Episode 30 - Hilal E Kashmir (Naik Saif Ali Janjua Shaheed) By Anwaar Ayub Raja

قسط نمبر 30 - ہلالِ کشمیر (نائیک سیف علی جنجوعہ شہید) - انوار ایوب راجہ

عسکری زندگی کا آغاز

سیف علی جنجوعہ جب اٹھارہ برس کے ہوئے تو دوستوں کے مشورے سے فوج میں شامل ہوکر دیس دیس کی سیر اور مطالعہ کائنات کا فیصلہ کیا۔ آپ کے بعض دوستوں نے سٹیٹ آرمی میں بھرتی ہونے کا مشورہ دیا مگر اس طرح آپ کا سفر شوق صرف کشمیر تک ہی محدود ہوجاتا۔ آپ نے زمانہ طالب علمی کے دوران جموں اور سری نگر اپنے بزرگوں کے ہمراہ دیکھے ہوئے تھے اس لئے باقی دنیا دیکھنے کا واحد ذریعہ برطانوی ہند کی فوج میں شمولیت تھا۔
اس دور میں برطانوی فوج میں بھرتی ہونا آسان کام نہیں تھا۔ انگریز مارشل ریس کے عقیدے کا پابند تھا۔ اس کے علاوہ فوجی جوانوں کی برطانوی افواج میں شمولیت کے لئے لمبا سفر اختیار کرتے ہوئے میرٹھ، پونے اور جبل پور جانا ہوتا تھا اور پھر اگر کسی وجہ سے بھرتی نہ ہوتے تو واپسی کا مرحلہ اور بھی کٹھن اور دشوار ہوتا۔

(جاری ہے)

سیف علی نے اس مہم کا پکا ارادہ کیا اور اپنے بزرگوں اور دوستوں کی اجازت سے ہندوستان کے سفر پر چل نکلے۔

سیف علی نے اٹھارہ مارچ 1941ءء کو برطانوی ہند کی رائل انجینئرز میں شمولیت اختیار کی۔ ابتدائی تربیت کے بعد آپ اپنی یونٹ کے ہمراہ کچھ عرصہ بغداد اور مصر میں تعینات رہے اور بعد ازاں آپ کی یونٹ جالندھر اور لاہور کی چھاوٴنیوں میں بھی مقیم رہی۔ آپ کی مختصر فوجی زندگی جو کہ چھ سال چار ماہ اور انتیس دن پر مشتمل ہے بھی مثالی تھی۔ آپ کی اس عسکری خدمت کے صلے میں حکومت برطانیہ نے آپ کو تمغہ دفاع اور تمغہ جنگ سے تو نوازا ہی تھا مگر جو کام آپ نے ایک عاشق رسولﷺ کی حیثیت سے کیا اس کا صلہ رب العزت نے آپ کو شہادت کے عظیم رتبے اور آزادحکومت کی جانب سے ہلال کشمیر جو کہ جنگ آزادی کا سب سے بڑا اعزاز ہے بھی عطاء کیا۔
آپ اپنی فوجی زندگی کے دوران بھی نماز کی پابندی کرتے اور دوسرے مسلمان بھائیوں کی دینی تربیت میں بھی کوئی کسر باقی نہ چھوڑتے۔ فوج میں رہتے ہوئے آپ اپنے دوستوں کو نماز اور قرآن پاک پڑھنا سکھاتے اور فارغ وقت میں درس و تدریس کا سلسلہ جاری رکھتے۔ چھٹی کے دوران آپ مختلف موضوعات پر کتابیں خرید کر لاتے اور علاقہ کے نوجوانوں میں تقسیم کرتے تاکہ انہیں دنیا کے بدلتے ہوئے حالات خاص کر ہندوستان اور کشمیر کی سیاسی اور سماجی تبدیلیوں سے آگاہی ہو۔
آپ اکثر دوستوں سے کہتے کہ میں نے برطانوی فوج کی نوکری مطالعہ، سیر، سفر اور تربیت کے لئے کی ہے ورنہ رزق کی یہاں گاوٴں میں کیا کمی تھی۔ میرا مقصد شاید کچھ اور ہے اور جب میں مقصد کی طرف لوٹ کر آوٴں تو تم سب میری مدد کرنا۔ سیف علی کی چھٹیاں اکثر فلاحی اورعلمی مباحثوں میں گزرتیں۔ سیف علی کی بیوہ کے مطابق ان کا گھر بھی ایک مدرسہ تھا جو کہ زمانہ جنگ میں مجاہدین کی تربیت گاہ بن گیا۔

Chapters / Baab of Hilal E Kashmir (Naik Saif Ali Janjua Shaheed) By Anwaar Ayub Raja