Episode 22 - Hilal E Kashmir (Naik Saif Ali Janjua Shaheed) By Anwaar Ayub Raja

قسط نمبر 22 - ہلالِ کشمیر (نائیک سیف علی جنجوعہ شہید) - انوار ایوب راجہ

اس علاقہ میں تھکیال، ڈومال ، بھگیال اور جنجوعہ راجپوتوں کے علاوہ پہاڑوں میں گوجر قبیلہ بھی بکثرت آباد ہے۔ مستند تحقیق کے مطابق گوجروں کا شمار بھی راجپوت اقوام ہی میں ہوتا ہے مگر بوجوہ یہ لوگ اپنی علیحدہ حیثیت کے قائل ہیں جبکہ گوجروں کے عظیم دانشوروں اور محققین نے اپنی زندگیاں اس تحقیق پر وقف کردیں اور یہ ثابت کرنے کے لئے تاریخ کی مستند کتابیں تالیف کیں۔

علاقہ مینڈھر (فتح پور) کی سرداریاں مختلف قبائل میں نسل در نسل تقسیم ہوتی رہیں ہیں مگر کئی صدیوں سے اس علاقہ میں تھکیال اور ڈومال راجپوتوں کی حیثیت نمایاں رہی ہے۔ تاریخ کی کئی کتابوں کے مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ تھکیالوں کا اصل وطن ایودھیہ تھا۔ ہندو دیوما لائی تاریخ اور ہندو دھرم کی کتابوں اور عقائدکے مطابق تھکیالوں کا تعلق سورج بنسی قبائل سے ہے اس بنس کی ایک شاخ اگنی کل ہے جس سے نارمہ اور چوہان راجپوت نکلے ہیں۔

(جاری ہے)

صدیوں پہلے تھکیال قوم کے کچھ سردار نقل مکانی کرکے میرپور اور بھمبر کے علاقہ میں آباد ہوئے اور اپنی لیاقت اور قوت کے بل بوتے پر بھمبر پر قابض ہوکر تھکیال قوم کی حکمرانی قائم کرلی۔ بعد کے دور میں چب راجپوتوں نے تھکیالوں کے ہاں پہلے پناہ حاصل کی اور جب تھکیال قوم کے مشاہیر کمزور ہوئے تو چبوں نے بھمبر پر قبضہ کرلیا۔
چبوں کے بھمبر پر قبضے اور تھکیالوں کے اخراج کی کئی دلچسپ داستانیں تاریخ میں نقل کی گئی ہیں۔ کچھ مورخین کا خیال ہے کہ چب قوم کا نگڑہ سے فتوحات کرتی بھمبر تک پہنچی اور سلسلہ کوہ کے دامن میں اس چھوٹی سی ریاست پر قابض ہوگئی۔ کچھ کے مطابق چب قوم کے سردار راجہ پرتاب چند نے شکست خوردہ ہوکر دربدر ہوتے ہوئے بھمبر کارخ کیا اور تھکیالوں کے سردار راجہ سری پت سے پناہ کی درخواست کی جس کی کوئی نرینہ اولاد نہیں تھی۔
سری پت نے اپنی اکلوتی بیٹی شہزادی تھکیالہ کی شادی اپنے مہمان کے بیٹے چب چند سے کی جس نے بعد میں تھکیالوں کی کمزوریوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے تخت و تاج پر قبضہ کر لیا۔
ایک اور مصنف کے مطا بق چب چند نے تھکیال سرداروں کی دعوت کی اور طعام میں زہر ملا کر سب سرداروں کا خاتمہ کیا یا پھر جب سب سردار طعام گاہ میں پہنچے تو ان کا قتل عام کرکے تھکیال حکومت کا خاتمہ کردیا۔
اس واقعہ کی تاریخ ابراہیم لودھی کے زمانہ کی ہے۔ تاریخ کے کچھ اوراق تھکیالوں کے سردار رستم دیو کی بہادری، شجاعت اور اولیأ کرام سے محبت اور عقیدت کے قصوں سے بھی مزین ہیں۔ بھمبر سے زندہ نکل جانے والوں میں رستم دیو ایک جری اور بہادر جوان تھا۔ رستم دیو نے موضع دھروٹی میں اپنا مسکن بنایا اور تھکیال قوم کو پراوہ، مینڈھر، بالاکوٹ اور سورن میں آباد کیا۔
رستم دیو نے قبول اسلام کے بعد اپنا اسلامی نام رستم خان رکھا اور ان کا مزار دھروٹی ہی میں موجود ہے۔ جس طرح چب قوم اپنے سردار چب چند (بابا شادی شہید) یعنی راجہ شاداب خان کی قبر پر حاضری دیتے ہیں اور بچوں کے بال تر شواتے ہیں ویسی ہی رُسم تھکیالوں میں بھی چلی اور یہ قبیلہ ایسی ہی رسومات رستم خان کے مزار پر ایک عرصہ تک ادا کرتا رہا ہے۔
تھکیال قوم فتح پور کے علاوہ راولپنڈی، گوجر خان، مری، ایبٹ آباد، باغ، مظفر آباد کے علاوہ مقبوضہ کشمیر کے علاقہ نوشہرہ، بھارت کے شہر ایودھیا، افغانستان کے سلسلہ کوہ بدخشاں، کنٹر اور سروبی میں بھی آباد ہے۔
سابقہ تحصیل مینڈھر میں تھکیال اور ڈومال راجپوت حکمران حیثیت رکھتے تھے جن کے سالار سردار فتح محمد خان کریلوی نے تحریک آزادی کشمیر 1947ءء میں اہم کردار ادا کرتے ہوئے حیدری فورس قائم کی اور مینڈھر سمیت کئی علاقے ڈوگروں سے خالی کروالیے۔ اس حیدری فورس کا ایک شیر دل کمانڈر، نائیک سیف علی جنجوعہ شہید ہلال کشمیر بھی ہے جس نے اپنی جان پر کھیل کر کوہساروں کی سرزمین پر دشمن کے ناپاک قدم جمنے نہ دیئے۔

Chapters / Baab of Hilal E Kashmir (Naik Saif Ali Janjua Shaheed) By Anwaar Ayub Raja