اور ارتقا کے رخ کو معین کرنا ہے،کسی ایک صورت میں اس کا تمام و کمال تحقق لازمی نہیں۔ جس طرح اقبال ایک نصب العینی تہذیب کا نقشہ کھینچتا ہے،اسی طرح کوئی اڑھائی ہزار سال قبل سقراط نے ”جمہوریہ افلاطون“ میں بڑی بحث و تمحیص کے بعد مملکت اور ملت کا ایک نصب العینی خاکا پیش کیا تھا۔ آخر میں ایک مخاطب نے سوال کیا کہ ایسی مملکت کہاں ہے یا کیسے معرض وجود میں آ سکتی ہے؟ سقراط نے اس کا یہ جواب دیا کہ خدا کے ہاں عادلانہ مملکت کا خاکا یہی ہے جو لوح محفوظ پر ثبت ہے،انسانی مملکتیں اسے سامنے رکھ کر عدل کی کوشش کریں۔
اقبال نے جو مرد مومن کے صفات جابجا بیان کئے ہیں وہ بھی یکجا تو کسی ایک انسان میں نظر نہیں آتے،وہ بھی ایک نصب العینی نقشہ اور معیار کمال ہے۔

(جاری ہے)

مومن بننے کی کوشش میں ان میں سے جتنے صفات کو کوئی اپنا سکے اپنا لے۔ نصب العینی تہذیب کے متعلق جمال الدین افغانی کی زبان سے جاوید نامہ میں اقبال نے جو کچھ کہا ہے اس میں سے چند اشعار درج ذیل ہیں:

عالمے در سینہ ما گم ہنوز
عالمے در انتظار قم ہنوز
عالمے بے امتیاز خون و رنگ
شام اور روشن تر از صبح فرنگ
عالمے پاک از سلاطین و عبید
چوں دل مومن کرانش نا پدید
عالمے رعنا کہ فیض یک نظر
تخم اور افگند در جان عمر
لا یزال و وارداتش نو بنو
برگ و بار محکماتش نو بنو
باطن او از تغیر بے غمے
ظاہر او انقلاب ہر دمے
اندرون تست آں عالم نگر
می دہم از ممکنات او خبر
#
درد دو عالم ہر کجا آثار عشق
ابن آدم سرے از اسرار عشق
سر عشق از عالم ارحام نیست
او ز سام و حام و روم و شام نیست
کوکب بے شرق و غرب و بے غروب
در مدارش نے شماں و نے جنوب
آنچہ در آدم بگنجد عالم است
آنچہ در عالم نگنجد آدم است
#
زندگی اے زندہ دل دانی کہ چیست؟
عشق یک بیں در تماشائے دوئی است
مرد و زن وابستہ یک دیگراند
کائنات شوق را صورت گر اند
زن نگہ دارندہ نار حیات
فطرت او لوح اسرار حیات
آتش مارا بجان خود زند
جوہر او خاک را آدم کند
ارج ما از ارجمندی ہائے او
ما ہمہ از نقش بندیہائے او
ذوق تخلیق آتشے اندر بدن
از فروغ اور فروغ انجمن
#
علم و ہم شوق ازمقامات حیات
ہر دومی گیرد نصیب از واردات
علم از تحقیق لذت می برد
عشق از تخلیق لذت می برد
#
بندہ حق بے نیاز از ہر مقام
نے غلام او رانہ او کس را غلام
بندہ حق مرد آزاد است و بس
ملک و آئینش خدا داد ست و بس
#
عقل خود بیں غافل از بہبود غیر
سود خود بیند نہ بیند سود غیر
وحی حق بینندہ سود ہمہ
در نگاہش سود و بہبود ہمہ
#
وائے بر دستور جمہور فرنگ
مردہ تر شد مردہ از صور فرنگ
مقہ بازاں پیو سپہر گرد گرد
از امم بر تختہ خود چیدہ نرد
شاطراں ایں گنج ور آں رنج بر
ہر زماں اندر کمین یک دگر
فاش باید گفت سر دلبراں
ما متاع و ایں ہمہ سوداگراں
گرچہ دارد شیوہ ہائے رنگ رنگ
من بجز عبرت نہ گیرم از فرنگ
#
سر گزشت آدم اندر شرق و غرب
بہر خاکے فتنہ ہائے حرب و ضرب
حق زمین راجز متاع ما نگفت
ایں متاع بے بہا مفت است مفت
دہ خدایا! نکتہ ازمن پذیر
رزق و گور ازوے بگیراورامگیر
گفت حکمت را خدا خیر کثیر
ہر کجا ایں خیر ابینی بگیر
علم حرف و صورت راشہپر دہد
پاکی گوہر بہ ناگوہر دہد
نسخہ او نسخہ تفسیر کل
بستہ تدبیر او تقدیر کل
دل اگر بندد بہ حق پیغمبری است
ور زحق بیگانہ گردد کافری است
علم را بے سوز دل خوانی شر است
نور او تاریکی بحر و بر است
#
سینہ افرنگ را نارے ازوست
لذت شب خون و یلغارے ازوست
سیر واژونے دہد ایام را
می برد سرمایہ اقوام را
قوتش ابلیس را یارے شود
نور نار از صحبت نارے شود
کشتن ابلیس کارے مشکل است
زانکہ او گم اندر اعماق دل است
خوشتر آں باشد مسلمانش کنی
کشتہ شمشیر قرآتش کئی
###

Chapters / Baab of Fikr E Iqbal By Dr Khalifa Abdul Hakeem

قسط نمبر 25

قسط نمبر 26

قسط نمبر 27

قسط نمبر 28

قسط نمبر 29

قسط نمبر 30

قسط نمبر 31

قسط نمبر 32

قسط نمبر 33

قسط نمبر 34

قسط نمبر 35

قسط نمبر 36

قسط نمبر 37

قسط نمبر 38

قسط نمبر 39

قسط نمبر 40

قسط نمبر 41

قسط نمبر 42

قسط نمبر 43

قسط نمبر 44

قسط نمبر 45

قسط نمبر 46

قسط نمبر 47

قسط نمبر 48

قسط نمبر 49

قسط نمبر 50

قسط نمبر 51

قسط نمبر 52

قسط نمبر 53

قسط نمبر 54

قسط نمبر 55

قسط نمبر 56

قسط نمبر 57

قسط نمبر 58

قسط نمبر 59

قسط نمبر 60

قسط نمبر 61

قسط نمبر 62

قسط نمبر 63

قسط نمبر 64

قسط نمبر 65

قسط نمبر 66

قسط نمبر 67

قسط نمبر 68

قسط نمبر 69

قسط نمبر 70

قسط نمبر 71

قسط نمبر 72

قسط نمبر 73

قسط نمبر 74

قسط نمبر 75

قسط نمبر 76

قسط نمبر 77

قسط نمبر 78

قسط نمبر 79

قسط نمبر 80

قسط نمبر 81

قسط نمبر 82

قسط نمبر 83

قسط نمبر 84

قسط نمبر 85

قسط نمبر 86

قسط نمبر 87

قسط نمبر 88

قسط نمبر 89

قسط نمبر 90

قسط نمبر 91

قسط نمبر 92

قسط نمبر 93

قسط نمبر 94

قسط نمبر 95

قسط نمبر 96

قسط نمبر 97

قسط نمبر 98

قسط نمبر 99

قسط نمبر 100

قسط نمبر 101

قسط نمبر 102

قسط نمبر 103

قسط نمبر 104

قسط نمبر 105

قسط نمبر 106

قسط نمبر 107

قسط نمبر 108

قسط نمبر 109

قسط نمبر 110

قسط نمبر 111

قسط نمبر 112

قسط نمبر 113

قسط نمبر 114

قسط نمبر 115

قسط نمبر 116

قسط نمبر 117

قسط نمبر 118

قسط نمبر 119

قسط نمبر 120

قسط نمبر 121

قسط نمبر 122

قسط نمبر 123

قسط نمبر 124

قسط نمبر 125

قسط نمبر 126

قسط نمبر 127

قسط نمبر 128

قسط نمبر 129

قسط نمبر 130

قسط نمبر 131

قسط نمبر 132

قسط نمبر 133

قسط نمبر 134

قسط نمبر 135

قسط نمبر 136

قسط نمبر 137

قسط نمبر 138

قسط نمبر 139

قسط نمبر 140

قسط نمبر 141

قسط نمبر 142

قسط نمبر 143

قسط نمبر 144

قسط نمبر 145

قسط نمبر 146

قسط نمبر 147

قسط نمبر 148

قسط نمبر 149

قسط نمبر 150

قسط نمبر 151

قسط نمبر 152

قسط نمبر 153

قسط نمبر 154

قسط نمبر 155

آخری قسط